نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں | Naat Sarkar Ki Padhta Hoon Main Lyrics in Urdu
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
اک تیرا نام وسیلہ ہے میرا
رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
اُن کو مختار بنایا ہے میرے مولیٰ نے
خلد میں بس وہی جا سکتا ہے
جس کو حسنین کے نانا کی اجازت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
یہ سنا ہے کہ بہت گھور اندھیری ہوگی
قبر کا خوف نہ رکھنا، اے دل !
وہاں سرکار کے چہرے کی زیارت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
کبھی یٰسیں، کبھی طٰہٰ، کبھی واللَّیل آیا
جس کی قسمیں میرا رب کھاتا ہے
کتنی دلکش میرے محبوب کی صورت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
حشر کا دن بھی عجب دیکھنے والا ہوگا
زلف لہراتے وہ جب آئیں گے
پھر قیامت پہ بھی اک اور قیامت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
دو جہاں میں اُسے پھر کون پَناہ میں لے گا
ہوگا رسوا وہ سرِ حشر جسے
سیّدا زہرا کے بچّوں سے عداوت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
اُن کی چوکھٹ پہ پڑے ہیں تو بڑی موج میں ہیں
لوٹ کے آئیں گے جب اُس در سے
میرے دل ! تو ہی بتا کیا تیری حالت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
رشک سے دور کھڑے دیکھتے ہو نگے زاہد
جب سرِ حشر گنہگاروں پر
میرے آقا کا کرم ہوگا، عنایت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
میرا دامن تو گناہوں سے بھرا ہے، الطاف !
اک سہارا ہے کہ میں اُن کا ہوں
اسی نسبت سے سرِ حشر شفاعت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
شاعر:
سید الطاف شاہ کاظمی
نعت خواں:
میلاد رضا قادری
عمر منیر قادری
سیدا اریبہ فاطمہ
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
اک تیرا نام وسیلہ ہے میرا
رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
اُن کو مختار بنایا ہے میرے مولیٰ نے
خلد میں بس وہی جا سکتا ہے
جس کو حسنین کے نانا کی اجازت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
یہ سنا ہے کہ بہت گھور اندھیری ہوگی
قبر کا خوف نہ رکھنا، اے دل !
وہاں سرکار کے چہرے کی زیارت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
کبھی یٰسیں، کبھی طٰہٰ، کبھی واللَّیل آیا
جس کی قسمیں میرا رب کھاتا ہے
کتنی دلکش میرے محبوب کی صورت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
حشر کا دن بھی عجب دیکھنے والا ہوگا
زلف لہراتے وہ جب آئیں گے
پھر قیامت پہ بھی اک اور قیامت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
دو جہاں میں اُسے پھر کون پَناہ میں لے گا
ہوگا رسوا وہ سرِ حشر جسے
سیّدا زہرا کے بچّوں سے عداوت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
اُن کی چوکھٹ پہ پڑے ہیں تو بڑی موج میں ہیں
لوٹ کے آئیں گے جب اُس در سے
میرے دل ! تو ہی بتا کیا تیری حالت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
رشک سے دور کھڑے دیکھتے ہو نگے زاہد
جب سرِ حشر گنہگاروں پر
میرے آقا کا کرم ہوگا، عنایت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
میرا دامن تو گناہوں سے بھرا ہے، الطاف !
اک سہارا ہے کہ میں اُن کا ہوں
اسی نسبت سے سرِ حشر شفاعت ہوگی
نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں
بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی
شاعر:
سید الطاف شاہ کاظمی
نعت خواں:
میلاد رضا قادری
عمر منیر قادری
سیدا اریبہ فاطمہ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں