فلک کے نظارو زمیں کی بہارو | حضور آ گئے ہیں | Falak Ke Nazaro Zameen Ki Baharo Lyrics in Urdu
فلک کے نظارو، زمیں کی بہارو
!
سب عیدیں مناؤ، حضور آ گئے ہیں
اُٹھو غم کے مارو ! چلو بے سہارو !
خبر یہ سناؤ، حضور آ گئے ہیں
انوکھا نرالا وہ ذیشان آیا
وہ سارے رسُولوں کا سُلطان آیا
ارے کجکلاہو ! ارے بادشاہو !
نِگاہیں جُھکاؤ، حضور آ گئے ہیں
ہُوا چار سُو رحمتوں کا بسیرا
اُجالا اُجالا، سویرا سویرا
حلیمہ کو پہنچی خبر آمِنہ کی
میرے گھر میں آؤ، حضور آ گئے ہیں
سماں ہے ثنائے حبیبِ خدا کا
یہ میلاد ہے سرورِ انبیا کا
نبی کے گداؤ ! سب اِک دُوسرے کو
گلے سے لگاؤ، حضور آ گئے ہیں
ہواؤں میں جذبات ہیں مرحبا کے
فضاؤں میں نغمات صَلِّ عَلےٰ کے
دُرُودوں کے گجرے، سلاموں کے تحفے
غُلامو ! سجاؤ حضور آ گئے ہیں
کہاں میں، ظہُوری ! کہاں اُن کی باتیں !
کرم ہی کرم ہے یہ دن اور راتیں
جہاں پہ بھی جاؤ، دلوں کو جگاؤ
یہی کہتے جاؤ، حضور آ گئے ہیں
شاعر:
محمد علی ظہوری
نعت خواں:
میلاد رضا قادری
سب عیدیں مناؤ، حضور آ گئے ہیں
اُٹھو غم کے مارو ! چلو بے سہارو !
خبر یہ سناؤ، حضور آ گئے ہیں
انوکھا نرالا وہ ذیشان آیا
وہ سارے رسُولوں کا سُلطان آیا
ارے کجکلاہو ! ارے بادشاہو !
نِگاہیں جُھکاؤ، حضور آ گئے ہیں
ہُوا چار سُو رحمتوں کا بسیرا
اُجالا اُجالا، سویرا سویرا
حلیمہ کو پہنچی خبر آمِنہ کی
میرے گھر میں آؤ، حضور آ گئے ہیں
سماں ہے ثنائے حبیبِ خدا کا
یہ میلاد ہے سرورِ انبیا کا
نبی کے گداؤ ! سب اِک دُوسرے کو
گلے سے لگاؤ، حضور آ گئے ہیں
ہواؤں میں جذبات ہیں مرحبا کے
فضاؤں میں نغمات صَلِّ عَلےٰ کے
دُرُودوں کے گجرے، سلاموں کے تحفے
غُلامو ! سجاؤ حضور آ گئے ہیں
کہاں میں، ظہُوری ! کہاں اُن کی باتیں !
کرم ہی کرم ہے یہ دن اور راتیں
جہاں پہ بھی جاؤ، دلوں کو جگاؤ
یہی کہتے جاؤ، حضور آ گئے ہیں
شاعر:
محمد علی ظہوری
نعت خواں:
میلاد رضا قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں