تمنا مدتوں سے ہے جمال مصطفیٰ دیکھوں | Tamanna Muddaton Se Hai Jamal-e-Mustafa Dekhun Lyrics in Urdu
تمنّا مُدّتوں سے ہے، جمالِ مصطفٰی دیکھوں
امام الانبیاء دیکھوں، حبیبِ کبریا دیکھوں
وہ جن کے دم قدم سے صبح نے بھی روشنی پائی
منوّر کر دیا جس نے فضا، وہ رہنما دیکھوں
وہ جن کی برکتوں سے ابر و باراں بستے عالم میں
تمنّا قلبِ مضطر کی، وہ دُرِّ بےبہا دیکھوں
قدم باہر مدینے سے، تصوّر میں مدینہ ہے
الٰہی یا الٰہی ! عظمتوں کی انتہا دیکھوں
یہ دنیا بے ثبات و بے وفا و غم کا گہوارا
یہ ہے مطلوب، دارِ بے وفائی میں وفا دیکھوں
وہ مبدا خلقِ عالم کا، درود اُن پر، سلام اُن پر
میرے مولیٰ ! یہ موقع دے کہ ختم الانبیاء دیکھوں
کبھی ہو حسن کی محفل، کبھی ہو شوق کا منظر
کبھی آنسو کی زنجیروں میں عاشق کی سدا دیکھوں
رَسُولٌ قَاسِمُ الْخيْرَاتِ فِی الدُّنْيَا وَ فِی الْعُقْبیٰ
شفیق از نفسِ ما در ما نبی مجتبیٰ دیکھوں
درِ جنّت پہ حاضر ہوں رسولِ پاک کے ہمراہ
شفاعت کا یہ منظر یا خدایا میں رضا دیکھوں
شاعر:
مفتی رضا الحق
نعت خواں:
احسان تحمید
عائشہ عبدالباسط
مدسّر عبداللہ
امام الانبیاء دیکھوں، حبیبِ کبریا دیکھوں
وہ جن کے دم قدم سے صبح نے بھی روشنی پائی
منوّر کر دیا جس نے فضا، وہ رہنما دیکھوں
وہ جن کی برکتوں سے ابر و باراں بستے عالم میں
تمنّا قلبِ مضطر کی، وہ دُرِّ بےبہا دیکھوں
قدم باہر مدینے سے، تصوّر میں مدینہ ہے
الٰہی یا الٰہی ! عظمتوں کی انتہا دیکھوں
یہ دنیا بے ثبات و بے وفا و غم کا گہوارا
یہ ہے مطلوب، دارِ بے وفائی میں وفا دیکھوں
وہ مبدا خلقِ عالم کا، درود اُن پر، سلام اُن پر
میرے مولیٰ ! یہ موقع دے کہ ختم الانبیاء دیکھوں
کبھی ہو حسن کی محفل، کبھی ہو شوق کا منظر
کبھی آنسو کی زنجیروں میں عاشق کی سدا دیکھوں
رَسُولٌ قَاسِمُ الْخيْرَاتِ فِی الدُّنْيَا وَ فِی الْعُقْبیٰ
شفیق از نفسِ ما در ما نبی مجتبیٰ دیکھوں
درِ جنّت پہ حاضر ہوں رسولِ پاک کے ہمراہ
شفاعت کا یہ منظر یا خدایا میں رضا دیکھوں
شاعر:
مفتی رضا الحق
نعت خواں:
احسان تحمید
عائشہ عبدالباسط
مدسّر عبداللہ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں