اپنے نانا کا وعدہ نبھانے کربلا میں حسین آ رہے ہیں | Apne Nana Ka Wada Nibhane Karbala Mein Hussain Aa Rahe Hain Lyrics in Urdu
حسین آ رہے ہیں، حسین آ رہے ہیں
حسین آ رہے ہیں، حسین آ رہے ہیں
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
دین کی شان و شوکت بچانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
نبی کے نورِ عین، علی کے دل کا چین
سیّدہ فاطمہ کے پیارے ہیں حسین
اک طرف ہے ہزاروں کا لشکر
ایک جانب فقط ہیں بہتّر
اپنے بابا کی جرأت دکھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
دینِ حق کا عَلَم ہاتھ میں ہے
ذوالفقارِ علی ساتھ میں ہے
قصرِ ظلم و ستم کو گرانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
حسین آ رہے ہیں، حسین آ رہے ہیں
چراغِ عشقِ حسینی جلا محرّم میں
یزیدیت کا دیا بجھ گیا محرّم میں
خدائے پاک کی برسیں گی رحمتیں تجھ پر
حسن حسین کی محفل سجا محرّم میں
نہ آج تک وہ اٹّھا اور نہ اٹّھے گا کبھی
یزیدیت کا محل یوں گرا محرّم میں
جہاں میں حق و صداقت کا بول بالا ہے
منافقت کا خاتمہ ہوا محرّم میں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
نبی کے نورِ عین، علی کے دل کا چین
سیّدہ فاطمہ کے پیارے ہیں حسین
دن دہاڑے لٹی گھر کی ہر شَے
کچھ بھی شکوہ نہیں پھر بھی رب سے
درس ہم کو وفا کا پڑھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
حنظلہ کا ہے ذوقِ شہادت
ساتھ میں حمزہ کی ہے شجاعت
لشکرِ شِمر کے ہوش اڑانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
نبی کے نورِ عین، علی کے دل کا چین
سیّدہ فاطمہ کے پیارے ہیں حسین
چھوڑ کر اپنے نانا کا کوچہ
یعنی، تفسیر ! شہرِ مدینہ
شمعِ حقّ و صداقت جلانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
شاعر:
تفسیر رضا امجدی
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
حسین آ رہے ہیں، حسین آ رہے ہیں
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
دین کی شان و شوکت بچانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
نبی کے نورِ عین، علی کے دل کا چین
سیّدہ فاطمہ کے پیارے ہیں حسین
اک طرف ہے ہزاروں کا لشکر
ایک جانب فقط ہیں بہتّر
اپنے بابا کی جرأت دکھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
دینِ حق کا عَلَم ہاتھ میں ہے
ذوالفقارِ علی ساتھ میں ہے
قصرِ ظلم و ستم کو گرانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
حسین آ رہے ہیں، حسین آ رہے ہیں
چراغِ عشقِ حسینی جلا محرّم میں
یزیدیت کا دیا بجھ گیا محرّم میں
خدائے پاک کی برسیں گی رحمتیں تجھ پر
حسن حسین کی محفل سجا محرّم میں
نہ آج تک وہ اٹّھا اور نہ اٹّھے گا کبھی
یزیدیت کا محل یوں گرا محرّم میں
جہاں میں حق و صداقت کا بول بالا ہے
منافقت کا خاتمہ ہوا محرّم میں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
نبی کے نورِ عین، علی کے دل کا چین
سیّدہ فاطمہ کے پیارے ہیں حسین
دن دہاڑے لٹی گھر کی ہر شَے
کچھ بھی شکوہ نہیں پھر بھی رب سے
درس ہم کو وفا کا پڑھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
حنظلہ کا ہے ذوقِ شہادت
ساتھ میں حمزہ کی ہے شجاعت
لشکرِ شِمر کے ہوش اڑانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
نبی کے نورِ عین، علی کے دل کا چین
سیّدہ فاطمہ کے پیارے ہیں حسین
چھوڑ کر اپنے نانا کا کوچہ
یعنی، تفسیر ! شہرِ مدینہ
شمعِ حقّ و صداقت جلانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
اپنے نانا کا وعدہ نبھانے
کربلا میں حسین آ رہے ہیں
شاعر:
تفسیر رضا امجدی
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں