یا حسین اک کرم کی نظر چاہیئے | Ya Hussain Ek Karam Ki Nazar Chahiye Lyrics in Urdu
یا حسین ! اک کرم کی نظر چاہیئے ہم بھی کربل کی جانب نکل جائیں گے آپ کی گر نگاۂ تَوَجُّہ پڑی ہم غلاموں کے دن بھی بدل جائیں گے گلشنِ فاطمہ کی ہے نکہت ملی آپ کو، یا حسین ! ایسی شوکت ملی کھوٹے سِکّے بھی بازارِ کونین میں آپ کا نام لینے سے چل جائیں گے کس قدر آپ کی ہے زمانے میں دھوم کہہ رہا ہے یہی عاشقوں کا ہجوم آپ کے روضۂ پاک پر، یا حسین ! پاؤں کیا چیز ہیں سر کے بل جائیں گے دردِ دل کو دوائے ضروری ملے اب تو کر بل کی اذنِ حضوری ملے تیرے پروانے اب، اے امام حسین ! آتشِ ہجر میں ورنہ جل جائیں گے کیا کہوں کس قدر غم کا مارا ہوں میں گردشِ دہر سے پارہ پارہ ہوں میں آپ اپنے لبوں کو ہلا دیں اگر سارے رنج و الم میرے ٹل جائیں گے ذکر اصحاب جب بھی کیا جائیگا سُنّیوں کے کلیجے کو چین آئیگا چھیڑ کر تذکرہ اہلِ بیت کا ہم پھر مسرّت کے سانچے میں ڈھل جائیں گے محو طوفان، ایّوب ! مسکائیے رنج و کلفت سے ایسے نہ گھبرائیے آپ پر جب وہ ڈالیں گے نظرِ کرم آپ کے روز و شب بھی بدل جائیں گے شاعر: ایوب رضا امجدی نعت خواں: صابر رضا ازہری سورت हिन्दी ENG اردو