نفس نفس میں علی علی ہو نظر نظر میں علی علی ہو | Nafas Nafas Mein Ali Ali Ho Nazar Nazar Mein Ali Ali Ho Lyrics in Urdu
اہتمام ایسا مَوَدّت میں کیے جاؤں گا
ذکرِ حیدر میں سُناؤں گا سنے جاؤں گا
میرے اندر کا جو میثم ہے یہی کہتا ہے
چاہے کٹ جائے زباں نام جپے جاؤں گا
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
نفس نفس میں علی علی ہو، نظر نظر میں علی علی ہو
گلی گلی میں علی علی ہو، نگر نگر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
کرم کے گوہر لُٹائیں حیدر، تو جامِ عرفاں پِلائیں حیدر
جو روز و شب کے پہر پہر میں، سحر سحر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
بہار ذکرِ علی کی مستی میں رقص کرتی اُتر رہی ہے
شجر شجر میں، کلی کلی میں، ثمر ثمر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
اُسے بنائیں علی قلندر، ہوں اُس کے چاکر سبھی سِکندر
وہ جس کے بھی جسم و جان و روح و دل و جگر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
درود لب پر سجا کے، حَسَنی ! نبی نبی کہہ کے گھر سے نِکلوں
سفر سے لوٹوں جو اپنے گھر کو تو میرے گھر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
شاعر:
حسنی سید
نعت خواں:
سید زبیب مسعود شاہ
سید عمران افگن شاہ
ذکرِ حیدر میں سُناؤں گا سنے جاؤں گا
میرے اندر کا جو میثم ہے یہی کہتا ہے
چاہے کٹ جائے زباں نام جپے جاؤں گا
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
نفس نفس میں علی علی ہو، نظر نظر میں علی علی ہو
گلی گلی میں علی علی ہو، نگر نگر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
کرم کے گوہر لُٹائیں حیدر، تو جامِ عرفاں پِلائیں حیدر
جو روز و شب کے پہر پہر میں، سحر سحر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
بہار ذکرِ علی کی مستی میں رقص کرتی اُتر رہی ہے
شجر شجر میں، کلی کلی میں، ثمر ثمر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
اُسے بنائیں علی قلندر، ہوں اُس کے چاکر سبھی سِکندر
وہ جس کے بھی جسم و جان و روح و دل و جگر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
درود لب پر سجا کے، حَسَنی ! نبی نبی کہہ کے گھر سے نِکلوں
سفر سے لوٹوں جو اپنے گھر کو تو میرے گھر میں علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
علی علی ہو، علی علی ہو
شاعر:
حسنی سید
نعت خواں:
سید زبیب مسعود شاہ
سید عمران افگن شاہ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں