تمہارے رخ پر جمی ہیں آنکھیں میں کیسے رخ سے ہٹاؤں اکھیاں | Tumhare Rukh Par Jami Hain Aankhen Main Kaise Rukh Se Hataun Akhiyan Lyrics in Urdu
تمہارے رخ پر جمی ہیں آنکھیں، میں کیسے رخ سے ہٹاؤں اکھیاں
قسم خدا کی بڑے حسیں ہو، میں کیسے آخر ملاؤں اکھیاں
نماز پڑھنے کو میں تھا آیا، تمہیں جو دیکھا تو پڑھ لی میں نے
تمہاری صورت ہے میرے آگے، میں کیسے اپنی جھکاؤں اکھیاں
جدھر بھی جاؤں، جدھر بھی دیکھوں، تمہارے چرچے، تمہارے جلوے
تمہیں بسے ہو میری نظر میں، کسی کو کیوں میں دکھاؤں اکھیاں
یہ بات، حاکم ! میں سوچتا ہوں کہ خود مصوِّر نے پوچھا ہوگا
میں نقش تیرے بنا رہا ہوں، بتاؤ کیسی بناؤں اکھیاں
شاعر:
احمد علی حاکم
نعت خواں:
احمد علی حاکم
محمّد عادل قریشی
سیّد عبدل وصی قادری
قسم خدا کی بڑے حسیں ہو، میں کیسے آخر ملاؤں اکھیاں
نماز پڑھنے کو میں تھا آیا، تمہیں جو دیکھا تو پڑھ لی میں نے
تمہاری صورت ہے میرے آگے، میں کیسے اپنی جھکاؤں اکھیاں
جدھر بھی جاؤں، جدھر بھی دیکھوں، تمہارے چرچے، تمہارے جلوے
تمہیں بسے ہو میری نظر میں، کسی کو کیوں میں دکھاؤں اکھیاں
یہ بات، حاکم ! میں سوچتا ہوں کہ خود مصوِّر نے پوچھا ہوگا
میں نقش تیرے بنا رہا ہوں، بتاؤ کیسی بناؤں اکھیاں
شاعر:
احمد علی حاکم
نعت خواں:
احمد علی حاکم
محمّد عادل قریشی
سیّد عبدل وصی قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں