رونق ارض و سما کچھ اور ہے | Raunaq-e-Arz-o-Sama Kuchh Aur Hai Lyrics in Urdu
رونقِ ارض و سما کچھ اور ہے
شہرِ طیبہ کی ہوا کچھ اور ہے
چاند کو وہ جوڑتے ہیں توڑ کر
مُعجزے پہ مُعجزہ کچھ اور ہے
لَنْ تَرَانِیْ سے نفی ظاہر ہوئی
اُدْنُ مِنِّی کی صدا کچھ اور ہے
سیکڑوں جنگیں ہوئیں اسلام میں
کربلا کا واقِعَہ کچھ اور ہے
پھینک کے خنجر عمر کہنے لگے
اب ہمارا فیصلہ کچھ اور ہے
باپ کے احسان پر کچھ شک نہیں
ہاں مگر ماں کی دعا کچھ اور ہے
ترجمہ کتنوں نے قرآں کا کیا
جو رضا نے ہے کیا کچھ اور ہے
ہیں، مُبارک ! سیکڑوں سِنفیں مگر
نعت گوئی کا مزہ کچھ اور ہے
شاعر:
مبارک حسین مبارک
نعت خواں:
مبارک حسین مبارک
ضیا یزدانی
شہرِ طیبہ کی ہوا کچھ اور ہے
چاند کو وہ جوڑتے ہیں توڑ کر
مُعجزے پہ مُعجزہ کچھ اور ہے
لَنْ تَرَانِیْ سے نفی ظاہر ہوئی
اُدْنُ مِنِّی کی صدا کچھ اور ہے
سیکڑوں جنگیں ہوئیں اسلام میں
کربلا کا واقِعَہ کچھ اور ہے
پھینک کے خنجر عمر کہنے لگے
اب ہمارا فیصلہ کچھ اور ہے
باپ کے احسان پر کچھ شک نہیں
ہاں مگر ماں کی دعا کچھ اور ہے
ترجمہ کتنوں نے قرآں کا کیا
جو رضا نے ہے کیا کچھ اور ہے
ہیں، مُبارک ! سیکڑوں سِنفیں مگر
نعت گوئی کا مزہ کچھ اور ہے
شاعر:
مبارک حسین مبارک
نعت خواں:
مبارک حسین مبارک
ضیا یزدانی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں