حاصل نو بہار پھرتے ہیں | وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں تضمین کے ساتھ | Hasil-e-Nau-bahar Phirte Hain Lyrics in Urdu
حاصلِ نَو بہار پھرتے ہیں
جانِ لطف و قرار پھرتے ہیں
حُسن کے تاجدار پھرتے ہیں
وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
تیرے دِن، اے بہار ! پھرتے ہیں
یوں تو دربار اور مجالس میں
داتا منگتا کی ہیں کئی قِسمیں
کتنے اُلجھے ہوئے ہیں جِس تِس میں
اُس گلی کا گدا ہوں میں جِس میں
مانگتے تاجدار پھرتے ہیں
قُدسیوں کے ہجوم شام و سحر
بھیجتے ہیں درود آقا پر
کتنا پُر کیف ہوگا وہ منظر
لاکھوں قُدسی ہیں کامِ خدمت پر
لاکھوں گِردِ مزار پھرتے ہیں
سب کی کھاتے ہیں مار پھرتے ہیں
پہنے ذِلّت کا ہار پھرتے ہیں
لے کے ذہنی بُخار پھرتے ہیں
جو تِرے در سے یار پھرتے ہیں
در بدر یوں ہی خوار پھرتے ہیں
ہے جہاں گوہرِ حیات، رضا !
بٹ رہی ہے جہاں نجات، رضا !
کیوں ہو مخصوص تیری ذات، رضا !
کوئی کیوں پوچھے تیری بات، رضا !
تجھ سے شیدا ہزار پھرتے ہیں
کلام:
امام احمد رضا خان
تضمین:
-
نعت خواں:
امیر حمزہ خلیلا بادی
جانِ لطف و قرار پھرتے ہیں
حُسن کے تاجدار پھرتے ہیں
وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
تیرے دِن، اے بہار ! پھرتے ہیں
یوں تو دربار اور مجالس میں
داتا منگتا کی ہیں کئی قِسمیں
کتنے اُلجھے ہوئے ہیں جِس تِس میں
اُس گلی کا گدا ہوں میں جِس میں
مانگتے تاجدار پھرتے ہیں
قُدسیوں کے ہجوم شام و سحر
بھیجتے ہیں درود آقا پر
کتنا پُر کیف ہوگا وہ منظر
لاکھوں قُدسی ہیں کامِ خدمت پر
لاکھوں گِردِ مزار پھرتے ہیں
سب کی کھاتے ہیں مار پھرتے ہیں
پہنے ذِلّت کا ہار پھرتے ہیں
لے کے ذہنی بُخار پھرتے ہیں
جو تِرے در سے یار پھرتے ہیں
در بدر یوں ہی خوار پھرتے ہیں
ہے جہاں گوہرِ حیات، رضا !
بٹ رہی ہے جہاں نجات، رضا !
کیوں ہو مخصوص تیری ذات، رضا !
کوئی کیوں پوچھے تیری بات، رضا !
تجھ سے شیدا ہزار پھرتے ہیں
کلام:
امام احمد رضا خان
تضمین:
-
نعت خواں:
امیر حمزہ خلیلا بادی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں