یا نبی نسخۂ تسخیر کو میں جان گیا | Ya Nabi Nuskha-e-Taskheer Ko Main Jaan Gaya Lyrics in Urdu
یا نبی ! نسخۂ تسخیر کو میں جان گیا
اُس کو سب مان گئے، آپ کو جو مان گیا
ہر مکاں والے کو کرتا ہوا حیران گیا
لا مکاں میں میرا پیغمبر ذیشان گیا
ڈوبتے ڈوبتے جب اُن کی طرف دھیان گیا
لے کے ساحل کی طرف خود مجھے طوفان گیا
ہر بلندی مجھے پستی کی طرح آئی نظر
جب میرا گنبد خضرا کی طرف دھیان گیا
غیب کا جاننے والا اُنہیں جب میں نے کہا
بات ایمان کی تھی کفر برا مان گیا
عشقِ سرکارِ دو عالم کے سوا کچھ بھی نہیں
زندگی ! تیری حقیقت کو میں پہچان گیا
بس ارادے ہی سے موجوں کا ہوا کام تمام
یا نبی کہنا ہی چاہا تھا کہ طوفان گیا
شکر صد شکر کہ موت آئی درِ احمد پر
اب مدینے سے کہیں جانے کا امکان گیا
جیسے برسوں کی ملاقات رہی ہو اُن سے
قبر میں دیکھتے ہی میں اُنہیں پہچان گیا
ہاتھ ملتی ہی رہی دیکھ کے دوزخ، یارو !
لے کے جنّت میں ہمیں طیبہ کا سلطان گیا
دیکھو کس شان سے کربل کا وہ مہمان گیا
نیزے کی نوک پہ پڑھتا ہوا قرآن گیا
نعت گوئی کا میں ممنونِ کرم ہوں، اعجاز !
خلد میں لے کے مجھے نعتیہ دیوان گیا
شاعر:
مولانا سعید اعجاز کامٹوی
نعت خواں:
الحاج یوسف میمن
سید صبیح الدین رحمانی
قاری محسن قادری
سید عبد الوصی قادری رضوی
اُس کو سب مان گئے، آپ کو جو مان گیا
ہر مکاں والے کو کرتا ہوا حیران گیا
لا مکاں میں میرا پیغمبر ذیشان گیا
ڈوبتے ڈوبتے جب اُن کی طرف دھیان گیا
لے کے ساحل کی طرف خود مجھے طوفان گیا
ہر بلندی مجھے پستی کی طرح آئی نظر
جب میرا گنبد خضرا کی طرف دھیان گیا
غیب کا جاننے والا اُنہیں جب میں نے کہا
بات ایمان کی تھی کفر برا مان گیا
عشقِ سرکارِ دو عالم کے سوا کچھ بھی نہیں
زندگی ! تیری حقیقت کو میں پہچان گیا
بس ارادے ہی سے موجوں کا ہوا کام تمام
یا نبی کہنا ہی چاہا تھا کہ طوفان گیا
شکر صد شکر کہ موت آئی درِ احمد پر
اب مدینے سے کہیں جانے کا امکان گیا
جیسے برسوں کی ملاقات رہی ہو اُن سے
قبر میں دیکھتے ہی میں اُنہیں پہچان گیا
ہاتھ ملتی ہی رہی دیکھ کے دوزخ، یارو !
لے کے جنّت میں ہمیں طیبہ کا سلطان گیا
دیکھو کس شان سے کربل کا وہ مہمان گیا
نیزے کی نوک پہ پڑھتا ہوا قرآن گیا
نعت گوئی کا میں ممنونِ کرم ہوں، اعجاز !
خلد میں لے کے مجھے نعتیہ دیوان گیا
شاعر:
مولانا سعید اعجاز کامٹوی
نعت خواں:
الحاج یوسف میمن
سید صبیح الدین رحمانی
قاری محسن قادری
سید عبد الوصی قادری رضوی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں