زہے مقدّر حضورِ حق سے سلام آیا پیام آیا | Zahe Muqaddar Huzoor-e-Haq Se Salam Aaya Payam Aaya Lyrics in Urdu
زہے مقدّر حضورِ حق سے سلام آیا، پیام آیا
جھکاؤ نظریں، بچھاؤ پلکیں، ادب کا اعلیٰ مقام آیا
یہ کون سر سے کفن لپیٹے چلا ہے الفت کے راستے پر
فرشتے حیرت سے تک رہے ہیں، یہ کون ذی احترام آیا
فضا میں لبّیک کی صدائیں، ز فرش تا عرش گونجتی ہیں
ہر ایک قربان ہو رہا ہے، زباں پے یہ کس کا نام آیا
یہ راہِ حق ہے، سنبھل کے چلنا، یہاں ہے منزل قدم قدم پر
پہنچنا در پر تو کہنا، آقا ! سلام لیجے غلام آیا
یہ کہنا، آقا ! بہت سے عاشق تڑپتے سے چھوڑ آیا ہوں میں
بلاوے کے منتظر ہیں لیکن نہ صبح آیا، نہ شام آیا
دعا جو نکلی تھی دل سے آخر پلٹ کے مقبول ہو کے آئی
وہ جذبہ جس میں تڑپ تھی سچّی، وہ جذبہ آخر کو کام آیا
خدا تیرا حافظ ونگہباں، او راہِ بطحا کے جانے والے !
نوید صد اِنبساط بن کر پیامِ دارُ السّلام آیا
نعت خواں:
قاری وحید ظفر قاسمی
اویس رضا قادری
سیّدا اریبا فاطمہ
زوہیب اشرفی
جھکاؤ نظریں، بچھاؤ پلکیں، ادب کا اعلیٰ مقام آیا
یہ کون سر سے کفن لپیٹے چلا ہے الفت کے راستے پر
فرشتے حیرت سے تک رہے ہیں، یہ کون ذی احترام آیا
فضا میں لبّیک کی صدائیں، ز فرش تا عرش گونجتی ہیں
ہر ایک قربان ہو رہا ہے، زباں پے یہ کس کا نام آیا
یہ راہِ حق ہے، سنبھل کے چلنا، یہاں ہے منزل قدم قدم پر
پہنچنا در پر تو کہنا، آقا ! سلام لیجے غلام آیا
یہ کہنا، آقا ! بہت سے عاشق تڑپتے سے چھوڑ آیا ہوں میں
بلاوے کے منتظر ہیں لیکن نہ صبح آیا، نہ شام آیا
دعا جو نکلی تھی دل سے آخر پلٹ کے مقبول ہو کے آئی
وہ جذبہ جس میں تڑپ تھی سچّی، وہ جذبہ آخر کو کام آیا
خدا تیرا حافظ ونگہباں، او راہِ بطحا کے جانے والے !
نوید صد اِنبساط بن کر پیامِ دارُ السّلام آیا
نعت خواں:
قاری وحید ظفر قاسمی
اویس رضا قادری
سیّدا اریبا فاطمہ
زوہیب اشرفی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں