میں گناہ گار ہوں اے خدا بخش دے | Main Gunahgar Hoon Aye Khuda Bakhsh De Lyrics in Urdu
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
الجھنوں میں ہوں مدّت سے جکڑا ہوا
یوں گرفتار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
رات و دن میں مُلوِّس گناہوں میں ہوں
اتنا بیکار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
بس خطائیں ہیں اور نیکیاں کچھ نہیں
لُقمۂ نار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
نفس وشیطاں کے جالوں میں پھنستا گیا
میں وہ بد کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
دے معافی مجھے، رکھ لے میرا بھرم
میں سزا وار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
شافی ! دنیا کے سارے ہی رشتوں سے اب
کافی بیزار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
شاعرہ:
بنت افضل شافی
نشید خواں:
حافظ احمد مجتبیٰ
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
الجھنوں میں ہوں مدّت سے جکڑا ہوا
یوں گرفتار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
رات و دن میں مُلوِّس گناہوں میں ہوں
اتنا بیکار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
بس خطائیں ہیں اور نیکیاں کچھ نہیں
لُقمۂ نار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
نفس وشیطاں کے جالوں میں پھنستا گیا
میں وہ بد کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
دے معافی مجھے، رکھ لے میرا بھرم
میں سزا وار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
شافی ! دنیا کے سارے ہی رشتوں سے اب
کافی بیزار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
میں گناہ گار ہوں، اے خدا ! بخش دے
اور خطا کار ہوں، اے خدا ! بخش دے
شاعرہ:
بنت افضل شافی
نشید خواں:
حافظ احمد مجتبیٰ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں