بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے | Bahan Aaj Mujh Se Juda Ho Rahi Hai Lyrics in Urdu
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
بڑے ناز سے تجھ کو پالا گیا تھا
تجھے گود لے کے اُچھالا گیا تھا
تجھے اپنی آنکھوں کا سرما بنا کر
محبّت کے سانچے میں ڈھالا گیا تھا
مگر آج قسمت یہ کیا کہہ رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
اگر آج موجود دادا بھی ہوتے
گلے سے لگا کر تجھے چوم لیتے
تیرے سر پہ ہاتھوں کو شفقت سے رکھ کر
جگر تھام کر کے یہی آج کہتے
میری پیاری پوتی کہاں جا رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
تیرے دم سے گھر میں میرے روشنی تھی
میری پیاری امّی کے دل کی کلی تھی
ضعیفی میں ماں کا سہارا بھی تم تھی
تیرے دم سے اُن کے لبوں پر خوشی تھی
مگر آج خوشیاں مٹی جا رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
بڑے ناز سے تجھ کو پالا تھا جس نے
تجھے گود لے کے اچھالا تھا جس نے
کسی کے لیے اب ترستی ہیں آنکھیں
کہ ہر ہر قدم پر سنبھالا تھا جس نے
مجھے یاد اُس کی بہت آ رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
خدا تیرے آنگن کو خوشیوں سے بھر دے
محبّت کے ساگر سے دامن کو بھر دے
لبوں پر ہمیشہ ہی قرآن کر دے
تیرے گھر کو جنّت سا آباد کر دے
تیری ماں یہی سوچ کر رو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
خدا کی قسم تم سے نفرت نہیں ہے
تیرا گھر بسانا محبّت یہی ہے
میرے دل سے پوچھو گزرتی ہے کیسی
جگر تھام کر آج کہنا یہی ہے
میرے گھر کی اب روشنی جا رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
نشید خواں:
اسد اعظمی
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
بڑے ناز سے تجھ کو پالا گیا تھا
تجھے گود لے کے اُچھالا گیا تھا
تجھے اپنی آنکھوں کا سرما بنا کر
محبّت کے سانچے میں ڈھالا گیا تھا
مگر آج قسمت یہ کیا کہہ رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
اگر آج موجود دادا بھی ہوتے
گلے سے لگا کر تجھے چوم لیتے
تیرے سر پہ ہاتھوں کو شفقت سے رکھ کر
جگر تھام کر کے یہی آج کہتے
میری پیاری پوتی کہاں جا رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
تیرے دم سے گھر میں میرے روشنی تھی
میری پیاری امّی کے دل کی کلی تھی
ضعیفی میں ماں کا سہارا بھی تم تھی
تیرے دم سے اُن کے لبوں پر خوشی تھی
مگر آج خوشیاں مٹی جا رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
بڑے ناز سے تجھ کو پالا تھا جس نے
تجھے گود لے کے اچھالا تھا جس نے
کسی کے لیے اب ترستی ہیں آنکھیں
کہ ہر ہر قدم پر سنبھالا تھا جس نے
مجھے یاد اُس کی بہت آ رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
خدا تیرے آنگن کو خوشیوں سے بھر دے
محبّت کے ساگر سے دامن کو بھر دے
لبوں پر ہمیشہ ہی قرآن کر دے
تیرے گھر کو جنّت سا آباد کر دے
تیری ماں یہی سوچ کر رو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
خدا کی قسم تم سے نفرت نہیں ہے
تیرا گھر بسانا محبّت یہی ہے
میرے دل سے پوچھو گزرتی ہے کیسی
جگر تھام کر آج کہنا یہی ہے
میرے گھر کی اب روشنی جا رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
بہن آج مجھ سے جدا ہو رہی ہے
لبوں سے یہی بس سدا آ رہی ہے
نشید خواں:
اسد اعظمی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں