اشاعتیں

دنیا میں سدا ملک کا سمان رہے گا | Duniya Mein Sada Mulk Ka Samman Rahega Lyrics in Urdu

دنیا میں سدا ملک کا سمّان رہے گا ہر ہندو مسلمان کی تو جان رہے گا یہ جھنڈا تیری شان بتاتا ہے جہاں کو عظمت میرے بھارت کی دکھاتا ہے جہاں کو دشمن کے لیے شیر ہیں تیّار تمہارے ڈرتے نہیں دنیا سے یہ انصار تمہارے سرحد پہ کھڑا تیرا نگہبان رہے گا ہر ہندو مسلمان کی تو جان رہیگا دنیا میں سدا ملک کا سمّان رہے گا ہر ہندو مسلمان کی تو جان رہے گا ہم نے ہی نکالا ہے غلامی سے وطن کو گلزار بنایا ہے لہو دے کے چمن کو ہر سمت کِھلے پھول ہیں اور تازہ ہوا ہے آزاد پرندے ہیں، یہاں کیسی فضا ہے اب اس میں بہاروں کا ہی عنوان رہے گا ہر ہندو مسلمان کی تو جان رہے گا دنیا میں سدا ملک کا سمّان رہے گا ہر ہندو مسلمان کی تو جان رہے گا سورج نیا نکلا ہے زمانہ پہ عیاں ہے بھارت تیری دھرتی پہ تو جنّت کا سماں ہے کیا شان سے بہتی ہیں یہاں جمنا وگنگا ہر شخص کے ہے ہاتھ میں اک اپنا ترنگا یہ جشن بہاراں ہے ہر اک آن رہے گا ہر ہندو مسلمان کی تو جان رہے گا دنیا میں سدا ملک کا سمّان رہے گا ہر ہندو مسلمان کی تو جان رہے گا محنت سے بڑی دیش یہ آزاد ہوا ہے اس ملک پہ اپنے تو بزرگوں کی دعا ہے نانک کی ہے، چشتی کی ہے یہ را...

محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا | Muhammad Mazhar-e-Kamil Hai Haq Ki Shaan-e-Izzat Ka Lyrics in Urdu

محمّد مظہرِ کامل ہے حق کی شانِ عزّت کا نظر آتا ہے اِس کثرت میں کچھ انداز وحدت کا یہی ہے اصلِ عالم مادّۂِ ایجادِ خلقت کا یہاں وحدت میں برپا ہے عجب ہنگامہ کثرت کا گدا بھی منتظر ہے خلد میں نیکوں کی دعوت کا خدا دِن خیر سے لائے سخی کے گھر ضیافت کا گُنہ مَغْفُور، دل روشن، خنک آنکھیں ، جگر ٹھنڈا تَعَالَی اللہ! مَاہِ طیبہ عالم تیری طلعت کا نہ رکّھی گل کے جوشِ حُسن نے گلشن میں جَا باقی چٹکتا پھر کہاں غنچہ کوئی باغِ رسالت کا بڑھا یہ سِلسلہ رحمت کا دَورِ زُلفِ والا میں تسلسل کالے کوسوں رہ گیا عِصیاں کی ظلمت کا صَفِ مَاتَم اُٹھے، خالی ہو زِنداں ، ٹوٹیں زَنجیریں گنہگارو! چلو مولیٰ نے دَر کھولا ہے جنّت کا سکھایا ہے یہ کس گستاخ نے آئینہ کو، یارب ! نَظَّارہ رُوئے جاناں کا بہانہ کر کے حیرت کا اِدھر اُمّت کی حسرت پر اُدھر خالق کی رحمت پر نِرالا طَور ہوگا گردشِ چشمِ شفاعَت کا بڑھیں اِس دَرجہ موجیں کثرتِ اَفضالِ والا کی کنارہ مل گیا اس نہر سے دریائے وَحدت کا خَمِ زُلفِ نبی ساجد ہے محرابِ دو اَبرو میں کہ یارب ! تو ہی والی ہے سِیہ کارانِ اُمّت کا مدد ، اے جوشِشِ گِریہ ! بہا دے کوہ او...

حضور نعت کا مطلع سجا دیا جائے | حضور عرض ہے چہرہ دکھا دیا جائے | Huzoor Naat Ka Matla Saja Diya Jaye Lyrics in Urdu

حضور ! نعت کا مطلع سجا دیا جائے حضور ! عرض ہے چہرہ دکھا دیا جائے حضور ! آپ کی صحبت کو ہم ترستے ہیں حضور ! وقت کو پیچھے ہٹا دیا جائے حضور ! خوف بہت ہے ہمارے سینوں میں حضور ! موت کا مطلب بتا دیا جائے حضور ! آپ کے قدموں میں سر رکھا میں نے حضور ! عرض ہے سجدہ سکھا دیا جائے حضور ! حُسن پہ مغرور ہیں یہاں کے حسیں حضور ! عرض ہے پردا ہٹا دیا جائے حضور ! پیارے حَسن اور حُسین کا ہوں مرید حضور ! مولیٰ علی سے مِلا دیا جائے حضور ! مجھ کو محبّت ہے پیارے حمزہ سے حضور ! آپ کا نوکر بنا دیا جائے حضور ! سین کی آواز میں سرور بہت حضور ! شین کا مخرج بُھلا دیا جائے حضور ! حضرت ایوب کا چلے لنگر حضور ! ہم کو بھی کھانا کھلا دیا جائے حضور ! چرچے بہت صدقِ بو ذری کے ہیں حضور ! ہم کو بھی صادق بنا دیا جائے حضور ! حضرتِ سلمانِ فارسی کی طرح حضور ! مجھ کو بھی جھاڑو تھما دیا جائے حضور ! شہر بسائے ہیں حاکموں نے یہاں حضور ! ان کو مدینہ دِکھا دیا جائے حضور ! عِشق پہ لوگوں کو اعتِراض ہوا حضور ! تھوڑا انہیں بھی جلا دیا جائے نعت خواں: محمد علی فیضی हिन्दी ENG اردو

نوری نوری وہاں کا سماں ہے شہر ایسا ہے میرے نبی کا | Noori Noori Wahan Ka Sama Hai Shehr Aisa Hai Mere Nabi Ka Lyrics in Urdu

نوری نوری وہاں کا سماں ہے، شہر ایسا ہے میرے نبی کا ناز کرتا ہے کعبہ بھی جس پر، وہ مدینہ ہے میرے نبی کا کوئی بھی اُن کے جیسا نہیں ہے، ڈھونڈنے سے بھی ملتا نہیں ہے حُسنِ یوسف بھی جس پر فدا ہے، ایسا چہرہ ہے میرے نبی کا گُلشنِ دینِ حق کو بچایا، اپنے نانا کا وعدہ نبھایا حق کی خاطر گلا جو کٹایا، وہ نواسا ہے میرے نبی کا لوٹ کر کوئی آیا نہ خالی، بھر کے دامن کو لوٹا سوالی جس جگہ ہے فرشتوں کا میلہ، آستانہ ہے میرے نبی کا مصطفیٰ سے محبّت کرے گا، جاں کی بازی لگاتا رہے گا ظلم سے وہ بھلا کیا ڈرے گا، جو دِوانہ ہے میرے نبی کا نعت خواں: شہباز رضا نوری हिन्दी ENG اردو

تمنا ہے شہروں کا سردار دیکھوں | Tamanna Hai Shehron Ka Sardar Dekhun Lyrics in Urdu

مدینہ ! مدینہ ! مدینہ ! مدینہ ! مدینہ ! مدینہ ! مدینہ ! مدینہ ! صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم تمنّا ہے شہروں کا سردار دیکھوں مدینہ کی گلیاں و بازار دیکھوں جہاں بھیج دی رب نے جنّت بنا کر حبیبِ خدا کا وہ دربار دیکھوں ترستی ہیں آنکھیں جنہیں دیکھنے کو وہ گنبد، وہ جالی، وہ مینار دیکھوں غموں میں گزاری ہے یہ زندگانی خوشی کے وہاں دن میں دوچار دیکھوں صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم مدینہ کے سُکّان سے جا مِلوں میں انہی کا عمل طور اطوار دیکھوں تَصَوُّر میں اتنا میں کھو جاؤں، یا رب ! نبی کے زمانے کے انوار دیکھوں مجھے واپسی کی اجازت ملے نا اُسی در کا خود کو گرفتار دیکھوں صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم اترتا ہے رحمت کا ساون وہیں پر ملائک کے اُس در پہ آثار دیکھوں بڑی نیند غفلت کی سویا رہا میں وہاں رات بھر خود کو بیدار دیکھوں کہاں ہے مزہ اس جہاں می...

شکریہ احمد رضا | تیرا ہی چرچہ رہے گا اے بریلی کے رضا | Shukriya Ahmad Raza Lyrics in Urdu

بریلی کے رضا ! بریلی کے رضا ! بریلی کے رضا ! بریلی کے رضا ! شکریہ میرے رضا ! شکریہ میرے رضا ! شکریہ میرے رضا ! شکریہ میرے رضا ! شکریہ احمد رضا ! شکریہ ہے تیرا شکریہ احمد رضا ! شکریہ ہے تیرا عشق و محبّت عشق و محبّت ! اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت ! آپ سے سیکھا ہے ہم نے، اے رضا ! عشقِ نبی آپ نے ہم کو بنایا عاشقِ مولیٰ علی آپ کا احسان یہ کیسے بھلایا جائے گا احمد رضا ! احمد رضا ! تیرا ہی چرچہ رہے گا، اے بریلی کے رضا ! شکریہ احمد رضا ! شکریہ ہے تیرا شکریہ احمد رضا ! شکریہ ہے تیرا سُنِّیوں کے پیشوا، اے امام احمد رضا ! سُنِّیوں کے پیشوا، اے امام احمد رضا ! نعت پڑھنا، نعت لکھنا، نعت سننا کام تھا آپ کا خامہ فقط خیر الوَریٰ کے نام تھا جب تلک جاری سفر ہے مدحتِ سرکار کا احمد رضا ! احمد رضا ! تیرا ہی چرچا رہیگا، اے بریلی کے رضا ! شکریہ احمد رضا ! شکریہ ہے تیرا شکریہ احمد رضا ! شکریہ ہے تیرا عشق و محبّت عشق و محبّت ! اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت ! سُنِّیوں کو آپ نے بخشا فتاوٰی رضویہ کنزالایماں دے کے ایمان اور پختہ کر دیا جب بھی ایمان و عقیدے پرچھڑے گا تبصرہ احمد رضا ! احمد رضا ! تیرا...

مصطفیٰ کی نظر میں رہتا ہوں | Mustafa Ki Nazar Mein Rehta Hoon Lyrics in Urdu

مصطفیٰ کی نظر میں رہتا ہوں کتنے محفوظ گھر میں رہتا ہوں سایَۂ مصطفیٰ ہے میرا مکاں میں شفاعت نگر میں رہتا ہوں باغِ طیبہ کی جستجو ہے مجھے جنّتی رہ گُزَر میں رہتا ہوں یاد آتی ہے جب بھی زُلفِ حضور خوشبوؤں کے اثر میں رہتا ہوں جب بھی سوتا ہوں نعت پڑھتے ہوئے رات کو بھی سحر میں رہتا ہوں عرشِ اَعْظَم سے رابطہ ہے مِرا قُربِ خَیرُ البَشَر میں رہتا ہوں میری منزل ہے بس رَضائے رسول میں مسلسل سفر میں رہتا ہوں اب لگا دے مجھے بھی ساحل سے الجھنوں کے بھنور میں رہتا ہوں مجھ پہ سایا ہے رحمتوں کا، نصیر ! عرصۂ بے خطر میں رہتا ہوں شاعر: مولانا نصیر احمد نصیر سراجی نعت خواں: سید زبیب مسعود हिन्दी ENG اردو

نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں | Naat Sarkar Ki Padhta Hoon Main Lyrics in Urdu

نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی اک تیرا نام وسیلہ ہے میرا رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہوگی نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی اُن کو مختار بنایا ہے میرے مولیٰ نے خلد میں بس وہی جا سکتا ہے جس کو حسنین کے نانا کی اجازت ہوگی نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی یہ سنا ہے کہ بہت گھور اندھیری ہوگی قبر کا خوف نہ رکھنا، اے دل ! وہاں سرکار کے چہرے کی زیارت ہوگی نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی کبھی یٰسیں، کبھی طٰہٰ، کبھی واللَّیل آیا جس کی قسمیں میرا رب کھاتا ہے کتنی دلکش میرے محبوب کی صورت ہوگی نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی حشر کا دن بھی عجب دیکھنے والا ہوگا زلف لہراتے وہ جب آئیں گے پھر قیامت پہ بھی اک اور قیامت ہوگی نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی دو جہاں میں اُسے پھر کون پَناہ میں لے گا ہوگا رسوا وہ سرِ حشر جسے سیّدا زہرا کے بچّوں سے عداوت ہوگی نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس...

سیاہ زلفیں حسین آنکھیں مرے نبی کا جمال دیکھو | Siyah Zulfen Haseen Aankhen Mere Nabi Ka Jamal Dekho Lyrics in Urdu

سیاہ زُلفیں حَسین آنکھیں، مِرے نبی کا جمال دیکھو خدا سے ملتے ہیں لا مکاں پر، جہان والو ! کمال دیکھو ہے کون جلوہ نما عرب میں کہ سارا عالم ہے جگمگایا زمیں مُنَوَّر، فضا مُعَطَّر، ہے بت کدوں پر زوال آیا ارے مسلمان ! غفلتوں میں ہم اُن کو بھولے ہوئے ہیں کیونکر ؟ ہماری بخشش کا وہ کریں گے خدا کے آگے سوال دیکھو نسیمِ سحری ! مدینے جا کر میرے نبی کو پیام دینا نہیں ہے خوفِ خدا کسی کو، ہے ایسا اُمّت کا حال دیکھو جو آسماں پر نظر اُٹھا کر نبی نے دیکھا، کیا اشارہ تو شق ہوا پھر قمر فلک پر، یہ معجزے کی مثال دیکھو یہ خواب دیکھا تھا ایک دن میں حضورِ اقدس کے سامنے تھا وہاں میں، ہمدرد ! کہہ رہا تھا کہ اب نہیں کچھ ملال دیکھو شاعر: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد نعت خواں: عبدالباسط حسانی हिन्दी ENG اردو

اپنے ہی نہیں جو نبیوں کے سردار کی باتیں کرتے ہیں | Apne Hi Nahin Jo Nabiyon Ke Sardar Ki Baatein Karte Hain Lyrics in Urdu

اپنے ہی نہیں جو نبیوں کے سردار کی باتیں کرتے ہیں دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں وہ ہو نگے اور جو جنّت کے گلزار کی باتیں کرتے ہیں ہم ہیں آقا کے دیوانے، سرکار کی باتیں کرتے ہیں دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں یہ شوق مجھے مجبور کرے، میں اُن کے نام پہ بک جاؤں جب لوگ کہیں بھی طیبہ کے بازار کی باتیں کرتے ہیں دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں ہر سمت جمال ہے آقا کا، جا کر تو دیکھو مدینے میں طیبہ کے در و دیوار سبھی سرکار کی باتیں کرتے ہیں دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں ہوگا وہیں ٹھکانا سرکار کی گلی میں دل میں نبی کی یادیں، لب پر نبی کی نعتیں جانا تو ایسے جانا سرکار کی گلی میں اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں روضے کو دیکھنے کو آنکھیں ہی مضطرب تھیں دل بھی ہوا روانہ سرکار کی گلی میں اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں آنکھوں کے سامنے آ جائیں سب جلوے گنبدِ خضرا کے جب لوگ اُن کے پیارے پیارے دربار کی باتیں کرتے ہیں دشمن بھی می...

اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں | Ek Roz Hoga Jana Sarkar Ki Gali Mein Lyrics in Urdu

اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں ہوگا کبھی ٹھکانا سرکار کی گلی میں آنکھیں تو دیکھنے کو پہلے ہی مضطرب تھیں دل بھی ہوا روانہ سرکار کی گلی میں گو پاس کچھ نہیں ہے لیکن یہ دیکھ لے گا اک دن مجھے زمانہ سرکار کی گلی میں کبھی ہو حَسیں تَصَوُّر، کبھی خود میں جاؤں چل کر رہے یونہی آنا جانا سرکار کی گلی میں ہیں کہیں خزاں کے پہرے، کہیں دو گھڑی بہاریں موسم سدا سہانا سرکار کی گلی میں ! دل میں نبی کی یادیں، لب پر نبی کی نعتیں جانا تو ایسے جانا سرکار کی گلی میں یہی رسمِ عاشقی ہے، یہی جانِ بندگی ہے سر رکھ کے نہ اُٹھانا سرکار کی گلی میں سمجھیں گے ہم، نیازی ! اُن کی کرم نوازی جس دن ہوئے روانہ سرکار کی گلی میں شاعر: عبدالستار نیازی نعت خواں: اویس رضا قادری زین سعیدی हिन्दी ENG اردو

حضور دل کو عطا ہو قرار اب کے برس | Huzoor Dil Ko Ata Ho Qarar Ab Ke Baras Lyrics in Urdu

حضور ! دل کو عطا ہو قرار اب کے برس حضور ! اپنا دکھا دیں دیار اب کے برس اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں ہوگا وہیں ٹھکانا سرکار کی گلی میں آنکھیں تو دیکھنے کو پہلے ہی مضطرب تھیں دل بھی ہوا روانہ سرکار کی گلی میں دل میں نبی کی یادیں، لب پر نبی کی نعتیں جانا تو ایسے جانا سرکار کی گلی میں سمجھیں گے ہم، نیازی ! اُن کی کرم نوازی جس دن ہوئے روانہ سرکار کی گلی میں حضور ! مجھ کو نہ مایوس کیجیے للہ دکھا دیں طیبہ کی مجھ کو بہار اب کے برس حضور ! اپنا دکھا دیں دیار اب کے برس حضور ! ہجرِ مدینہ میں دل تڑپتا ہے بلا لیں طیبہ مجھے ایک بار اب کے برس حضور ! اپنا دکھا دیں دیار اب کے برس اگر حضور نے چاہا تو مجھ سا عاصی بھی مدینے جائے گا دیوانہ وار اب کے برس حضور ! اپنا دکھا دیں دیار اب کے برس تڑپ رہا ہوں میں اپنے وطن میں شام وسحر بلا لیں در پہ، شۂ ذی وقار ! اب کے برس حضور ! اپنا دکھا دیں دیار اب کے برس درِ نبی سے بلاوا کب آئے گا میرا یہی ہے دل کو مِرے انتظار اب کے برس حضور ! اپنا دکھا دیں دیار اب کے برس اے تاجدارِ مدینہ ! دکھا دیں سیف کو بھی مدینے پاک کے لیل و نہار اب کے برس ح...

درودوں کی ڈالی سلاموں کے تحفے فرشتے لبوں پر سجائے ہوئے ہیں | Duroodon Ki Dali Salamon Ke Tohfe Farishte Labon Par Sajae Hue Hain Lyrics in Urdu

درودوں کی ڈالی، سلاموں کے تحفے، فرشتے لبوں پر سجائے ہوئے ہیں حلیمہ کے گھر مصطفیٰ آ رہے ہیں، دو عالم خوشی میں نہائے ہوئے ہیں گنہگار ہوگا، خطا کار ہوگا، مگر جو نبی کا وفادار ہوگا جلائے گی کیسے بھلا اُس کو دوزخ، وہ دامن میں جن کو چُھپائے ہوئے ہیں ڈرانے کی باتیں، ستانے کی باتیں، نہ کر مسلِموں کو بھگانے کی باتیں اُنہیں کیا بھگائے گا بھارت سے کوئی، جو خواجہ پیا کے بسائے ہوئے ہیں نبی کی مُحبّت سے سرشار ہیں ہم، بریلی کے سچّے وفادار ہیں ہم ملاتے نہیں ہاتھ ہم نجدیوں سے، ہمیں اعلیٰ حضرت سکھائے ہوئے ہیں خدا کے ولی کی کرامت تو دیکھو، مجاہد کی شان ولایت تو دیکھو یہ ممکن نہیں ریل بڑھ جائے آگے، مجاہد مُصَلّٰی بچھائے ہوئے ہیں خدا ان کو ہر وقت رکّھے سلامت، دعاؤں سے جن کی برستی ہے رحمت یہ رب کا کرم، باپ ماں کی دعا ہے، یہاں ہم جو عِزّت کمائے ہوئے ہیں بڑھائی ہے اللہ نے اتنی عِزّت، بڑھی جا رہی ہے زمانے میں شہرت یہ برکت ہے نعت نبی کی، اے عظمت ! جہاں دیکھو ہر سمت چھائے ہوئے ہیں شاعر: عظمت رضا بھاگلپوری نعت خواں: عظمت رضا بھاگلپوری हिन्दी ENG اردو

اب اسباب پا جائیں ہم جان عالم | Ab Asbab Pa Jaen Hum Jaan-e-Aalam Lyrics in Urdu

اب اسباب پا جائیں ہم، جانِ عالم ! پہنچ جائیں تیرے حرم، جانِ عالم ! مدینے کو دیکھے ہوا ایک عرصہ مجھے کاٹ کھائے یہ غم، جانِ عالم ! تیرے در پہ افطاریاں پھر میں پاؤں دکھا دے پھر اپنا حرم، جانِ عالم ! میرا نفسِ سرکش شب و روز مجھ پر بہت ڈھا رہا ہے سِتَم، جانِ عالم ! گناہوں نے ہائے مجھے مار ڈالا کرم، جانِ عالم ! کرم، جانِ عالم ! گناہوں کی آتش میری کب بجھے گی تو برسا دے ابرِ کرم، جانِ عالم ! کرم نہ کروگے، خبر گر نہ لوگے کدھر جائیں گے آہ ہم، جانِ عالم ! تو رکھ دے میرے سر پہ دستِ تَسَلّی مٹا دے میرے غم الم، جانِ عالم ! سناؤں کسے ؟ کون میری سنے گا ؟ میری داستانِ الم، جانِ عالم ! جسے سن کے سینے سے اپنے لگا لو کروں نعت ایسی رقم، جانِ عالم ! عبیدِ رضا کا بھی دونوں جہاں میں تو رکھ لے خدارا بھرم، جانِ عالم ! شاعر: اویس رضا قادری نعت خواں: اویس رضا قادری हिन्दी ENG اردو

کھلی کھلی کلیاں ہیں طیبہ کی گلیاں ہیں | Khili Khili Kaliyan Hain Taiba Ki Galiyan Hain Lyrics in Urdu

کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں عجب دل کشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں مدینے کی ہر شے نفاست بھری ہے مدینے سے کعبے کو عِزّت ملی ہے وہیں کی تو پھولوں میں خوشبو بسی ہے صبا وجد میں جھوم کر کہہ رہی ہے کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں وہ گلیاں جہاں پر ملک سر جھکائیں وہ گلیاں کہ عاشق کے دل میں سمائیں وہ گلیاں کہ ہیں جن کی پیاری ادائیں کسی کو ہنسائیں، کسی کو رلائیں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں مرادیں یہیں سے گدا پا رہے ہیں سلاطیں یہاں ہاتھ پھیلا رہے ہیں بشر کیا ملائک یہاں آ رہے ہیں جھکا کر سرِ عجز فرما رہے ہیں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں کِھلی کِھلی کلیاں ہیں، طیبہ کی گلیاں ہیں مدینے کو جس وقت گھر سے چلوں گا تو پھر کس کے روکے سے میں رک سکوں گا کہے لاکھ کوئی نہ ہرگز سنوں گا جو احباب پوچھیں گے فور...

چار سو تیرا جلوہ ہے اشرف پیا | Charsoo Tera Jalwa Hai Ashraf Piya Lyrics in Urdu

ﺳﺮﻭﺭﺍ ﺷﺎﮨﺎ ﮐﺮﯾﻤﺎ ﺩﺳﺘﮕﯿﺮﺍ ﺍﺷﺮﻓﺎ ﺣﺮﻣﺖِ ﺭﻭﺡِ ﭘﯿﻤﺒﺮ یک ﻧﻈﺮ ﮐﻦ ﺳﻮﺋﮯ ﻣﺎ یہ بڑا فضل رب کا ہے، اشرف پیا ! چار سُو تیرا جلوہ ہے، اشرف پیا ! ناپ پایا نہ کد جب زمانہ تیرا جھوم کر بول اٹھا پھر دِوانہ تیرا مرتبہ کتنا اُونچا ہے، اشرف پیا ! چار سُو تیرا جلوہ ہے، اشرف پیا ! تجھ کو جاں میں کہوں، جانِ جاناں کہوں یا میں پھر عاشقِ جانِ ایماں کہوں رب ہی جانے کہ کیا کیا ہے اشرف پیا چار سُو تیرا جلوہ ہے، اشرف پیا ! تختِ شاہی کو قدموں سے ٹھکرا دیا رب نے بخشا تھا ایسا تجھے حوصلہ راز کیسا انوکھا ہے، اشرف پیا ! چار سُو تیرا جلوہ ہے، اشرف پیا ! جانِ عالم کے صدقے سے، اے سیّدی ! زخمِ دل کی دوا کیجئے، مرشدی ! ٹوٹے دل نے پکارا ہے، اشرف پیا ! چار سُو تیرا جلوہ ہے، اشرف پیا ! اپنے مشہود پر کر دو چشمِ کرم سُن لو عرضی میری بحرِ شاہِ اُمم میرے دل کی تمنّا ہے، اشرف پیا ! چار سُو تیرا جلوہ ہے، اشرف پیا ! شاعر: مشہود رضا قادری بلرامپوری نعت خواں: سید عبدالقادر القادری हिन्दी ENG اردو

ملک خدا کے تاجور انت البشر لا کالبشر | Mulk-e-Khuda Ke Tajwar Antal Bashar Laakal Bashar Lyrics in Urdu

مُلکِ خُدا کے تاجور ! اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ اے قِبلۂ ہر خُشک و تَر ! اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ اِک تو ہے ہر شَے کی بِنا، تیرے لیے سب کچھ بَنا اے وجہِ کُن روحِ اثر ! اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ گردِ عدم سے جو اَٹے شیشے وہ سب چمکا دِئے صُبحِ اَزَل کی اے سحر ! اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ اَوَّل بھی تو، آخر بھی تو، باطن بھی تو، ظاہر بھی تو اے ماورائے ہر نظر ! اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ اے عاطِرِ باغِ وجود ! اے وَردۂ صحنِ شہود ! تسکینِ ہر قلب و جگر ! اَنْتَ الْبَشَر لَا کَالْبَشَر موجود قبل از انبیاء، اے مَفخَرِ ہر دوسرا ! اے رونقِ بزمِ خبر ! اَنْتَ الْبَشَر لَا کَالْبَشَر تیرا مُماثِل ہے کہیں ؟ ہم میں ہے پر ہم سا نہیں اے نورِ حق شکلِ بَشَر ! اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ اے آرزوئے ہر زماں ! اے جستجوئے لامکاں ! اے ہر جہاں کے مُنتَظَر ! اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ درگاہِ رب ہے تیرا دَر، تیرے گدا جِنّ و بشر کہتے ہیں سُن کر لَاْنَہَرْ ، اَنْتَ الْبَشَرْ لَاْ کَالْبَشَرْ قبلہ نُما قبلہ ہے تو اور مرکزِ سجدہ ہے تو ہم جانتے ہیں ا...

دل میں الفت حسن حسین کی ہے | Dil Mein Ulfat Hasan Hussain Ki Hai Lyrics in Urdu

دل میں اُلفت حَسن حُسین کی ہے یہ عنایت حَسن حُسین کی ہے دونوں مالک ہیں پوری جنّت کے یعنی جنّت حَسن حُسین کی ہے کیوں لٹاؤں نہ نام پر اُن کے ساری دَولت حَسن حُسین کی ہے عکس دونوں ہیں اپنے نانا کے کیا شباہت حَسن حُسین کی ہے لے کے جائے گی سیدھا جنّت میں کیا محبّت حَسن حُسین کی ہے نام پر اُن کے جان بھی دے دوں یہ امانت حَسن حُسین کی ہے اک مُصّلے پے، ایک نیزے پر کیا تلاوت حَسن حُسین کی ہے خوش نصیبی ہے، اے وصی ! تیری لب پہ مِدحت حَسن حُسین کی ہے شاعر: سید عبدالوصی قادری نعت خواں: سید عبدالوصی قادری हिन्दी ENG اردو

پیام لے کے جو آئی صبا مدینے سے | Payam Le Ke Jo Aai Saba Madine Se Lyrics in Urdu

پیام لے کے جو آئی صبا مَدینے سے مریضِ عشق کی لائی دوا مَدینے سے سنو تو غور سے آئی صدا مَدینے سے قریں ہے رحمت و فضلِ خدا مَدینے سے ملے ہمارے بھی دِل کو جلا مَدینے سے کہ مہر و ماہ نے پائی ضیا مَدینے سے تمہاری ایک جھلک نے کیا اُسے دلکش فروغ حسن نے پایا، شہا ! مَدینے سے تمام شاہ و گدا پل رہے ہیں اس در سے ملی جہان کو روزی سدا مَدینے سے جو آیا لے کے گیا، کون لوٹا خالی ہاتھ بتادے کوئی سنا ہو جو "لا" مَدینے سے بتادے کوئی کسی اور سے بھی کچھ پایا جسے مِلا، جو مِلا، وہ مِلا مَدینے سے وہ آیا خُلد میں جو آگیا مَدینے میں گیا وہ خلد سے جو چل دیا مَدینے سے نہ چین پائے گا یہ غمزدہ کسی صورت مریضِ غم کو ملے گی شفا مَدینے سے لگاؤ دل کو نہ دنیا میں ہر کسی شے سے تَعَلُّق اپنا ہو کعبے سے یا مَدینے سے گدا کی راہ جہاں دیکھیں پھر نواکیوں ہو نوا سے پہلے مِلے بے نوا مَدینے سے چمن کے پھول کھلے مُردہ دِل بھی جی اُٹّھے نسیم خلد سے آئی ہے یا مَدینے سے کرے گی مُردوں کو زندہ یہ تِشْنوں کو سیراب وہ دیکھو اُٹّھی کرم کی گھٹا مَدینے سے مَدینہ چشمۂ آبِ حیات ہے، یارو ! چلو ہمیشہ کی لے ل...

در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا | Darpesh Ho Taiba Ka Safar Kaisa Lagega Lyrics in Urdu

در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا گزرے جو وہاں شام و سحر کیسا لگے گا در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا بڑا اچّھا لگے گا، بڑا پیارا لگے گا اے کاش ! مدینے میں مجھے موت یوں آئے قدموں میں ہو سرکار کے سر کیسا لگے گا در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا بڑا اچّھا لگے گا، بڑا پیارا لگے گا اے پیارے خدا ! دیکھوں میں سرکار کا جلوہ مِل جائے دعا کو جو اثر کیسا لگے گا در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا بڑا اچّھا لگے گا، بڑا پیارا لگے گا جب دور سے ہے اتنا حسیں گنبدِ خضرا اس پار یہ عالم ہے، اُدھر کیسا لگے گا در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا بڑا اچّھا لگے گا، بڑا پیارا لگے گا آجائیں اگر گھر میں میرے رحمتِ عالم میں کیسا لگوں گا، میرا گھر کیسا لگے گا در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا بڑا اچّھا لگے گا، بڑا پیارا لگے گا طیبہ کی سعادت تو یوں پاتے ہیں ہزاروں مُرشد کا ساتھ ہو جو سفر کیسا لگے گا در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا بڑا اچّھا لگے گا، بڑا پیارا لگے گا پائی ہے مُنوّر نے قضا در پہ نبی کے آ جائے وطن میں یہ خبر کیسا لگے گا در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا بڑا اچّھا لگے گا، ب...

بس میرا ماہی صل علیٰ | Bas Mera Mahi Salle Ala Lyrics in Urdu

بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ، بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ میں کچھ بھی نہیں، میں کچھ بھی نہیں بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ، بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ رحمتِ عالم بن کر آیا، دونوں جہاں پر اُن کا سایہ مالِکِ کُل محبوبِ خدا، میں کچھ بھی نہیں، میں کچھ بھی نہیں بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ، بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ طٰہٰ، یٰس اور مُزَمِّل، شاہِ مدینہ احمدِ مرسل شافِع و نافِعِ روزِ جزا، میں کچھ بھی نہیں، میں کچھ بھی نہیں بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ، بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ دونوں عالم صدقہ جن کا، صبح و شام ہے چرچا جن کا وِردِ ملائک صَلِّ عَلیٰ، میں کچھ بھی نہیں، میں کچھ بھی نہیں بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ، بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ عرش پہ آنے جانے والے، رحمتِ عالم حق کے اُجالے وہ محبوب ربِّ عُلیٰ، میں کچھ بھی نہیں، میں کچھ بھی نہیں بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ، بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ اُن کے کرم کی بات ہے، عاصی ! رب کا کرم اور دنیا راضی وہ ہیں مخزنِ جود و سخا، میں کچھ بھی نہیں، میں کچھ بھی نہیں بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ، بس میرا ماہی صَلِّ عَلیٰ شاعر: حسین عاصی نعت خواں: محمد حسان رضا قادری ...

تقدیر سے ملی ہے محبت حسین کی | Taqdeer Se Mili Hai Mohabbat Hussain Ki Lyrics in Urdu

تقدیر سے ملی ہے محبّت حُسین کی جنّت میں لے کے جائے گی اُلفت حُسین کی ربِّ حُسین ! واسطہ پیارے حُسین کا فِردَوس میں عطا ہو رَفاقت حُسین کی ماں فاطمہ تو والدِ ماجِد ہیں مرتضیٰ نانا نبی ہیں، خوب ہے قِسمت حُسین کی شیرِ خدا کے شیر ہیں،بے حد دلیر ہیں مشہور ہے جہاں میں شُجاعت حُسین کی کنبہ لٹایا، جان بھی اپنی نِثار کی بے مِثل و بے مِثال شَہادت حُسین کی تختِ یزید خاک میں مل کر فنا ہوا ہے آج بھی دلوں پہ حکومت حُسین کی دل میں رچا لے عشق تو زہرا کے لال کا محشر میں رنگ لائے گی چاہت حُسین کی مولیٰ علی کے لال کا ادنیٰ غلام ہوں نِسبت رہے، الٰہی ! سلامت حُسین کی بُو بکر اور عُمر کے طُفیل، اے خدائے پاک ! مرنے سے پہلے دیکھ لوں تُربت حُسین کی محروم کیسے ہو بھلا منگتا حسین کا خالی پھرانا ہے نہیں عادت حُسین کی بھر بھر کے جھولیاں لئے جاتے ہیں سب گَدا مشہور ہے جہاں میں سخاوت حُسین کی عطّار کی یہ آرزو پوری ہو، یا خُدا ! اِس کو دکھا دے خواب میں صورت حُسین کی شاعر: محمد الیاس عطار قادری نعت خواں: حسان عطاری مدنی رضا عطاری آصف عطاری عارف عطاری हिन्दी ENG اردو

ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو اے شہیدوں کے امام | Hum Pe Bhi Nazr-e-Karam Ho Aye Shahidon Ke Imam Lyrics in Urdu

ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام ! دست بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام وقتِ مغرب جب فلک پر سرخیاں چھانے لگی میرے دل کو کربلا کی یاد تڑپانے لگی ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام ! دست بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام تیر اور تلواروں کے سائے میں کی رب کی ثنا دیکھو دیکھو اس کو کہتے ہیں محبّت کی ادا ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام ! دست بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام چاند جب دسویں مُحرّم کا نظر آنے لگا دل کا ہر اک زخم آنکھوں میں اتر آنے لگا ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام ! دست بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام آپ اپنے غم میں مجھ کو آج ہی کر دیں فنا کیا خبر کب جسم سے یہ جان کر جائے وفا ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام ! دست بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام تیرا ہر اک غم مٹا دیگی یہ سچّی داستاں اے رفاعی ! دیکھ پڑھ کر کربلا کی داستاں ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام ! دست بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام نعت خواں: غلام مصطفیٰ قادری हिन्दी ENG اردو

اللہ نے بخشا ہے شرف تجھ کو یگانہ حسنین کے نانا | Allah Ne Bakhsha Hai Sharaf Tujh Ko Yagana Hasnain Ke Nana Lyrics in Urdu

اللہ نے بخشا ہے شرف تجھ کو یگانہ، حسنین کے نانا ! اے بانیٔ اسلام، اے سلطانِ زمانہ، حسنین کے نانا ! کہتا ہے یہی آپ کا ہر ایک دِوانہ، حسنین کے نانا ! ایمان کی کشتی کو مِرے پار لگانا، حسنین کے نانا ! کونین کے ہر ذرّے پہ ہے تیری حکومت، مولیٰ کی بدولت ہے تیرے تصرُّف میں ہی رحمت کا خزانہ، حسنین کے نانا ! دریائے سخاوت ہے تیرا جوش پہ ہر دم، اے رحمتِ عالم ! دو بُوند مجھے اُس میں سے لِلّٰہ پلانا، حسنین کے نانا ! پیشانٸ دل کیوں نہ جھکے اہلِ وِلا کی، مخلوقِ خدا کی جب مرکزِ الفت ہے درِ شاہِ زمانہ، حسنین کے نانا ! وہ طرزِ سخاوت ہو، شُجاعت یا طہارت، یا شوقِ شہادت ہر وصف میں مُمتاز ہے تیرا ہی گھرانہ، حسنین کے نانا ! میں دیکھ لوں اے کاش ! کبھی گنبدِ خضریٰ، اے والیٔ طیبہ! اک بار مجھے اپنے مدینے میں بُلانا، حسنین کے نانا ! سرکار ! کبھی جامِ نظر مجھ کو پلا کر، ہاں خواب میں آ کر لِلّٰہ مِرا سویا ہوا بخت جگانا، حسنین کے نانا ! صِدِّیق نے، فاروق نے، عثمان و علی نے، ہر ایک ولی نے پایا ہے تِرے در سے طریقت کا خزانہ، حسنین کے نانا ! اِیثار و محبّت کا ہمیں غوث و رضا نے، اور خواجہ پیا نے کیا خو...

پنجتن کی ذرا چھیڑئیے گفتگو | Panjtan Ki Zara Chhediye Guftugu Lyrics in Urdu

پنجتن کی ذرا چھیڑئیے گفتگو نوری چادر کا قِصّہ سنا دیجیے سر سے پا تک جو سب نور ہی نور ہیں اُن کے پیکر کا قِصّہ سنا دیجیے جس میں محو عبادت رہیں فاطمہ بے اجازت نہ جبریل آئے جہاں جس میں پیدا ہوئے ہیں حسین و حسن ہم کو اُس گھر کا قِصّہ سنا دیجیے جن کی ہمّت پہ دنیا بھی حیران ہے جن کا شاہد وہ کربل کا میدان ہے دے گئے ہیں جو اسلام کو زندگی اُن بہتّر کا قِصّہ سنا دیجیے اللہ اللہ ! بچّہ وہ چھ ماہ کا کیا ستم ہے، نہ اُس کو بھی بخشا گیا جس کی آنکھوں میں آنسو نہ آئے کبھی اُس کو اصغر کا قِصّہ سنا دیجیے کیسی بجلی نکلتی تھی تلوار سے کیسے اڑتے تھے سر اُن کے اک وار سے کیسے تھرّا رہا تھا وہ کرب و بلا ضربِ اکبر کا قِصّہ سنا دیجیے خون عون و محمّد کا کیسے بہا کیسے قاسم کو مقتل سے لایہ گیا کیسے بیٹوں کی لاشیں اٹھاتے رہے ابن حیدر کا قِصّہ سنا دیجیے ساری دنیا میں جن کا بڑا شور ہے جن کو طاقت کا، اظہر ! بڑا زور ہے بدر کا اُن کو نقشہ دکھا دیجیے جنگِ خیبر کا قِصّہ سنا دیجیے شاعر: مولانا اظہر فاروقی بریلوی نعت خواں: محمد علی فیضی हिन्दी ENG اردو

ہم کبھی نہ بھلائیں گے | Hum Kabhi Na Bhulayenge Lyrics in Urdu

اے مصطفیٰ کے نواسو ! علی کے دلدارو ! تمہیں خدا کے یہ بندے سلام کہتے ہیں ہے یاد وہ منظر کربل کا بہتا ہوا خون وہ اصغر کا وہ زخمی بدن، جلتے خیمے نظروں سے نہ ہرگز جائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے زہرا کے مہکتے گلشن کا ہر پھول مسل ڈالا تو نے پیاسے ہونٹوں کو زخمی کیا ظالم ! کیا کر ڈالا تو نے یہ ظلم، یہ آلِ نبی پہ ستم ساری دنیا کو بتائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے وہ لٹتی جوانی قاسم کی عبّاس کے وہ کٹتے بازو وہ عون و محمّد کی لاشیں وہ بہتا ہوا کربل میں لہو محشر کے دن یہ ظلم وستم ظالم پہ قہر بن جائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے یہ ذکر، یہ گیت شہادت کے یہ نغمے ان کی شجاعت کے یہ گھر گھر میں اُن کی باتیں لب پر نعرے اور نم آنکھیں عاشورہ کا دن اور سوکھی زباں کربل کی یاد دلائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے اے کوفیو ! یہ کیا تم نے کیا آلِ احمد کو دھوکہ دیا پہلے دعوت دی آنے کی آئے تو تنہا چھوڑ دیا خود کو حق پر کہنے والے منہ کیا حیدر کو دکھائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں گے ہم کبھی نہ بھلائیں...