کیا بتاؤں کہ کیا مدینہ ہے بس میرا مُدّعا مدینہ ہے اٹھ کے جاؤں کہاں مدینے سے کیا کوئی دوسرا مدینہ ہے اُس کی آنکھوں کا نور تو دیکھو جس کا دیکھا ہوا مدینہ ہے دل میں اب کوئی آرزو ہی نہیں یا محمّد ہے یا مدینہ ہے دنیا والے تو درد دیتے ہیں زخمی دل کی دوا مدینہ ہے دنیا والے تو درد دیتے ہیں دردِ دل کی دوا مدینہ ہے میرے آقا ! مجھے بلا لیجے مجھ کو بھی دیکھنا مدینہ ہے دل فدا ہے مدینے والے پر دل منوّر میرا مدینہ ہے نعت خواں: اسد رضا عطّاری حافظ غلام مصطفیٰ قادری ذوہیب اشرفی علّامہ حافظ بلال قادری हिन्दी ENG اردو
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں