اللہ رے کیا مرتبۂ غوثِ جلی ہے | اللہ رے کیا بارگہ غوثِ جلی ہے / Allah Re Kya Bargah-e-Ghaus-e-Jali Hai Lyrics in Urdu
اللہ رے کیا مرتبۂ غوثِ جلی ہے
گردن کو جھکائے ہوئے ہر ایک ولی ہے
اللہ رے کیا بارگہ غوثِ جلی ہے
گردن کو جھکائے ہوئے ہر ایک ولی ہے
وہ ذات گُلستانِ رسالت کی کلی ہے
نَورُستہ گُل گُلشنِ زہرا و علی ہے
اولادِ حسن، آلِ حسین ابنِ علی ہے
بیشک شۂِ بغداد ولی ابنِ ولی ہے
سب اُن کی عنایت ہے، خفی ہے کہ جلی ہے
ہر رسمِ کرم اُن کے گھرانے سے چلی ہے
ہوں نقشِ قدم جس پے نبی اور علی کے
اُس در پہ کسی کی نہ چلیگی، نہ چلی ہے
اک سلسلۂ نُور ہے ہر سانس کا رشتہ
ایمان مِرا حُبِّ نبی، مہرِ علی ہے
مجھ کو بھی محبّت ہے بہت بادِ صبا سے
کیوں کر نہ ہو آخر تِرے کُوچے سے چلی ہے
جو نُور ہے بغداد کی گلیوں کا اُجالا
ہر ایک کرن اُس کی مدینے سے چلی ہے
ہر گام پہ سجدے کی تمنّا ہے جبیں کو
یہ کس کا درِ ناز ہے ؟ یہ کس کی گلی ہے ؟
محشر میں وہی غازۂِ انوار بنی گی
مٹی تِرے کوچے کی جو چہرے پے مَلی ہے
مَیں اُن کا ہوں تا حشر، نصیر ! اُن کا رہوں گا
صد شکر کہ اُن سے مِری نسبت اَزَلی ہے
شاعر:
پیر نصیرالدّین نصیر
نشید خواں:
نصرت فتح علی خان
رشید احمد فریدی
گردن کو جھکائے ہوئے ہر ایک ولی ہے
اللہ رے کیا بارگہ غوثِ جلی ہے
گردن کو جھکائے ہوئے ہر ایک ولی ہے
وہ ذات گُلستانِ رسالت کی کلی ہے
نَورُستہ گُل گُلشنِ زہرا و علی ہے
اولادِ حسن، آلِ حسین ابنِ علی ہے
بیشک شۂِ بغداد ولی ابنِ ولی ہے
سب اُن کی عنایت ہے، خفی ہے کہ جلی ہے
ہر رسمِ کرم اُن کے گھرانے سے چلی ہے
ہوں نقشِ قدم جس پے نبی اور علی کے
اُس در پہ کسی کی نہ چلیگی، نہ چلی ہے
اک سلسلۂ نُور ہے ہر سانس کا رشتہ
ایمان مِرا حُبِّ نبی، مہرِ علی ہے
مجھ کو بھی محبّت ہے بہت بادِ صبا سے
کیوں کر نہ ہو آخر تِرے کُوچے سے چلی ہے
جو نُور ہے بغداد کی گلیوں کا اُجالا
ہر ایک کرن اُس کی مدینے سے چلی ہے
ہر گام پہ سجدے کی تمنّا ہے جبیں کو
یہ کس کا درِ ناز ہے ؟ یہ کس کی گلی ہے ؟
محشر میں وہی غازۂِ انوار بنی گی
مٹی تِرے کوچے کی جو چہرے پے مَلی ہے
مَیں اُن کا ہوں تا حشر، نصیر ! اُن کا رہوں گا
صد شکر کہ اُن سے مِری نسبت اَزَلی ہے
شاعر:
پیر نصیرالدّین نصیر
نشید خواں:
نصرت فتح علی خان
رشید احمد فریدی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں