ان آنکھوں سے مدینے کا نظارا ہم بھی دیکھیں گے | ہم کو بلانا یا رسول اللہ | Humko Bulana Ya Rasool Allah Lyrics in Urdu | Version 2
بڑی امّید ہے سرکار قدموں میں بلائیں گے
کرم کی جب نظر ہوگی مدینے ہم بھی جائیں گے
اگر جانا مدینے میں ہوا ہم غم کے ماروں کا
مکین گنبدِ خضرا کو حالِ دل سنائیں گے
قسم اللہ کی ! ہوگا وہ منظر دید کے قابل
قیامت میں رسول اللہ جب تشریف لائیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
ان آنکھوں سے مدینے کا نظارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
گناہوں کے سمندر میں تو انساں ڈوب جاتے ہیں
جو ڈوبے کو بچاتا ہے کنارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
جہاں جا کر زمانے کے سبھی غم بھول جاتے ہیں
سکونِ قلب کا خطّہ وہ پیارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
مچلتی ہے یہ حسرت روز و شب دل میں، میرے آقا !
تیری رحمت کا کب ہوگا اِشارہ ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
وہ جس کا نام لے کر گرنے والے بھی سنبھل جایں
جو ہے کونین میں سب کا سہارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
سخاوت کا وہ در جس سے کوئی لوٹا نہیں خالی
بھرا اپنی تمنّا کا یہ کاسہ ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
سعید عاقل ! دعا ہے رَحْمَۃُ لِّلْعٰلَمِیں کا در
کہ صدقے میں محمّد کے، خدایا ! ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
شاعر:
سعید عاقل
نعت خواں:
لائبہ فاطمہ
عروہ طارق
کرم کی جب نظر ہوگی مدینے ہم بھی جائیں گے
اگر جانا مدینے میں ہوا ہم غم کے ماروں کا
مکین گنبدِ خضرا کو حالِ دل سنائیں گے
قسم اللہ کی ! ہوگا وہ منظر دید کے قابل
قیامت میں رسول اللہ جب تشریف لائیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
ان آنکھوں سے مدینے کا نظارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
گناہوں کے سمندر میں تو انساں ڈوب جاتے ہیں
جو ڈوبے کو بچاتا ہے کنارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
جہاں جا کر زمانے کے سبھی غم بھول جاتے ہیں
سکونِ قلب کا خطّہ وہ پیارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
مچلتی ہے یہ حسرت روز و شب دل میں، میرے آقا !
تیری رحمت کا کب ہوگا اِشارہ ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
وہ جس کا نام لے کر گرنے والے بھی سنبھل جایں
جو ہے کونین میں سب کا سہارا ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
سخاوت کا وہ در جس سے کوئی لوٹا نہیں خالی
بھرا اپنی تمنّا کا یہ کاسہ ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
سعید عاقل ! دعا ہے رَحْمَۃُ لِّلْعٰلَمِیں کا در
کہ صدقے میں محمّد کے، خدایا ! ہم بھی دیکھیں گے
جمالِ گنبدِ خضرا کے آقا ہم بھی دیکھیں گے
ہم کو بلانا، یا رسول اللہ !
ہم کو بلانا، یا حبیب اللہ !
شاعر:
سعید عاقل
نعت خواں:
لائبہ فاطمہ
عروہ طارق
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں