رب کے حضور سر کو جھکانے کا وقت ہے | Rab Ke Huzoor Sar Ko Jhukane Ka Waqt Hai Lyrics in Urdu
رب کے حضور سر کو جھکانے کا وقت ہے
اے مومنو ! خدا کو منانے کا وقت ہے
مثلِ یزید ظلم کئے جاتا ہے پلید
مثلِ حسین سر کو کٹانے کا وقت ہے
اُمَّت یہ خستہ حال تیری راہ تکتی ہے
اے آمنا کے لعل ! یہ آنے کا وقت ہے
گستاخیاں جو کرتے ہیں شانِ رسول میں
اوقات اُن کو پھر سے بتانے کا وقت ہے
جو بھونکتے ہیں ہر گھڑی اسلام کے خلاف
دو چار ہاتھ اُن کو لگانے کا وقت ہے
صدقہ عطا ہو سیّدہ زہرہ کے نام کا
آقا حضور ! ہم کو بچانے کا وقت ہے
یہ دور آپ کا ہے، میرے پیر دست گیر !
نظرِ کرم بس ایک اٹھانے کا وقت ہے
اُٹّھو، اے میری قوم کے جاں باز رہبرو !
نامِ نبی پہ سر کو کٹانے کا وقت ہے
راجا ہے تو ہی ہند کا، اے خواجۂ معین !
کُفّار کو یہ بات بتانے کا وقت ہے
پھر سے ستا رہی ہے شباہت کو تیری یاد
اس کو، حضور ! پھر سے بلانے کا وقت ہے
شاعر:
سید شباہت حسین
نعت خواں:
محمد علی فیضی
اے مومنو ! خدا کو منانے کا وقت ہے
مثلِ یزید ظلم کئے جاتا ہے پلید
مثلِ حسین سر کو کٹانے کا وقت ہے
اُمَّت یہ خستہ حال تیری راہ تکتی ہے
اے آمنا کے لعل ! یہ آنے کا وقت ہے
گستاخیاں جو کرتے ہیں شانِ رسول میں
اوقات اُن کو پھر سے بتانے کا وقت ہے
جو بھونکتے ہیں ہر گھڑی اسلام کے خلاف
دو چار ہاتھ اُن کو لگانے کا وقت ہے
صدقہ عطا ہو سیّدہ زہرہ کے نام کا
آقا حضور ! ہم کو بچانے کا وقت ہے
یہ دور آپ کا ہے، میرے پیر دست گیر !
نظرِ کرم بس ایک اٹھانے کا وقت ہے
اُٹّھو، اے میری قوم کے جاں باز رہبرو !
نامِ نبی پہ سر کو کٹانے کا وقت ہے
راجا ہے تو ہی ہند کا، اے خواجۂ معین !
کُفّار کو یہ بات بتانے کا وقت ہے
پھر سے ستا رہی ہے شباہت کو تیری یاد
اس کو، حضور ! پھر سے بلانے کا وقت ہے
شاعر:
سید شباہت حسین
نعت خواں:
محمد علی فیضی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں