کاش وہ چہرہ میری آنکھ نے دیکھا ہوتا | Kash Wo Chehra Meri Aankh Ne Dekha Hota Lyrics in Urdu
کاش ! وہ چہرہ میری آنکھ نے دیکھا ہوتا
مجھ کو تقدیر نے اُس دور میں لکّھا ہوتا
باتیں سنتا میں کبھی، پوچھتا معنی اُن کے
آپ کے سامنے اصحاب میں بیٹھا ہوتا
آیتیں ابر ہیں اور دشت زمانے سارے
ہم کہاں جاتے اگر پیاس نے گھیرا ہوتا
ہر سیاہ رات میں سورج ہیں حديثيں اُن کی
وہ نہ آتے تو زمانے میں اندھیرا ہوتا
فخری ! جب مسجدِ نبوی میں اذانیں ہوتیں
میں مدینے سے گزرتا ہوا جھونکا ہوتا
شاعر:
زاہد فخری
نعت خواں:
سید منظور الکونین
سید زبیب مسعود
مجھ کو تقدیر نے اُس دور میں لکّھا ہوتا
باتیں سنتا میں کبھی، پوچھتا معنی اُن کے
آپ کے سامنے اصحاب میں بیٹھا ہوتا
آیتیں ابر ہیں اور دشت زمانے سارے
ہم کہاں جاتے اگر پیاس نے گھیرا ہوتا
ہر سیاہ رات میں سورج ہیں حديثيں اُن کی
وہ نہ آتے تو زمانے میں اندھیرا ہوتا
فخری ! جب مسجدِ نبوی میں اذانیں ہوتیں
میں مدینے سے گزرتا ہوا جھونکا ہوتا
شاعر:
زاہد فخری
نعت خواں:
سید منظور الکونین
سید زبیب مسعود
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں