نہ ایسی زلفیں نہ ایسا چہرہ نہ یوں کسی پہ شباب ہوگا | Na Aisi Zulfein Na Aisa Chehra Na Yun Kisi Pe Shabab Hoga Lyrics in Urdu
نہ ایسی زُلفیں، نہ ایسا چہرہ، نہ یوں کِسی پہ شباب ہوگا
جواب ہوں گے سبھی کے لیکن، نہ مصطفیٰ کا جواب ہوگا
جو چہرہ نِکلے تو ہوگی صبح، جو زُلف بِکھرے تو رات ہوگی
پسینہ اُن کا گِرے گا جِس پر، وہی تو ذرّہ گُلاب ہوگا
بَروزِ محشر حسین سارے، اِکھٹّے ہوں گے مُقابلے کو
تو سب سے پہلے یقین مانو بِلال کا اِنتخاب ہوگا
کہ اِتنے لاشے پڑے ہیں کربل، حُسین کا سر کہاں ہے بولو ؟
جواب آیا، کہیں وہ نیزے پہ پڑھتا اُمّ الکِتاب ہوگا
نبی کا روضہ ہماری جاں ہے، اسی کے درشن سے زندگی ہے
کبھی جو نِکلے کُوئے نبی سے تو مرنا جینا عذاب ہوگا
یہ زیرِ مدفن فرِشتے بولے، سُناؤ آقا کی نعت، حاکم !
تمہیں سُنا کر ثواب ہوگا، تو ہم کو سُن کر ثواب ہوگا
شاعر:
احمد علی حاکم
نعت خواں:
احمد علی حاکم
سید ارشد شاہ
جاوید رضا
عبدالعزیز محمدی
جواب ہوں گے سبھی کے لیکن، نہ مصطفیٰ کا جواب ہوگا
جو چہرہ نِکلے تو ہوگی صبح، جو زُلف بِکھرے تو رات ہوگی
پسینہ اُن کا گِرے گا جِس پر، وہی تو ذرّہ گُلاب ہوگا
بَروزِ محشر حسین سارے، اِکھٹّے ہوں گے مُقابلے کو
تو سب سے پہلے یقین مانو بِلال کا اِنتخاب ہوگا
کہ اِتنے لاشے پڑے ہیں کربل، حُسین کا سر کہاں ہے بولو ؟
جواب آیا، کہیں وہ نیزے پہ پڑھتا اُمّ الکِتاب ہوگا
نبی کا روضہ ہماری جاں ہے، اسی کے درشن سے زندگی ہے
کبھی جو نِکلے کُوئے نبی سے تو مرنا جینا عذاب ہوگا
یہ زیرِ مدفن فرِشتے بولے، سُناؤ آقا کی نعت، حاکم !
تمہیں سُنا کر ثواب ہوگا، تو ہم کو سُن کر ثواب ہوگا
شاعر:
احمد علی حاکم
نعت خواں:
احمد علی حاکم
سید ارشد شاہ
جاوید رضا
عبدالعزیز محمدی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں