ہدایت راہنمائی ہیں میرے سرکار کی باتیں | Hidayat Rahnumai Hain Mere Sarkar Ki Baatein Lyrics in Urdu
ہدایت راہنُمائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
بھلائی ہی بھلائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
گِریں گے تاج قدموں میں نبی کا بن کے تو دیکھو
صحابہ نے سکھائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
بنے صِدِّیق و فاروق اور غنی و حیدرِ کرّار
وہ جِن کے من کو بھائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
خزانہ مِل گیا گویا جہاں میں دردمندوں کو
غریبوں کی کمائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
بھٹکنے ہی نہیں دیتا ہے اُن کا اسوۂ حَسَنَہ
بھنور میں نا خدائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
اندھیرے جب بھی آئے ہیں میری منزل کے رستے میں
ہمیشہ جگمگائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
ہوئی تدفین نفرت کی، وفاؤں کے چمن مہکے
محبّت کی دُہائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
وجودِ زَن کو بخشی آبرو سر پر رِدا دے کر
حیا ہیں پارسائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
بغیر اُن کی اِطاعت کے عبادت ہے رِیا کاری
خدا سے آشنائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
مجھے، افضال ! بھاتے ہی نہیں منظر زمانے کے
میرے دِل میں سمائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
شاعر:
افضال صدیقی
نعت خواں:
حسن افضال صدیقی
بھلائی ہی بھلائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
گِریں گے تاج قدموں میں نبی کا بن کے تو دیکھو
صحابہ نے سکھائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
بنے صِدِّیق و فاروق اور غنی و حیدرِ کرّار
وہ جِن کے من کو بھائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
خزانہ مِل گیا گویا جہاں میں دردمندوں کو
غریبوں کی کمائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
بھٹکنے ہی نہیں دیتا ہے اُن کا اسوۂ حَسَنَہ
بھنور میں نا خدائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
اندھیرے جب بھی آئے ہیں میری منزل کے رستے میں
ہمیشہ جگمگائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
ہوئی تدفین نفرت کی، وفاؤں کے چمن مہکے
محبّت کی دُہائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
وجودِ زَن کو بخشی آبرو سر پر رِدا دے کر
حیا ہیں پارسائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
بغیر اُن کی اِطاعت کے عبادت ہے رِیا کاری
خدا سے آشنائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
مجھے، افضال ! بھاتے ہی نہیں منظر زمانے کے
میرے دِل میں سمائی ہیں میرے سرکار کی باتیں
شاعر:
افضال صدیقی
نعت خواں:
حسن افضال صدیقی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں