ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سکھائے | Maa Baap Ne Jeene Ke Hamein Dhang Sikhaye Lyrics in Urdu
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
جب بول نہ سکتے تھے کوئی لفظ زُباں سے
یہ تب بھی سمجھتے تھے سب احساس ہمارے
کیوں اِن کو سمجھ لیتے ہیں ہم لوگ پرائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے دُنیا میں ہمیں چلنا سِکھایا
ماں باپ نے ہر حال میں اِسکول پڑھایا
ظالم ہے جو ماں باپ کے احسان بُھلائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
آقا نے بتائی ہے بہت اِن کی فضیلت
ماں باپ کی خِدمت سے خُدا دیتا ہے جنّت
اللہ کا غضب اُس پہ ہے جو اِن کو ستائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ کی موجودگی اللہ کی عطا ہے
اور اِن کی رضا میں ہی تو خالق کی رضا ہے
شاہین بھلا فضلِ خُدا کیوں نہ کمائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
شاعر:
مصعب شاہین
نشید خواں:
سھبیہ زرین
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
جب بول نہ سکتے تھے کوئی لفظ زُباں سے
یہ تب بھی سمجھتے تھے سب احساس ہمارے
کیوں اِن کو سمجھ لیتے ہیں ہم لوگ پرائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے دُنیا میں ہمیں چلنا سِکھایا
ماں باپ نے ہر حال میں اِسکول پڑھایا
ظالم ہے جو ماں باپ کے احسان بُھلائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
آقا نے بتائی ہے بہت اِن کی فضیلت
ماں باپ کی خِدمت سے خُدا دیتا ہے جنّت
اللہ کا غضب اُس پہ ہے جو اِن کو ستائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ کی موجودگی اللہ کی عطا ہے
اور اِن کی رضا میں ہی تو خالق کی رضا ہے
شاہین بھلا فضلِ خُدا کیوں نہ کمائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
ماں باپ نے جینے کے ہمیں ڈھنگ سِکھائے
ماں باپ کے باعِث ہی تو اِس دُنیا میں آئے
شاعر:
مصعب شاہین
نشید خواں:
سھبیہ زرین
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں