اپنے ہی نہیں جو نبیوں کے سردار کی باتیں کرتے ہیں | Apne Hi Nahin Jo Nabiyon Ke Sardar Ki Baatein Karte Hain Lyrics in Urdu
اپنے ہی نہیں جو نبیوں کے سردار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
وہ ہو نگے اور جو جنّت کے گلزار کی باتیں کرتے ہیں
ہم ہیں آقا کے دیوانے، سرکار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
یہ شوق مجھے مجبور کرے، میں اُن کے نام پہ بک جاؤں
جب لوگ کہیں بھی طیبہ کے بازار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
ہر سمت جمال ہے آقا کا، جا کر تو دیکھو مدینے میں
طیبہ کے در و دیوار سبھی سرکار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
ہوگا وہیں ٹھکانا سرکار کی گلی میں
دل میں نبی کی یادیں، لب پر نبی کی نعتیں
جانا تو ایسے جانا سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
روضے کو دیکھنے کو آنکھیں ہی مضطرب تھیں
دل بھی ہوا روانہ سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
آنکھوں کے سامنے آ جائیں سب جلوے گنبدِ خضرا کے
جب لوگ اُن کے پیارے پیارے دربار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
وَالشّمس کہیں، وَاللَّیل کہیں، وَالفَجر کہیں پہ فرما کر
قرآن میں رب تعالیٰ بھی خود یار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
نعت خواں:
عبدالباسط حسانی
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
وہ ہو نگے اور جو جنّت کے گلزار کی باتیں کرتے ہیں
ہم ہیں آقا کے دیوانے، سرکار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
یہ شوق مجھے مجبور کرے، میں اُن کے نام پہ بک جاؤں
جب لوگ کہیں بھی طیبہ کے بازار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
ہر سمت جمال ہے آقا کا، جا کر تو دیکھو مدینے میں
طیبہ کے در و دیوار سبھی سرکار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
ہوگا وہیں ٹھکانا سرکار کی گلی میں
دل میں نبی کی یادیں، لب پر نبی کی نعتیں
جانا تو ایسے جانا سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
روضے کو دیکھنے کو آنکھیں ہی مضطرب تھیں
دل بھی ہوا روانہ سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں
آنکھوں کے سامنے آ جائیں سب جلوے گنبدِ خضرا کے
جب لوگ اُن کے پیارے پیارے دربار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
وَالشّمس کہیں، وَاللَّیل کہیں، وَالفَجر کہیں پہ فرما کر
قرآن میں رب تعالیٰ بھی خود یار کی باتیں کرتے ہیں
دشمن بھی میرے آقا کے کردار کی باتیں کرتے ہیں
نعت خواں:
عبدالباسط حسانی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں