بڑھے جو کر کے وہ سوئے شہ انام سلام | Badhe Jo Kar Ke Wo Soo-e-Shah-e-Anam Salam Lyrics in Urdu
بڑھے جو کر کے وہ سُوئے شَہِ انام سلام
صدائیں آتی تھیں ہر سمت سے سلام سلام
بڑا ہجوم تھا طیبہ کی پہلی منزل پر
کھڑے تھے راہ میں کرنے کو خاص و عام سلام
چلے حسین جو طیبہ سے کربلا کی طرف
جہاں پہنچتے تھے کرتا تھا وہ مقام سلام
جو عزم کر کے چلے تھے وہ کربلا پہنچے
اگرچہ راہ میں آتے رہے پیام سلام
زمینِ منزلِ مقصود نے قدم چومے
فلک نے دُور سے جھک کر کہا، امام سلام
یہ شاہ وہ جنہیں سب شاہ شاہ کہتے ہیں
امام وہ جنہیں کرتے ہیں سب امام سلام
سلامبندۂ عاصی قبول ہو، شاہا !
تمہاری آل پر، اولاد پر مدام سلام
اُنہیں سلام، مُنوّر ! یہ چاہتا ہے جی
تمام عمر لکھوں اور نہ ہو تمام سلام
شاعر:
منور بدایونی
نعت خواں:
ذوالفقار علی حسینی
اویس رضا قادری
صدائیں آتی تھیں ہر سمت سے سلام سلام
بڑا ہجوم تھا طیبہ کی پہلی منزل پر
کھڑے تھے راہ میں کرنے کو خاص و عام سلام
چلے حسین جو طیبہ سے کربلا کی طرف
جہاں پہنچتے تھے کرتا تھا وہ مقام سلام
جو عزم کر کے چلے تھے وہ کربلا پہنچے
اگرچہ راہ میں آتے رہے پیام سلام
زمینِ منزلِ مقصود نے قدم چومے
فلک نے دُور سے جھک کر کہا، امام سلام
یہ شاہ وہ جنہیں سب شاہ شاہ کہتے ہیں
امام وہ جنہیں کرتے ہیں سب امام سلام
سلامبندۂ عاصی قبول ہو، شاہا !
تمہاری آل پر، اولاد پر مدام سلام
اُنہیں سلام، مُنوّر ! یہ چاہتا ہے جی
تمام عمر لکھوں اور نہ ہو تمام سلام
شاعر:
منور بدایونی
نعت خواں:
ذوالفقار علی حسینی
اویس رضا قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں