تمنا دل کی ہے اب تو دیار مصطفیٰ دیکھوں | مدینے کا شہر دیکھوں مدینے کی فضا دیکھوں | Madine Ki Fiza Dekhun Lyrics in Urdu
سوزِ دل چاہیئے، چشمِ نم چاہیئے
جینے کو اب مجھے بس حرم چاہیئے
پیاس بُجھتی نہیں، دِل سنبھلتا نہیں
جامِ غم کا یہ بادل سِمٹتا نہیں
دُورِیاں ختم ہونگی یہ کب، یا خدا !
سفر طیبہ کا ہو میرا اب، یا خدا !
دیکھ لُوں میں نبی کا وہ شہر و چمن
لے کے کب سے میں بیٹھا ہوں دِل میں لگن
خواہشِ نفس پوری ہو جائے میری
دور اب، یا خدا ! دِل کی ہو اندھیری
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
جہاں پَر نُور کی بارش، ملائک کا بسیرا ہے
جہاں پُر نُور ہے منظر، ہر ایک پل میں سویرا ہے
جہاں پر نعمتوں کی آسمانوں سے رَوانی ہے
وہاں جا کر میں آنکھوں سے نوازش بے بہا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
مُعطّر ہے فضائے چار سُو رحمت کی بارش ہے
دُعا منظور ہو، پُوری جہاں ہر ایک خواہش ہے
وہ جس شہرِ محبّت میں میرے آقا کی بستی ہے
پہنچ کر اُس مُقدّس شہر کی آب و ہوا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
مُکدّر کا ستارہ اب مدینے پاک لے جائے
میری تقدیر میں بطحا کی بستی کو لِکھا جائے
دُعا و عرض ہے، یا رب ! مجھے لے چل مدینے میں
تڑپ ہے، جلد اِس چاہت کو میں پورا ہوا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
جنم سے چاہتیں دِل کی جڑِیں اُن کے مدینے سے
محبّت شہرِ آقا کی بسا رکّھی ہے سینے میں
نہ بستی ہے کوئی ایسی، نہ کوئی شہر ایسا ہے
میں دنیا بھر کے شہروں سے شہر جا کر جُدا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
شاعر:
ظہیر عثمانی
نعت خواں:
ظہیر عثمانی
جینے کو اب مجھے بس حرم چاہیئے
پیاس بُجھتی نہیں، دِل سنبھلتا نہیں
جامِ غم کا یہ بادل سِمٹتا نہیں
دُورِیاں ختم ہونگی یہ کب، یا خدا !
سفر طیبہ کا ہو میرا اب، یا خدا !
دیکھ لُوں میں نبی کا وہ شہر و چمن
لے کے کب سے میں بیٹھا ہوں دِل میں لگن
خواہشِ نفس پوری ہو جائے میری
دور اب، یا خدا ! دِل کی ہو اندھیری
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
جہاں پَر نُور کی بارش، ملائک کا بسیرا ہے
جہاں پُر نُور ہے منظر، ہر ایک پل میں سویرا ہے
جہاں پر نعمتوں کی آسمانوں سے رَوانی ہے
وہاں جا کر میں آنکھوں سے نوازش بے بہا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
مُعطّر ہے فضائے چار سُو رحمت کی بارش ہے
دُعا منظور ہو، پُوری جہاں ہر ایک خواہش ہے
وہ جس شہرِ محبّت میں میرے آقا کی بستی ہے
پہنچ کر اُس مُقدّس شہر کی آب و ہوا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
مُکدّر کا ستارہ اب مدینے پاک لے جائے
میری تقدیر میں بطحا کی بستی کو لِکھا جائے
دُعا و عرض ہے، یا رب ! مجھے لے چل مدینے میں
تڑپ ہے، جلد اِس چاہت کو میں پورا ہوا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
جنم سے چاہتیں دِل کی جڑِیں اُن کے مدینے سے
محبّت شہرِ آقا کی بسا رکّھی ہے سینے میں
نہ بستی ہے کوئی ایسی، نہ کوئی شہر ایسا ہے
میں دنیا بھر کے شہروں سے شہر جا کر جُدا دیکھوں
تمنّا دِل کی ہے اب تو دیارِ مُصطفیٰ دیکھوں
مدینے کا شہر دیکھوں، مدینے کی فضا دیکھوں
شاعر:
ظہیر عثمانی
نعت خواں:
ظہیر عثمانی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں