پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا | Pandra Sau Sala Jashn Hai Rab Ke Habib Ka Lyrics in Urdu
آ گئے سرکار میرے آ گئے سرکار
میرے آقا آئے ! مرحبا !
میرے داتا آئے ! مرحبا !
میرے مولیٰ آئے ! مرحبا !
میرے داتا آئے ! مرحبا !
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
جبریل نے کعبے پر پرچم لہرایا ہے
آمد کا زمانے کو پیغام سنایا ہے
خود ربِّ دو عالم نے میلاد منایا ہے
ہم لوگ تو بندے ہیں، کیونکر نہ منائیں گے
جھنڈے لگائیں گے، گھر کو سجائیں گے، دھومیں مچائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
محفل سجائیں گے، نعرے لگائیں گے، سب کو بتائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
لنگر کھلائیں گے، شربت پلائیں گے، نغمے سنائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
اُنگلی کے اِشاروں سے جو چاند سے کھیلے ہیں
اک پل میں زمیں سے جو معراج کو پہنچے ہیں
جبریلِ امیں جن کی تعظیم کو جھکتے ہیں
بی آمِنہ کے گھر پر تشریف وہ لائے ہیں
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
پندرہ سو سالہ جشنِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
محفلِ ذکر نعتِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
شاد ہوا ہر اک سُنِّی ! زندہ باد زندہ باد !
دل کی دھڑکن جُھوم اُٹھی ! زندہ باد زندہ باد !
جو آج زمانے میں ہر سمت اُجالا ہے
یہ رب کی قسم اُس کے قدموں کا اُتارا ہے
جو سارے رسُولوں کا، نبیوں کا آقا ہے
انسان کی صورت میں دنیا میں وہ آیا ہے
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
شیطان کے چیلے جو کہتے ہیں اسے بدعت
افسوس اُنھوں نے تو سیکھی ہی نہیں اُلفت
پچھتائیں گے محشر میں، پائیں گے بڑی ذِلّت
سرکارِ مدینہ کو کیا چہرہ دکھائیں گے
جھنڈے لگائیں گے، گھر کو سجائیں گے، دھومیں مچائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
محفل سجائیں گے، نعرے لگائیں گے، سب کو بتائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
لنگر کھلائیں گے، شربت پلائیں گے، نغمے سنائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
مسکینوں یتیموں کو ہم کھانا کھلائیں گے
شربت کی سبیلیں بھی ہر گام لگائیں گے
دنیا کو محبّت کا پیغام سنائیں گے
امسال ہم کچھ ایسے میلاد منائیں گے
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
اے شوقِ فریدی ! ہم میلاد کے دیوانے
میلاد مناتے ہیں، میلاد منائیں گے
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
پندرہ سو سالہ جشنِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
محفلِ ذکر نعتِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
شاد ہوا ہر اک سُنِّی ! زندہ باد زندہ باد !
دل کی دھڑکن جُھوم اُٹھی ! زندہ باد زندہ باد !
شاعر:
شوق فریدی انڈیا
نعت خواں:
سید عبدالقادر القادری
معین الدین بلبل مستجاب
شبیر برکاتی
میرے آقا آئے ! مرحبا !
میرے داتا آئے ! مرحبا !
میرے مولیٰ آئے ! مرحبا !
میرے داتا آئے ! مرحبا !
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
جبریل نے کعبے پر پرچم لہرایا ہے
آمد کا زمانے کو پیغام سنایا ہے
خود ربِّ دو عالم نے میلاد منایا ہے
ہم لوگ تو بندے ہیں، کیونکر نہ منائیں گے
جھنڈے لگائیں گے، گھر کو سجائیں گے، دھومیں مچائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
محفل سجائیں گے، نعرے لگائیں گے، سب کو بتائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
لنگر کھلائیں گے، شربت پلائیں گے، نغمے سنائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
اُنگلی کے اِشاروں سے جو چاند سے کھیلے ہیں
اک پل میں زمیں سے جو معراج کو پہنچے ہیں
جبریلِ امیں جن کی تعظیم کو جھکتے ہیں
بی آمِنہ کے گھر پر تشریف وہ لائے ہیں
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
پندرہ سو سالہ جشنِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
محفلِ ذکر نعتِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
شاد ہوا ہر اک سُنِّی ! زندہ باد زندہ باد !
دل کی دھڑکن جُھوم اُٹھی ! زندہ باد زندہ باد !
جو آج زمانے میں ہر سمت اُجالا ہے
یہ رب کی قسم اُس کے قدموں کا اُتارا ہے
جو سارے رسُولوں کا، نبیوں کا آقا ہے
انسان کی صورت میں دنیا میں وہ آیا ہے
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
شیطان کے چیلے جو کہتے ہیں اسے بدعت
افسوس اُنھوں نے تو سیکھی ہی نہیں اُلفت
پچھتائیں گے محشر میں، پائیں گے بڑی ذِلّت
سرکارِ مدینہ کو کیا چہرہ دکھائیں گے
جھنڈے لگائیں گے، گھر کو سجائیں گے، دھومیں مچائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
محفل سجائیں گے، نعرے لگائیں گے، سب کو بتائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
لنگر کھلائیں گے، شربت پلائیں گے، نغمے سنائیں گے
آ گئے ہیں پیارے مصطفیٰ
مسکینوں یتیموں کو ہم کھانا کھلائیں گے
شربت کی سبیلیں بھی ہر گام لگائیں گے
دنیا کو محبّت کا پیغام سنائیں گے
امسال ہم کچھ ایسے میلاد منائیں گے
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
اے شوقِ فریدی ! ہم میلاد کے دیوانے
میلاد مناتے ہیں، میلاد منائیں گے
پندرہ سو سالہ جشن ہے رب کے حبیب کا
ہر بچّہ میرے شہر کا کہتا ہے مرحبا
پندرہ سو سالہ جشنِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
محفلِ ذکر نعتِ نبی ! زندہ باد زندہ باد !
شاد ہوا ہر اک سُنِّی ! زندہ باد زندہ باد !
دل کی دھڑکن جُھوم اُٹھی ! زندہ باد زندہ باد !
شاعر:
شوق فریدی انڈیا
نعت خواں:
سید عبدالقادر القادری
معین الدین بلبل مستجاب
شبیر برکاتی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں