جان عالم بے مثال جان جاناں بے مثال | Jane Alam Bemisal Jane Janan Bemisal Lyrics in Urdu
جان عالم بے مثال، جان جاناں بے مثال
عرش اعظم کا وہ دولہا بے مثال ہے
ان کی باتیں بے مثال، ان کا لہجہ بے مثال
میرے آقا کا سراپا بے مثال ہے
جس سے ضیا پاتے ہیں ستارے، جس سے چمکتے ہیں یہ نظارے
جس کا شیدائی سنسار، ترسے کرنے کو دیدار
میرے آقا کا وہ چہرہ بے مثال ہے
شبیری جذبات الگ ہے، ابن علی کی بات الگ ہے
اپنا لٹوا کے گھربار، مذہب کر ڈالا گلزار
شاۂ طیبہ کا نواسا بے مثال ہے
حکم ہوا جب خواجہ پیا کا، کوزے میں ساگر ہے سمایا
دنیا ہوتی ہے حیران، رب سے پائی ہے وہ شان
میرے خواجہ کا کٹورا بے مثال ہے
کعبے کا مہمان ہوا وہ، پیروں میں ذیشان ہوا وہ
جس کی سیرت بے مثال، جس کا چہرہ بے مثال
اَعْلیٰ حضرت کا نواسا بے مثال ہے
بھوکی رہ کر بھی مسکائے، بچّوں کو جی بھر کے کھلائے
ماں کی، عظمت ! اَعْلیٰ شان، اس کا شاہد ہے قرآن
سر پے والدہ کا سایا بے مثال ہے
شاعِر:
عظمت رضا بھاگلپوری
نعت خواں:
عظمت رضا بھاگلپوری
حسن رضا نوشاہی
عرش اعظم کا وہ دولہا بے مثال ہے
ان کی باتیں بے مثال، ان کا لہجہ بے مثال
میرے آقا کا سراپا بے مثال ہے
جس سے ضیا پاتے ہیں ستارے، جس سے چمکتے ہیں یہ نظارے
جس کا شیدائی سنسار، ترسے کرنے کو دیدار
میرے آقا کا وہ چہرہ بے مثال ہے
شبیری جذبات الگ ہے، ابن علی کی بات الگ ہے
اپنا لٹوا کے گھربار، مذہب کر ڈالا گلزار
شاۂ طیبہ کا نواسا بے مثال ہے
حکم ہوا جب خواجہ پیا کا، کوزے میں ساگر ہے سمایا
دنیا ہوتی ہے حیران، رب سے پائی ہے وہ شان
میرے خواجہ کا کٹورا بے مثال ہے
کعبے کا مہمان ہوا وہ، پیروں میں ذیشان ہوا وہ
جس کی سیرت بے مثال، جس کا چہرہ بے مثال
اَعْلیٰ حضرت کا نواسا بے مثال ہے
بھوکی رہ کر بھی مسکائے، بچّوں کو جی بھر کے کھلائے
ماں کی، عظمت ! اَعْلیٰ شان، اس کا شاہد ہے قرآن
سر پے والدہ کا سایا بے مثال ہے
شاعِر:
عظمت رضا بھاگلپوری
نعت خواں:
عظمت رضا بھاگلپوری
حسن رضا نوشاہی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں