کیا بتاؤں کتنی ہیں خوبیاں مدینے میں | Kya Bataun Kitni Hain Khubiyan Madine Mein Lyrics in Urdu
کیا بتاؤں کتنی ہیں خُوبِیاں مدینے میں
خار کو بھی چومے ہیں تتِلِیاں مدینے میں
زاہِدوں کی سانسیں بھی اِس طرح نہیں چلتیں
جس ادب سے چلتی ہیں آندھیاں مدینے میں
آئے جب میرے آقا، کہہ رہی تھیں یہ مائیں
دفن اب نہیں ہونگی بیٹیاں مدینے میں
جب بھی اُن کے در جاؤں، قید ہو کے رہ جاؤں
ہیں رِہائی سے بہتر بیڑیاں مدینے میں
نعت خواں:
حافظ منیر احمد
خار کو بھی چومے ہیں تتِلِیاں مدینے میں
زاہِدوں کی سانسیں بھی اِس طرح نہیں چلتیں
جس ادب سے چلتی ہیں آندھیاں مدینے میں
آئے جب میرے آقا، کہہ رہی تھیں یہ مائیں
دفن اب نہیں ہونگی بیٹیاں مدینے میں
جب بھی اُن کے در جاؤں، قید ہو کے رہ جاؤں
ہیں رِہائی سے بہتر بیڑیاں مدینے میں
نعت خواں:
حافظ منیر احمد
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں