کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی | Kyun Kar Na Mere Dil Mein Ho Ulfat Rasool Ki Lyrics in Urdu
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
چلتا ہوں میں بھی، قافلے والو ! رکو ذرا
ملنے دو بس مجھے بھی اجازت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
پوچھیں جو دین وایماں نکیرین قبر میں
اُس وقت میرے لب پہ ہو مدحت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
قبر میں سرکار آئیں تو میں قدموں میں گروں
گر فرشتے بھی اٹھائیں تو میں اُن سے یوں کہوں
اب تو پائے ناز سے میں، اے فرشتو ! کیوں اٹھوں ؟
مر کے پہنچا ہوں یہاں اس دلربا کے واسطے
تڑپا کے اُن کے قدموں میں مجھ کو گرا دے شوق
جس وقت ہو لحد میں زیارت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
سرکار نے بلا کے مدینہ دکھا دیا
ہوگی مجھے نصیب شفاعت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
یا رب ! دکھا دے آج کی شب جلوَۂ حبیب
اِک بار تو عطا ہو زیارت رسول کی
ان آنکھوں کا ورنہ کوئی مصرف ہی نہیں ہے
سرکار ! تمہارا رخِ زیبا نظر آئے
یا رب ! دکھا دے آج کی شب جلوَۂ حبیب
اِک بار تو عطا ہو زیارت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
تو ہے غلام اُن کا، عبیدِ رضا ! تیرے
محشر میں ہوگی ساتھ حمایت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
شاعر:
اویس رضا قادری
نعت خواں:
اویس رضا قادری
فرحان علی قادری
لائبہ فاطمہ
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
چلتا ہوں میں بھی، قافلے والو ! رکو ذرا
ملنے دو بس مجھے بھی اجازت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
پوچھیں جو دین وایماں نکیرین قبر میں
اُس وقت میرے لب پہ ہو مدحت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
قبر میں سرکار آئیں تو میں قدموں میں گروں
گر فرشتے بھی اٹھائیں تو میں اُن سے یوں کہوں
اب تو پائے ناز سے میں، اے فرشتو ! کیوں اٹھوں ؟
مر کے پہنچا ہوں یہاں اس دلربا کے واسطے
تڑپا کے اُن کے قدموں میں مجھ کو گرا دے شوق
جس وقت ہو لحد میں زیارت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
سرکار نے بلا کے مدینہ دکھا دیا
ہوگی مجھے نصیب شفاعت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
یا رب ! دکھا دے آج کی شب جلوَۂ حبیب
اِک بار تو عطا ہو زیارت رسول کی
ان آنکھوں کا ورنہ کوئی مصرف ہی نہیں ہے
سرکار ! تمہارا رخِ زیبا نظر آئے
یا رب ! دکھا دے آج کی شب جلوَۂ حبیب
اِک بار تو عطا ہو زیارت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
تو ہے غلام اُن کا، عبیدِ رضا ! تیرے
محشر میں ہوگی ساتھ حمایت رسول کی
جنّت میں لے کے جاۓ گی چاہت رسول کی
کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
شاعر:
اویس رضا قادری
نعت خواں:
اویس رضا قادری
فرحان علی قادری
لائبہ فاطمہ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں