اے صبا نبی سے کہنا جو مدینے کو تو جائے | Aye Saba Nabi Se Kehna Jo Madine Ko Tu Jaye Lyrics in Urdu
اے صبا ! نبی سے کہنا جو مدینے کو تو جائے
تیرے در کی آرزو میں یہ دیوانہ مر نہ جائے
تیرے غم میں کاش سرور ! میری زندگی یہ گزرے
مجھے موت بھی جو آئے تیرے شہر میں ہی آئے
تپتی ہوئی زمیں پر حضرت بلال بولے
چھوٹے نہ اُن کا دامن، یہ جان جائے جائے
کوئی مثلِ ابن حیدر نہ ہوا ہے اور نہ ہوگا
جو ستم کے تیر کھائے اور سجدے میں بھی جائے
بیٹی وہ مصطفٰی کی کتنی عظیم تر ہے
جو عشا میں سر جھکائے اور فجر میں اٹھائے
جب ذکر جنّتوں کا واعظ کے لب پہ آئے
تیرے عاشقوں کو، آقا ! تیرا شہر یاد آئے
سرکار کی نظر کی، کیا بات ہے 'عمر کی
وہ جدھر جدھر سے گزریں شیطان بھاگ جائے
جسے مصطفٰی دعا دیں، آبِ دہن لگا دیں
پھر شیر وہ خدا کا خیبر اکھاڑ آئے
جب خود کشی کے آگے صورت نظر نہ آئے
یہ مشورہ ہے میرا، سجدے میں سر جھکائے
والد نہیں رہے اب، تنہا میں رہ گیا ہوں
اب اور چاہتا ہوں تیری رحمتوں کے سائے
ہر عاشقِ نبی سے کہتا ہے یہ شباہت
جسے دیکھنی ہو جنّت، وہ مدینہ دیکھ آئے
شاعر:
سید شباہت حسین
نعت خواں:
محمد علی فیضی
احمد الفتاح
تیرے در کی آرزو میں یہ دیوانہ مر نہ جائے
تیرے غم میں کاش سرور ! میری زندگی یہ گزرے
مجھے موت بھی جو آئے تیرے شہر میں ہی آئے
تپتی ہوئی زمیں پر حضرت بلال بولے
چھوٹے نہ اُن کا دامن، یہ جان جائے جائے
کوئی مثلِ ابن حیدر نہ ہوا ہے اور نہ ہوگا
جو ستم کے تیر کھائے اور سجدے میں بھی جائے
بیٹی وہ مصطفٰی کی کتنی عظیم تر ہے
جو عشا میں سر جھکائے اور فجر میں اٹھائے
جب ذکر جنّتوں کا واعظ کے لب پہ آئے
تیرے عاشقوں کو، آقا ! تیرا شہر یاد آئے
سرکار کی نظر کی، کیا بات ہے 'عمر کی
وہ جدھر جدھر سے گزریں شیطان بھاگ جائے
جسے مصطفٰی دعا دیں، آبِ دہن لگا دیں
پھر شیر وہ خدا کا خیبر اکھاڑ آئے
جب خود کشی کے آگے صورت نظر نہ آئے
یہ مشورہ ہے میرا، سجدے میں سر جھکائے
والد نہیں رہے اب، تنہا میں رہ گیا ہوں
اب اور چاہتا ہوں تیری رحمتوں کے سائے
ہر عاشقِ نبی سے کہتا ہے یہ شباہت
جسے دیکھنی ہو جنّت، وہ مدینہ دیکھ آئے
شاعر:
سید شباہت حسین
نعت خواں:
محمد علی فیضی
احمد الفتاح
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں