میرے مولا میرے یاور میرے مشکل کشا خواجہ | Mere Maula Mere Yawar Mere Mushkil Kusha Khwaja Lyrics in Urdu
میرے مولا میرے یاور میرے مُشکل کُشا خواجہ
!
غریبوں کا دو عالم میں تمہی ہو آسرا، خواجہ !
میری اوقات ہی کیا ہے لِکھوں تیری ثنا، خواجہ !
لِکھوں جو بھی تیرا رُتبہ ہے اُس سے ما ورا، خواجہ !
رسُول اللہ نے تم کو حکومت ہند کی بخشی
رہوگے تم قیامت تک یہاں فرماں روا، خواجہ !
صداقت میں، عدالت میں، سخاوت میں، شُجاعت میں
نبی کے چار یاروں کا ہیں روشن آئینہ خواجہ
حسین ابن علی ہیں دیں، بِنائے دیں، پناہِ دیں
کُھلے ہم پر تیرے اشعار سے اسرار، یا خواجہ !
سلاطینِ جہاں در پر بِھکاری بن کے آتے ہیں
حکومت لے کے پھرتے ہیں تیرے در کے گدا، خواجہ !
تیرے دربارِ عالی میں دُعائیں رد نہیں ہوتیں
امام احمد رضا نے اپنے فتوے میں لِکھا، خواجہ !
امام احمد رضا نے یہ بخطِّ نُور لِکّھا ہے
نِشانِ خُلد ہے تیرا مبارک زاویہ، خواجہ !
امام احمد رضا نے سُنّیوں کو یہ بتایا ہے
دلیری دبدبہ شوکت تیرے اوصاف، یا خواجہ !
وہابی لاکھ فتوے شِرک کے بک لیں مگر سُنّی
مدد کے واسطے تم کو پکاریں گے سدا، خواجہ !
مسلمانو ! نہ گھبراؤ حکومت کے مظالم سے
تمھاری زندگی ہے اور دشمن کی قضا خواجہ
صبورِ قادری رضوی بھلا کیوں کر پھرے خالی
تیرے دربار میں اِس کا وسیلہ ہے رضا، خواجہ !
نعت خواں:
سید کیفی علی رضوی
صابر رضا ازہری سورت
غریبوں کا دو عالم میں تمہی ہو آسرا، خواجہ !
میری اوقات ہی کیا ہے لِکھوں تیری ثنا، خواجہ !
لِکھوں جو بھی تیرا رُتبہ ہے اُس سے ما ورا، خواجہ !
رسُول اللہ نے تم کو حکومت ہند کی بخشی
رہوگے تم قیامت تک یہاں فرماں روا، خواجہ !
صداقت میں، عدالت میں، سخاوت میں، شُجاعت میں
نبی کے چار یاروں کا ہیں روشن آئینہ خواجہ
حسین ابن علی ہیں دیں، بِنائے دیں، پناہِ دیں
کُھلے ہم پر تیرے اشعار سے اسرار، یا خواجہ !
سلاطینِ جہاں در پر بِھکاری بن کے آتے ہیں
حکومت لے کے پھرتے ہیں تیرے در کے گدا، خواجہ !
تیرے دربارِ عالی میں دُعائیں رد نہیں ہوتیں
امام احمد رضا نے اپنے فتوے میں لِکھا، خواجہ !
امام احمد رضا نے یہ بخطِّ نُور لِکّھا ہے
نِشانِ خُلد ہے تیرا مبارک زاویہ، خواجہ !
امام احمد رضا نے سُنّیوں کو یہ بتایا ہے
دلیری دبدبہ شوکت تیرے اوصاف، یا خواجہ !
وہابی لاکھ فتوے شِرک کے بک لیں مگر سُنّی
مدد کے واسطے تم کو پکاریں گے سدا، خواجہ !
مسلمانو ! نہ گھبراؤ حکومت کے مظالم سے
تمھاری زندگی ہے اور دشمن کی قضا خواجہ
صبورِ قادری رضوی بھلا کیوں کر پھرے خالی
تیرے دربار میں اِس کا وسیلہ ہے رضا، خواجہ !
نعت خواں:
سید کیفی علی رضوی
صابر رضا ازہری سورت
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں