اشاعتیں

نبی نے در پہ بلایا بہت سکون میں ہوں | Nabi Ne Dar Pe Bulaya Bahut Sukoon Mein Hoon Lyrics in Urdu

مدینہ مدینہ ! مدینہ مدینہ ! چمک رہے ہیں ستارے، عروج پر قسمت نظر کے سامنے اُن کا دیار جو آیا نبی نے در پہ بلایا، بہت سکون میں ہوں میرا نصیب جگایا، بہت سکون میں ہوں مدینہ کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ جبیں افسردہ افسردہ قدم لغزیدہ لغزیدہ چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانبِ طیبہ نظر شرمندہ شرمندہ بدن لرزیدہ لرزیدہ اُداسیوں میں گزرتی تھی زندگی پہلے اُداسیوں کو مٹایا، بہت سکون میں ہوں نبی نے در پہ بلایا، بہت سکون میں ہوں مدینے آنے سے پہلے تو بے قراری تھی مدینے آیا تو پایا، بہت سکون میں ہوں نبی نے در پہ بلایا، بہت سکون میں ہوں کسی نے پوچھا کہ کس حال میں ہو ؟ کیسے ہو ؟ تو حال دل نے سنایا، بہت سکون میں ہوں نبی نے در پہ بلایا، بہت سکون میں ہوں جنیدِ قاسمی ! دیکھا جو روضۂ انور قرار روح کو آیا، بہت سکون میں ہوں نبی نے در پہ بلایا، بہت سکون میں ہوں مدینہ مدینہ ! مدینہ مدینہ ! شاعر: جنید قاسمی نعت خواں: راؤ علی حسنین हिन्दी ENG اردو

رونق زندگی آپ ہیں آپ ہیں | Raunaq-e-Zindagi Aap Hain Aap Hain Lyrics in Urdu

رونقِ زندگی آپ ہیں آپ ہیں میری ساری خوشی آپ ہیں آپ ہیں کون ہوگا امامِ صفِ انبیاء بولے سارے نبی آپ ہیں آپ ہیں آس میری سرِ حشر اور قبر میں پہلی اور آخری آپ ہیں آپ ہیں میرے دامن میں زہرہ کی خیرات ہے کیوں ہو مجھ کو کمی، آپ ہیں آپ ہیں شاہِ خیبر شکن شاملِ پنجتن یا علی یا علی ! آپ ہیں آپ ہیں ساری دنیا میں الطاف کو آبرو جن کے صدقے ملی، آپ ہیں آپ ہیں شاعر: سید الطاف شاہ کاظمی نعت خواں: میلاد رضا قادری हिन्दी ENG اردو

کاش وہ چہرہ میری آنکھ نے دیکھا ہوتا | Kash Wo Chehra Meri Aankh Ne Dekha Hota Lyrics in Urdu

کاش ! وہ چہرہ میری آنکھ نے دیکھا ہوتا مجھ کو تقدیر نے اُس دور میں لکّھا ہوتا باتیں سنتا میں کبھی، پوچھتا معنی اُن کے آپ کے سامنے اصحاب میں بیٹھا ہوتا آیتیں ابر ہیں اور دشت زمانے سارے ہم کہاں جاتے اگر پیاس نے گھیرا ہوتا ہر سیاہ رات میں سورج ہیں حديثيں اُن کی وہ نہ آتے تو زمانے میں اندھیرا ہوتا فخری ! جب مسجدِ نبوی میں اذانیں ہوتیں میں مدینے سے گزرتا ہوا جھونکا ہوتا شاعر: زاہد فخری نعت خواں: سید منظور الکونین سید زبیب مسعود हिन्दी ENG اردو

ہر دل میں جو رہتے ہیں وہ میرے محمد ہیں | Har Dil Mein Jo Rehte Hain Wo Mere Muhammad Hain Lyrics in Urdu

ہر دل میں جو رہتے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں جو رب کو بھی پیارے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں ہر دل میں جو رہتے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں محبوب خدا کے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں یہ شان ہے بچپن کی، اُنگلی کے اشارے سے جو چاند ہلاتے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں سیرت ہے بڑی پیاری، اخلاق بھی اعلیٰ ہے دشمن بھی جو مانے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں قربان سماعت پر جو جانوروں کی بھی بولی کو سمجھتے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں معراجِ نبی ایسی، اللہ کو دیکھ آئے اعزاز یہ رکھتے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں کُفّار بھی حیراں ہیں کہ پیڑ کھجوروں کا بِن بیج اگاتے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں گھبراؤ نہ، دیوانو ! جو دل میں ہے وہ مانگو ہر بات جو سنتے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں پروان ! کتابوں میں غیروں نے بھی لکّھا ہے دنیا میں جو سچّے ہیں، وہ میرے محمّد ہیں شاعر: محمد شفیق اللہ یار پروان نعت خواں: حافظ طاہر قادری محمد حسان رضا قادری جویریا سلیم हिन्दी ENG اردو

کی کی نہ کیتا یار نے اک یار واسطے | Ki Ki Na Kite Yaar Ne Ik Yaar Waste Lyrics in Urdu

کی کی نہ کیتا یار نے اک یار واسطے رب محفلاں سجائیاں نے سرکار واسطے دل یاد لئی بنایا اے، تعریف لئی زباں اکھیاں بنائیاں سوہنے دے دیدار واسطے کئیاں نوں روز ہوندے نیں دیدار آپ دے کئی کئی ترس دے رہندے نیں دیدار واسطے صدقہ نبی دی آل دا بخشے خدا شفا منگو دعاواں میرے جئے بیمار واسطے گزرے، نیازی ! زندگی عِشقِ نبی دے وچ نعتاں میں پڑھدا رہواں مٹھن منٹھار واسطے شاعر: مولانا عبدالستار نیازی نعت خواں: الحاج خورشید احمد اویس رضا قادری سید حسان اللہ حسینی हिन्दी ENG اردو

جھکی ہوئی ہے جبین دل بھی لبوں پہ آقا کا نام آیا | Jhuki Hui Hai Jabeen-e-Dil Bhi Labon Pe Aaqa Ka Naam Aaya Lyrics in Urdu

جھکی ہوئی ہے جبینِ دل بھی لبوں پہ آقا کا نام آیا قلم بھی لگتا ہے سر بہ سجدہ ادب کا ایسا مقام آیا حضورِ والا کی ذات پر جب سلام بھیجا تو پھر نہ پوچھو خدا کی جانب سے میری جانب خدا کے گھر سے سلام آیا ہوا یہ محسوس جامِ کوثر چھلک رہا ہے میری نظر میں جو میرے آقا کے ذکرِ انور کا میرے ہونٹوں پہ جام آیا وہیں وہیں پر پروں کو اپنے بچھا دیا ہے ملائکہ نے جہاں جہاں بھی رسولِ عربی خدا کا دینے پیام آیا معراج کی شب رسولوں نبیوں نے دیکھا جب تو پکار اٹّھے اٹھو اور اٹھ کر صفیں بناؤ، ہے آج ہمارا امام آیا نبی کے دیں پہ لٹا کے سب کچھ حسین ابن علی تھے بولے ہمیں وہ ہیں جن کے حصّے میں بس شہادتوں کا ہے جام آیا اعمال تو نہ تھے میرے اچھے بہ روزِ محشر ہوئی ہے بخشش قبر حشر میں ہے سیّدا کا ادب ہی بس میرے کام آیا شہاب ! دل کی یہ آرزو ہے رسول اکرم کے در پہ جا کے سدا لگاؤں نواز دیجے، حضور ! در پر غلام آیا شاعر: محمد شہاب الدین سیفی نعت خواں: عمیر منیر قادری हिन्दी ENG اردو

میں جا رہا ہوں درِ نبی پر درود لے کر سلام لے کر | Main Ja Raha Hun Dar-e-Nabi Par Durood Le Kar Salam Le Kar Lyrics in Urdu

میں جا رہا ہوں درِ نبی پر، درود لے کر، سلام لے کر تلاشِ حق میں نکل پڑا ہوں، خدائے برتر کا نام لے کر نگاہیں پر نم ہیں، دل حزیں ہے، نظارے پل پل مچل رہے ہیں رواں دواں ہوں حرم کی جانب میں دردِ دل کا دوام لے کر کوئی نہ پوچھے کہ میں کہاں ہوں، میں کون تھا اور اب میں کیا ہوں میں بارگاہِ خدا میں نکلا ہوں دل بنانے کا کام لے کر جھکی جھکی ہیں میری نگاہیں، طلب کی دل میں اٹھی ہیں آہیں دیارِ حق میں پہنچ رہا ہوں، شکستہ دل کا نظام لے کر دعائیں کرنا ہمارے حق میں، میں آپ کے حق میں ہوں دعا گو سنانے نکلا ہوں دل کے دکھڑے غمِ خواص و عوام لے کر غلافِ کعبہ پکڑ پکڑ کر، فغاں کرونگا میں چیخ چیخ کر کہونگا، یا رب ! ہے بندہ حاضر امّیدِ رحمت کا دام لے کر نہیں ہے نیکی کی کچھ بھی پونجی، تلاشِ جنّت میں آ پڑا ہوں گناہ گاری کی صبح لے کر، گناہ گاری کی شام لے کر مدینہ جا کر میں کیا کہونگا، بہانا روضہ پے کیا کرونگا کمالِ دعوائےعِشق لے کر، دلیل بس ناتمام لے کر حفیظ ! دیکھو سنبھل کے جانا، دیارِ طیبہ میں جا رہے ہو نبی سے کہنا میں آ رہا ہوں، دکھی دلوں کا پیام لے کر شاعر: مفتی حفیظ اللہ حفیظ بستوی نعت خ...

توبہ کا دروازہ کھلا ہے توبہ استغفار کرو | Tauba Ka Darwaza Khula Hai Tauba Astaghfar Karo Lyrics in Urdu

توبہ کا دروازہ کھلا ہے، توبہ استغفار کرو گناہ سے نفرت کرو ہمیشہ اور نیکی سے پیار کرو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، میں ہی بخشنے والا ہوں توبہ کرنے والا بن جا، ماف میں کرنے والا ہوں میرے بندو ! صِدقِ دل سے توبہ تو کر کے دیکھو اپنی رحمت کائنات پہ میں برسانے والا ہوں نیکی کے رستوں پر آؤ، تقویٰ اِختیار کرو گناہ سے نفرت کرو ہمیشہ اور نیکی سے پیار کرو اچھائی کا رستہ ہم کو جنّت تک لے جاتا ہے اور شیطان اُنہیں رستوں پہ منہ تکتا رہ جاتا ہے وہ انسان جو خود شیطان کے ہربوں کو ناکام کرے وہ ہی تو در اصل زمانے میں مومن کہلاتا ہے برائی کے گندے رستوں پر چلنے سے انکار کرو گناہ سے نفرت کرو ہمیشہ اور نیکی سے پیار کرو شاعر: بابو فراز نشید خواں: نول خان हिन्दी ENG اردو

دل تڑپنے لگا آنکھ رونے لگی مصطفٰی جان رحمت کی یاد آ گئی | Dil Tadapne Laga Aankh Rone Lagi Mustafa Jaan-e-Rehmat Ki Yaad Aa Gai Lyrics in Urdu

دل تڑپنے لگا، آنکھ رونے لگی مصطفٰی جانِ رحمت کی یاد آ گئی جب گھٹا چھائی برسات ہونے لگی مصطفٰی جانِ رحمت کی یاد آ گئی اُلجھنوں نے زمانے کی الجھا دیا میرے اپنوں نے بھی مجھ کو ٹھکرا دیا دنیا تعنوں کے نشتر چبھونے لگی مصطفٰی جانِ رحمت کی یاد آ گئی کون ہمدرد ہے میرا، جاؤں کہاں سوچتا تھا سناؤں کسے داستاں زندگی غم کے موتی پِرونے لگی مصطفٰی جانِ رحمت کی یاد آ گئی فکر کا سارا پانی اترنے لگا غم کے دریاؤں سے میں ابھرنے لگا کشتئ زندگی جب ڈبونے لگی مصطفٰی جانِ رحمت کی یاد آ گئی یہ محبت ہے، اِس میں تڑپنا بھی ہے دیر ہے پر مدینے کو جانا بھی ہے تھک کے جب مُفلِسی رو کے سونے لگی مصطفٰی جانِ رحمت کی یاد آ گئی اے سعید ! عِشق میں یہ مقام آ گیا میرے ہونٹوں پے طیبہ کا نام آ گیا یاد طیبہ کی پلکیں بھگونے لگی مصطفٰی جانِ رحمت کی یاد آ گئی شاعر: سعید اختر جوکھنپوری نعت خواں: سعید اختر جوکھنپوری हिन्दी ENG اردو

سر جھکائے ہیں فرشتے حاضری کیا چیز ہے | Sar Jhukaye Hain Farishte Hazri Kya Cheez Hai Lyrics in Urdu

سر جھکائے ہیں فرشتے، حاضری کیا چیز ہے اللہ اللہ اُن کے در کی نوکری کیا چیز ہے بلبلِ سدرہ بھی اُن کی ذات سے واقف نہیں دو ٹکے کا دیوبندی مولوی کیا چیز ہے موت جب آنا تو آنا روضۂ سرکار پر پھر بتاؤنگا تجھے میں زندگی کیا چیز ہے اعلٰی حضرت سے ملا ہے نعت گوئی کا مزاج آپ نے سمجھا دیا کہ شاعری کیا چیز ہے یارِ غارِ مصطفٰی سے پوچھنا، کاشِف ! کبھی عِشق کہتے ہیں کسے اور عاشقی کیا چیز ہے شاعر: اختر کاشف نعت خواں: اختر کاشف हिन्दी ENG اردو

زلفیں تیری وَاللَّیل ہیں رخسار کا کیا پوچھنا | Zulfein Teri Wallail Hain Rukhsar Ka Kya Poochhna Lyrics in Urdu

زلفیں تیری وَاللَّیل ہیں، رُخسار کا کیا پوچھنا حسنین کے نانا ! تیرے دیدار کا کیا پوچھنا چھو کر تجھے ایسا لگا، عصیاں بدن کے جھڑ گئے اے خانۂ کعبہ ! تیری دیوار کا کیا پوچھنا رُخ دن ہے یا اُن کی مہک، سرور کہوں، پھر کے گلی اے علیٰ حضرت ! آپ کے اشعار کا کیا پوچھنا تو قاسِمِ نعمت بھی ہے اور مالِکِ جنّت بھی ہے صورت تیری بے مثل ہے، کردار کا کیا پوچھنا ہر آدمی مسرور ہے، ہر اک گلی پر نور ہے کاشِف ! نبی کے شہر میں انوار کا کیا پوچھنا شاعر: اختر کاشف نعت خواں: اختر کاشف हिन्दी ENG اردو

دیار میرے حبیب کا ہے نہ چل یہاں سر اٹھا اٹھا کر | Diyar Mere Habib Ka Hai Na Chal Yahan Sar Utha Utha Kar Lyrics in Urdu

دیار میرے حبیب کا ہے، نہ چل یہاں سر اٹھا اٹھا کر یہی وہ در ہے جہاں ملائک ہیں آتے پلکیں بچھا بچھا کر درِ نبی پر جو حاضری دوں، سلام لاکھوں میں اُن پہ بھیجوں بڑے ادب سے میں نعتِ اقدس سناؤں سر کو جھکا جھکا کر یہی وہ در ہے جہاں ملائک ہیں آتے پلکیں بچھا بچھا کر دیار میرے حبیب کا ہے، نہ چل یہاں سر اٹھا اٹھا کر یہی وہ در ہے جہاں ملائک ہیں آتے پلکیں بچھا بچھا کر ثنائے سرور ادا ہو کیسے، ہر ایک لمحہ اِسی میں گزرے بہ فضلِ ربّی جو شعراُترے، تو خوش ہوں اُن کو سنا سنا کر یہی وہ در ہے جہاں ملائک ہیں آتے پلکیں بچھا بچھا کر دیار میرے حبیب کا ہے، نہ چل یہاں سر اٹھا اٹھا کر یہی وہ در ہے جہاں ملائک ہیں آتے پلکیں بچھا بچھا کر عزیز تر ہے نبی کی سیرت، ہے لب پہ میرے نبی کی مدحت جو نعت میں نے لکھی ہے اب تک ثنا کی شمعیں جلا جلا کر یہی وہ در ہے جہاں ملائک ہیں آتے پلکیں بچھا بچھا کر دیار میرے حبیب کا ہے، نہ چل یہاں سر اٹھا اٹھا کر یہی وہ در ہے جہاں ملائک ہیں آتے پلکیں بچھا بچھا کر یقیں ہے مجھ کو بہ فضل ربّی ضرور ہوگی وہ میری پوری درِ نبی پر دعا جو مانگوں میں اپنا دکھڑا سنا سنا کر یہی وہ در ہے ج...

دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں یہ کیف کیوں آج آ رہے ہیں | Dilon Ke Gulshan Mehak Rahe Hain Lyrics in Urdu

دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں، یہ کیف کیوں آج آ رہے ہیں کچھ ایسا محسوس ہو رہا ہے، حضور تشریف لا رہے ہیں نوازشوں پر نوازشیں ہیں، عنایتوں پر عنایتیں ہیں نبی کی نعتیں سنا سنا کر ہم اپنی قسمت جگا رہے ہیں کہیں پہ رونق ہے میکشوں کی، کہیں پہ محفل ہے دل جلوں کی یہ کتنے خوش بخت ہیں جو اپنے نبی کی محفل سجا رہے ہیں نہ پاس پی ہو تو سونا ساون، وہ جس پے راضی وحی سہاگن جنہوں نے پکڑا نبی کا دامن، انہی کے گھر جگمگا رہے ہیں کہاں کا منصب، کہاں کی دولت، قسم خدا کی ! یہ ہے حقیقت جنہیں بلایا ہے مصطفٰی نے وہی مدینے کو جا رہے ہیں حبیبِ داور، غریب پرور، رسولِ اکرم، کرم کے پیکر کسی کو در پہ بلا رہے ہیں، کسی کے خوابوں میں آ رہے ہیں میں اپنے خير الورىٰ کے صدقے، میں ان کی شانِ عطا کے صدقے بھرا ہے عیبوں سے میرا دامن، حضور پھر بھی نبھا رہے ہیں گدا کی اوقات ہے ہی کتنی، حقیقتاً ہے یہ بات اِتنی خدا ہے دیتا نبی کا صدقہ، نبی کا صدقہ ہی کھا رہے ہیں جہاں پہ میں اب کھڑا ہوا ہوں، یہ ذکرِ سرور کی برکتیں ہیں میں اُن کا مشتاق ہوں ازل سے، جو سب کی بگڑی بنا رہے ہیں بنے گا جانے کا پھر بہانہ، کہے گا آ کر کوئی دیوانہ ...

دل میں عشقِ نبی کی ہو ایسی لگن | یا محمّد محمّد میں کہتا رہا | Dil Mein Ishq-e-Nabi Ki Ho Aisi Lagan Lyrics in Urdu

دل میں عشقِ نبی کی ہو ایسی لگن رُوح تڑپتی رہے، دِل مچلتا رہے زندگی کا مزہ ہے کہ ہر سانس سے یا محمّد محمّد نکلتا رہے یا محمّد محمّد میں کہتا رہا نُور کے موتیوں کی لڑی بن گئی آیتوں سے ملاتا رہا آیتیں پِھر جو دیکھا تو نعتِ نبی بن گئی جو بھی آنسو بہے میرے محبوب کے سب کے سب اَبرِ رحمت کے چھینٹے بنے چھا گئی رات جب زُلف لہرا گئی جب تبسّم کیا چاندنی بن گئی یہ تو مانا کہ جنّت ہے باغِ حسیں خوبصورت ہے سب خُلد کی سَر زمیں حُسنِ جنّت کو پھر جب سمیٹا گیا سَرورِ انبیاء کی گلی بن گئی جب چھڑا تذکرہ اُن کے رخسار کا وَالضُّحیٰ پڑھ لیا، وَالقَمر کہہ دیا آیتوں کی تلاوت بھی ہوتی رہی نعت بھی ہو گئی، بات بھی بن گئی سب سے صائم زمانے میں معزور تھا سب سے بیکس تھا، بےبس تھا، مجبور تھا اُن کو رحم آ گیا میرے حالات پر میری عظمت مِری بے بسی بن گئی شاعر: علامہ صائم چشتی نعت خواں: میلاد رضا قادری فرحان علی قادری سیّد حسّان الله حسینی

فخرِ کُل والئ کونین کا صدقہ دے دے | Fakhr-e-Kul Wali-e-Kaunain Ka Sadqa De De Lyrics in Urdu

فخرِ کُل، والئ کونین کا صدقہ دے دے میرے مولا ! مجھے حسنین کا صدقہ دے دے فخرِ کُل، والئ کونین کا صدقہ دے دے نہ ہوں محتاج زمانے میں کسی کے، مولا ! ہم کو شہزادئ کونین کا صدقہ دے دے فخرِ کُل، والئ کونین کا صدقہ دے دے میں نے مانا میں گناہوں میں گِھرا ہوں لیکن اُن کے قدمین شریفین کا صدقہ دے دے فخرِ کُل، والئ کونین کا صدقہ دے دے ہو عطا حاضری طیبہ سے نجف کرب و بلا بندہ ناچیز کو حرمین کا صدقہ دے دے فخرِ کُل، والئ کونین کا صدقہ دے دے میرے صدیق و عمر، عثماں علی اور حسن حُسن والوں کے حَسیں نین کا صدقہ دے دے فخرِ کُل، والئ کونین کا صدقہ دے دے یہ جنید آس لیے آیا ہے در پر، مولا ! ناز کے پالے کریمین کا صدقہ دے دے فخرِ کُل، والئ کونین کا صدقہ دے دے شاعر: جنید قاسمی نعت خواں: سیّد حسّان الله حسینی

زہے قسمت جو آ جائے قضا آقا کی چوکھٹ پر | Zahe Qismat Jo Aa Jaye Qaza Aaqa Ki Chaukhat Par Lyrics in Urdu

زہے قسمت جو آ جائے قضا آقا کی چوکھٹ پر مکمّل موت کا آئے مزہ آقا کی چوکھٹ پر خطا ہے عشق تو سولی چڑھا دو شوق سے مجھ کو مگر یہ شرط ہے دینا سزا آقا کی چوکھٹ پر مدینے سے جو ہو کر آئے ہیں وہ یہ بتاتے ہیں ادب کے ساتھ چلتی ہے ہوا آقا کی چوکھٹ پر تمنّا ہے دلِ  شارِق رضا کی، ہو خدا ! پوری ادب سے یہ کرے مدح و ثنا آقا کی چوکھٹ پر نعت خواں: عقیل صدّیقی بریلوی

ہمارے بَن کو نبی لالہ زار کر دیں گے | Hamare Ban Ko Nabi Lalazar Kar Denge Lyrics in Urdu

ہمارے بَن کو نبی لالہ زار کر دیں گے خزاں کو اپنے کرم سے بہار کر دیں گے خُصوصی فضل و کرم شہریار کر دیں گے دِکھا کے جلوہ ہمیں بے قرار کر دیں گے نگاہ ڈال کے اپنی وہ نور والے نبی سیاہ ذَرّوں کو بھی آبدار کر دیں گے لگاؤ دِل کو وِلائے حُضورِ والا میں وہ دِل سے دُورغمِ روزگار کر دیں گے بَلائیں کچھ نہ بِگاڑیں گی ان کے ہوتے ہوئے وہ میرے گِرد کرم کا حِصَار کر دیں گے وہ نُور والے نبی اپنی نُوری کرنوں سے لحد میں آ کے اسے نوربار کر دیں گے گناہگارو! چلے آؤ پُل صراط پہ تم وہ پَل میں پُل سے غُلاموں کو پار کر دیں گے ہر ایک رَزْم میں اَصحاب دِل سے کہتے تھے ہم اُن کے نام پہ جاں کو نثار کر دیں گے اشارہ کر کے وہ بادِ خلاف کو بُرہاں ہمارے حق میں اسے ساز گار کر دیں گے شاعر: مفتي راشد علي عطّاري نعت خوان: محمّد اشفاق عطّاري مدني

کیوں بھلا بیکار کی باتیں کریں | Kyun Bhala Bekar Ki Baatein Karein Lyrics in Urdu

کیوں بھلا بیکار کی باتیں کریں ہر گھڑی سرکار کی باتیں کریں سیّدِ ابرار کی باتیں کریں واقفِ اسرار کی باتیں کریں والضُّحیٰ وَاللَّیل پڑھ کر صبح وشام گیسو و رخسار کی باتیں کریں ہم نے دیکھے ہیں بیابانِ عرب کیسے لالہ زار کی باتیں کریں جن کی پاکی کا بیاں قرآں میں ہے شاہ کے گھربار کی باتیں کریں جس جگہ سائل نہ لوٹے نامراد اُس سخی دربار کی باتیں کریں گرمیٔ محشر سے بچنا ہے اگر گیسوئے خم دار کی باتیں کریں جو لکھے احمد رضا نے، اے عبید ! آؤ اُن اشعار کی باتیں کریں شاعر: اویس رضا قادری نعت خواں: اویس رضا قادری

جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں | Jis Dar Pe Ghulamon Ke Halaat Badalte Hain Lyrics in Urdu

جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں یہ اپنا عقیدہ ہے، جائینگے وہ جنّت میں سرکار کی سیرت کے سانچے میں جو ڈھلتے ہیں جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں لِلّٰہ بلا لیجئے دکھ درد کے ماروں کو طیبہ کی زیارت کو ارمان مچلتے ہیں جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں ہوتا ہے کرم جن پہ سُلطانِ مدینہ کا طوفان کی موجوں سے بے خوف نکلتے ہیں جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں تو ادنیٰ گدا بن جا سرکار کی چوکھٹ کا سب شاہ وگدا جن کی خیرات پہ پلتے ہیں جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں کہتا ہوں، معین ! اُس دم میں نعت شہِ والا جذبات میرے جس دم اشعار میں ڈھلتے ہیں جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں نعت خواں: سیّد حسّان الله حسینی

ملتا ہے کیا مدینے میں اک بار جا کے دیکھ | Milta Hai Kya Madine Mein Ik Baar Ja Ke Dekh Lyrics in Urdu

ملتا ہے کیا مدینے میں اک بار جا کے دیکھ کرتے ہیں مالا مال وہ، دامن بچھا کے دیکھ اُن کی گلی میں مانگتے پھرتے ہیں تاجدار تو بھی اُسی کریم کے منگتوں میں جا کے دیکھ خیرات دے کے کہتے ہیں، منگتے کی خیر ہو بِن مانگے خیر ملتی ہے آ آزما کے دیکھ عزّت ملے گی اس قدر، ہو جائیگا غنی دستِ طلب حضور کی جانب بڑھا کے دیکھ دُھل جا ئینگے گناہ تیرے، ہو جائیگا کرم تو بھی درِ رسول پے آنسو بہا کے دیکھ تیرے غریب خانے میں وہ آئینگے ضرور گھر پر رسولِ پاک کی محفل سجا کے دیکھ واصف ! تیری نجات کا ہے راستہ یہی الفت نبی کی آل کی دل بے بسا کے دیکھ شاعر: واصف علی واصف نعت خواں: منصب علی نقش بندی حافظ قاسم مدنی

وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفٰی ہیں | Wo Shehr-e-Mohabbat Jahan Mustafa Hain Lyrics in Urdu

وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفٰی ہیں وہیں گھر بنانے کو دل چاہتا ہے وہ سونے سے کنکر، وہ چاندی سی مِٹّی نظر میں بسانے کو دل چاہتا ہے وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفٰی ہیں وہیں گھر بنانے کو دل چاہتا ہے جو پوچھا نبی نے کہ کچھ گھر بھی چھوڑا تو صدّیقِ اکبر کے ہونٹوں پہ آیا وہاں مال و دولت کی کیا ہے حقیقت جہاں جاں لٹانے کو دل چاہتا ہے وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفٰی ہیں وہیں گھر بنانے کو دل چاہتا ہے جہادِ محبّت کی آواز گونجی کہا حنظلہ نے یہ دلہن سے اپنی اجازت اگر دو تو جامِ شہادت لبوں سے لگانے کو دل چاہتا ہے وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفٰی ہیں وہیں گھر بنانے کو دل چاہتا ہے ستاروں سے یہ چاند کہتا ہے ہر دم تمہیں کیا بتاؤں وہ ٹکڑوں کا عالم اشارے میں آقا کے اتنا مزہ تھا کہ پھر ٹوٹ جانے کو دل چاہتا ہے وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفٰی ہیں وہیں گھر بنانے کو دل چاہتا ہے وہ ننھا سا اصغر، وہ ایڑی رگڑ کر یہی کہہ رہا تھا وہ خیمے میں رو کر اے بابا ! میں پانی کا پیاسا نہیں ہوں میرا سر کٹانے کو جی چاہتا ہے وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفٰی ہیں وہیں گھر بنانے کو دل چاہتا ہے جو دیکھا ہے روئے جمالِ رسالت تو، طاہر ! عمر ...

تِیرگی میں اُجالا ہمَارا نبی | سب سے اَولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی تضمین کے ساتھ | Teergi Mein Ujala Hamara Nabi Lyrics in Urdu

تِیرگی میں اُجالا ہمَارا نبی روشنی کا حوالا ہمارا نبی غیب داں ، کملی والا ہمارا نبی سب سے اَولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی سب سے بالا و وَالا ہمارا نبی بحرِ غم میں کنارا ہمارا نبی چشمِ عالم کا تارا ہمارا نبی آمنہ کا دُلارا ہمارا نبی اپنے مولیٰ کا پیارا ہمارا نبی دونوں عالم کا دُولہا ہمارا نبی جس کی تبلیغ سے حق نُمایاں ہوا بتکدہ جس کی آمد سے ویراں ہوا جس کے جلووں سے ابلیس لرزاں ہوا بزمِ آخر کا شمعِ فروزاں ہوا نورِ اوّل کا جلوہ ہمارا نبی در پہ غَیروں کے زحمت نہ فرمائیے بِھیک لینے مدینے چلے جائیے کوئی دیتا ہے تو سامنے لائیے کون دیتا ہے دینے کو مُنھ چاہیئے دینے والا ہے سچّا ہمارا نبی پیشِ داور جو ہے عاصیوں کا وکیل جس کے ہاتھوں سے منظور ہو گی اپیل جس کا مکھڑا ہے خود مغفرت کی دلیل جس کی دو بوند ہیں کوثر و سلسبیل ہے وہ رحمت کا دریا ہمارا نبی جس کے عرفاں پہ موقوف عرفانِ ذات جس کی رحمت کے سائے میں ہے کائنات جس کے در سے نکلتی ہے راہِ نجات جس کے تلووں کا دھوون ہے آبِ حیات ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی اللہ اللہ وہ اُمّی و اُستادِ کُل مچ گیا جس کی بعثت پہ مکّے میں غُل رہبرِ اِ...

تمہارے رخ پر جمی ہیں آنکھیں میں کیسے رخ سے ہٹاؤں اکھیاں | Tumhare Rukh Par Jami Hain Aankhen Main Kaise Rukh Se Hataun Akhiyan Lyrics in Urdu

تمہارے رخ پر جمی ہیں آنکھیں، میں کیسے رخ سے ہٹاؤں اکھیاں قسم خدا کی بڑے حسیں ہو، میں کیسے آخر ملاؤں اکھیاں نماز پڑھنے کو میں تھا آیا، تمہیں جو دیکھا تو پڑھ لی میں نے تمہاری صورت ہے میرے آگے، میں کیسے اپنی جھکاؤں اکھیاں جدھر بھی جاؤں، جدھر بھی دیکھوں، تمہارے چرچے، تمہارے جلوے تمہیں بسے ہو میری نظر میں، کسی کو کیوں میں دکھاؤں اکھیاں یہ بات، حاکم ! میں سوچتا ہوں کہ خود مصوِّر نے پوچھا ہوگا میں نقش تیرے بنا رہا ہوں، بتاؤ کیسی بناؤں اکھیاں شاعر: احمد علی حاکم نعت خواں: احمد علی حاکم محمّد عادل قریشی سیّد عبدل وصی قادری

اللہ رے کیا مرتبۂ غوثِ جلی ہے | اللہ رے کیا بارگہ غوثِ جلی ہے / Allah Re Kya Bargah-e-Ghaus-e-Jali Hai Lyrics in Urdu

اللہ رے کیا مرتبۂ غوثِ جلی ہے گردن کو جھکائے ہوئے ہر ایک ولی ہے اللہ رے کیا بارگہ غوثِ جلی ہے گردن کو جھکائے ہوئے ہر ایک ولی ہے وہ ذات گُلستانِ رسالت کی کلی ہے نَورُستہ گُل گُلشنِ زہرا و علی ہے اولادِ حسن، آلِ حسین ابنِ علی ہے بیشک شۂِ بغداد ولی ابنِ ولی ہے سب اُن کی عنایت ہے، خفی ہے کہ جلی ہے ہر رسمِ کرم اُن کے گھرانے سے چلی ہے ہوں نقشِ قدم جس پے نبی اور علی کے اُس در پہ کسی کی نہ چلیگی، نہ چلی ہے اک سلسلۂ نُور ہے ہر سانس کا رشتہ ایمان مِرا حُبِّ نبی، مہرِ علی ہے مجھ کو بھی محبّت ہے بہت بادِ صبا سے کیوں کر نہ ہو آخر تِرے کُوچے سے چلی ہے جو نُور ہے بغداد کی گلیوں کا اُجالا ہر ایک کرن اُس کی مدینے سے چلی ہے ہر گام پہ سجدے کی تمنّا ہے جبیں کو یہ کس کا درِ ناز ہے ؟ یہ کس کی گلی ہے ؟ محشر میں وہی غازۂِ انوار بنی گی مٹی تِرے کوچے کی جو چہرے پے مَلی ہے مَیں اُن کا ہوں تا حشر، نصیر ! اُن کا رہوں گا صد شکر کہ ا‌ُن سے مِری نسبت اَزَلی ہے شاعر: پیر نصیرالدّین نصیر نشید خواں: نصرت فتح علی خان رشید احمد فریدی

نہیں ہے کوئی دنیا میں ہمارا یا رسول اللہ | Nahin Hai Koi Duniya Mein Hamara Ya Rasoolallah Lyrics in Urdu

نہیں ہے کوئی دنیا میں ہمارا، یا رسول اللہ ! ہمیں تو آپ ہی کا ہے سہارا، یا رسول اللہ ! سراپا مَعصِیَت ہوں، بار ہے بیحد گناہوں کا بچانا نارِ دوزخ سے خدارا، یا رسول اللہ ! ہوں سر سے پاؤں تک ڈوبا ہوا غم کے سمندر میں نہیں آتا نظر کوئی کنارا، یا رسول اللہ ! تلاطم خیز ہے دریا، بھنور میں ہے میری کشتی نظر آتا نہیں کوئی کنارا، یا رسول اللہ ! تڑپتا ہے میرا دل اور ترستی ہیں بہت آنکھیں بلا لو اب مدینے میں دوبارہ، یا رسول اللہ ! تڑپتا ہے یہ دل میرا، ترستی ہیں میری آنکھیں بلا لو اب مدینے میں دوبارہ، یا رسول اللہ ! خدا جب آپ سے فرمائے، لاؤ اپنی امّت کو ہماری سمت بھی کرنا اشارہ، یا رسول اللہ ! فقط اعمال کے بدلے نہ پائیگا کوئی جنت نہ ہوگا آپ کا جب تک اشارہ، یا رسول اللہ ! بہ روزِ حشر میرے اِس یقیں کی لاج رکھ لینا تمہارا ہوں، تمہارا ہوں، تمہارا یا رسول اللہ ! حقیقت میں بہت بڑھ کر کے ہے عرشِ معَلّیٰ سے زمیں جس پر ہو نقش پا تمہارا، یا رسول اللہ ! دمِ آخر ذرا مشتاق پر اتنا کرم کرنا کہ اس کے لب پے ہو کلمہ تمہارا، یا رسول اللہ ! نعت خواں: خالد حسنین خالد وقّار اعظم قادری عابد رؤف قا...

پڑا ہوں در پہ تیرے مثلِ کاہ یا زہرا | Pada Hun Dar Pe Tere Misl-e-Kah Ya Zahra Lyrics in Urdu

پڑا ہوں در پہ تیرے مثلِ کاہ، یا زہرا ! ملے فقیر کو خیراتِ جاہ، یا زہرا ! نہ پھیر آج مجھے اپنے در سے تو خالی کہ تیرے بابا ہیں شاہوں کے شاہ، یا زہرا ! تو بادشاہِ دو عالم کی ایک شہزادی میں اک غریب تیری گردِ راہ، یا زہرا ! بھروں تو کیسے بھروں دم تیری غلامی کا بہت بڑی ہے تیری بارگاہ، یا زہرا ! تیرے حسین کا کردار دیکھ کر اب تک پکارتے ہیں ملک واہ واہ، یا زہرا ! ہیں جن کے نور سے امّت کے روز وشب روشن حسن حسین تیرے مہر و ماہ، یا زہرا ! بروز حشر نہ پرساں ہو جب کوئی اس کا ملے نصیر کو تیری پناہ، یا زہرا ! شاعر: پیر نصیرالدین نصیر نعت خواں: سیّد فصیح الدین سہروردی

دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے | Duniya Ke Aye Musafir Manzil Teri Qabar Hai Lyrics in Urdu

دنیا کے اے مسافر ! منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے جب سے بنی ہے دنیا لاکھوں کروڑوں آئے باقی رہا نہ کوئی، مٹّی میں سب سمائے اس بات کو نہ بھولو، سب کا یہی حشرہے دنیا کے اے مسافر ! منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے آنکھوں سے تو نے اپنی دیکھے کئی جنازے ہاتھوں سے تو نے اپنے دفنائے کتنے مردے انجام سے تو اپنے کیوں اتنا بے خبر ہے دنیا کے اے مسافر ! منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے یہ عالی شان بنگلے کسی کام کے نہیں ہیں محلوں میں سونے والے مٹی میں سو رہے ہیں دو گز زمیں کا ٹکڑا چھوٹا سا تیرا گھر ہے دنیا کے اے مسافر ! منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے مخمل پے سونے والے مٹّی میں سو رہے ہیں شاہ وگدا یہاں پر سب ایک ہو رہے ہیں دونوں ہوئے برابر، یہ موت کا اثر ہے دنیا کے اے مسافر ! منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے مٹّی کے پتلے ! تو نے مٹّی میں ہے سمانا اک دن یہاں تو آیا، اک دن یہاں سے جانا رکنا نہیں یہاں پر، جاری تیرا سفر ہے دنیا کے اے مسافر ! منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ...

یا رب بندہ تیرا | بخش دے اے میرے الله خطائیں میری | Ya Rab Banda Tera Lyrics in Urdu

تیرے در پر پڑا ہوں، اور تو ہے میں سازِ بے سدا ہوں، اور تو ہے تیری چوکھٹ ازل سے ہے ٹھکانا دوارے سے جُڑا ہوں، اور تو ہے یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا بخش دے، اے میرے الله ! خطائیں میری صدقۂ آلِ نبی سن لے دعائیں میری بس یہی ایک سدا قلب سے آتی رہی یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا میں گنہگار ہوں، دامن میں عمل کچھ بھی نہیں طالبِ رحم ہیں اشکوں کی ردائیں میری بس یہی ایک سدا قلب سے آتی رہی یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا لب پے اقرار ہے، اے میرے خدا ! جرموں کا آنکھ میں آنسو کے موتی ہیں صدائیں میری بس یہی ایک سدا قلب سے آتی رہی یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا بارش عفو کا انداز جدا دیکھا ہے رحمتیں کھینچتی ہیں، مولیٰ ! خطائیں میری بس یہی ایک سدا قلب سے آتی رہی یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا یا رب !بندہ تیرا، یا رب ! بندہ تیرا تیری رحمت کا تلبگار ہوں، الله کرم بے نوا ہوں، یہی کہتی ہیں نوائیں میری بس یہی ایک س...

زہے مقدّر حضورِ حق سے سلام آیا پیام آیا | Zahe Muqaddar Huzoor-e-Haq Se Salam Aaya Payam Aaya Lyrics in Urdu

زہے مقدّر حضورِ حق سے سلام آیا، پیام آیا جھکاؤ نظریں، بچھاؤ پلکیں، ادب کا اعلیٰ مقام آیا یہ کون سر سے کفن لپیٹے چلا ہے الفت کے راستے پر فرشتے حیرت سے تک رہے ہیں، یہ کون ذی احترام آیا فضا میں لبّیک کی صدائیں، ز فرش تا عرش گونجتی ہیں ہر ایک قربان ہو رہا ہے، زباں پے یہ کس کا نام آیا یہ راہِ حق ہے، سنبھل کے چلنا، یہاں ہے منزل قدم قدم پر پہنچنا در پر تو کہنا، آقا ! سلام لیجے غلام آیا یہ کہنا، آقا ! بہت سے عاشق تڑپتے سے چھوڑ آیا ہوں میں بلاوے کے منتظر ہیں لیکن نہ صبح آیا، نہ شام آیا دعا جو نکلی تھی دل سے آخر پلٹ کے مقبول ہو کے آئی وہ جذبہ جس میں تڑپ تھی سچّی، وہ جذبہ آخر کو کام آیا خدا تیرا حافظ ونگہباں، او راہِ بطحا کے جانے والے ! نوید صد اِنبساط بن کر پیامِ دارُ السّلام آیا نعت خواں: قاری وحید ظفر قاسمی اویس رضا قادری سیّدا اریبا فاطمہ زوہیب اشرفی

یا نبی اب مدینے بلا لیجئے | Ya Nabi Ab Madine Bula Lijiye Lyrics in Urdu

یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے دور رہ کر نہیں اب گزارا میری بے نور آنکھوں کو، یا سیّدی ! سبزگنبد کا بخشیں نظارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے دور رہ کر نہیں اب گزارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے گردش زندگی نے ستایا مجھے میرے حالات نے ہے رلایا مجھے مجھ بیچارے کا لِلّٰہ کریں، یا نبی ! صدقے حسنین کے کوئی چارہ یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے دور رہ کر نہیں اب گزارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے حالت بے بسی میں کہاں جاؤں میں داغ سینے کے کس کو یہ دکھلاؤں میں نوچ لیں گے غموں کے تھپیڑے مجھے آپ کا جو ملا نہ سہارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے دور رہ کر نہیں اب گزارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے واسطہ سیّدا کا عطا کیجئے ٹوٹنے سے خدارا بچا لیجئے ہو کے عمران عاجز گدا آپ کا کیسے پھرتا رہے مارا مارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے دور رہ کر نہیں اب گزارا میری بے نور آنکھوں کو، یا سیّدی ! سبزگنبد کا بخشیں نظارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے دور رہ کر نہیں اب گزارا یا نبی ! اب مدینے بلا لیجئے شاعر: حکیم عمران عاجز نعت خواں: علی رضا نوری