حج پر بلا لے مولیٰ | Hajj Par Bula Le Maula Lyrics in Urdu
تو کریم ہی جو ٹھہرا، تو کرم کے کیا ٹھکانے
تو نوازنے پہ آئے، تو نواز دے زمانے
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
میں صحنِ حرم میں پیوں آب زمزم
پھروں گردِ کعبہ، خدایا ! میں پیہم
زباں پر ہو تکبیرِ اللہ اَکبَر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
مجھے حجرِ اسود کا بوسہ دلا دے
میرے سارے جرم و خطا کو مٹا دے
میری نیکیوں میں تو برکت عطا کر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
سعیٔ صفا اور مروہ کرا دے
وہ عرفات کا پیارا میداں دکھا دے
دکھا دے منٰی کا وہ پر نور منظر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
عطا کر دے مجھ کو بھی اسباب، مولیٰ !
میرے حق میں اب کھول دے در کا رستا
شرف حاضری کا تو جلدی عطا کر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
درِ مصطفٰی کی زیارت کرا دے
تمنّا یہ بچپن کی میری مٹا دے
سدا کے لیے کر دے اُس در کا نوکر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
تمنّائے شوقِ فریدی ہو پوری
عطا کَعْبَۃُ اللّٰہ کی پھر ہو حضوری
نکل جائے دم شہرِ طیبہ میں جا کر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
شاعر:
حافظ شوق فریدی
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
تو نوازنے پہ آئے، تو نواز دے زمانے
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
میں صحنِ حرم میں پیوں آب زمزم
پھروں گردِ کعبہ، خدایا ! میں پیہم
زباں پر ہو تکبیرِ اللہ اَکبَر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
مجھے حجرِ اسود کا بوسہ دلا دے
میرے سارے جرم و خطا کو مٹا دے
میری نیکیوں میں تو برکت عطا کر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
سعیٔ صفا اور مروہ کرا دے
وہ عرفات کا پیارا میداں دکھا دے
دکھا دے منٰی کا وہ پر نور منظر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
عطا کر دے مجھ کو بھی اسباب، مولیٰ !
میرے حق میں اب کھول دے در کا رستا
شرف حاضری کا تو جلدی عطا کر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
درِ مصطفٰی کی زیارت کرا دے
تمنّا یہ بچپن کی میری مٹا دے
سدا کے لیے کر دے اُس در کا نوکر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
تمنّائے شوقِ فریدی ہو پوری
عطا کَعْبَۃُ اللّٰہ کی پھر ہو حضوری
نکل جائے دم شہرِ طیبہ میں جا کر
مجھے، مولیٰ ! حج کی سعادت عطا کر
حج پر بلا لے، مولیٰ ! مولیٰ !
کعبہ دکھا دے، مولیٰ !
شاعر:
حافظ شوق فریدی
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں