تیری جناب کے جیسی کوئی جناب نہیں | Teri Janab Ke Jaisi Koi Janab Nahin Lyrics in Urdu
تِری جناب کے جیسی کوئی جناب نہیں
تو لاجواب ہے تیرا کوئی جواب نہیں
نبی تو اور حسین و جمیل ہیں لیکن
جو تجھ میں آب ہے ایسی کسی میں آب نہیں
بنا کے حسنِ سراپا یہ کہہ دیا رب نے
تِرے شباب کے آگے کوئی شباب نہیں
تمہارے زلف ہے وَاللّیل، وَالضُّحیٰ چہرہ
تمہاری مست نظر کا کوئی جواب نہیں
تمہارے نور سے شمس و قمر ہوئے روشن
وہ کون ہے جو ترے در سے فیضیاب نہیں
خدا نے طور پہ موسیٰ سے لن ترانی کہا
کہا حبیب سے تم سے کوئی حجاب نہیں
حضور ! جس کو دیا تم نے بے حساب دیا
تمہاری دین میں، آقا ! کوئی حساب نہیں
کہاں ہے میری نظر اُن کی دید کے قابل
وہ میرے دل میں ہیں لیکن نظر کو تاب نہیں
تِری نظر نے مجھے کیا سے کیا بنا ڈالا
تِری عنایتیں اتنی ہیں کہ حساب نہیں
انہیں خدا نے بنایا ہے رحمتِ عالم
جو اُن کے ہو گئے اُن کو کوئی عذاب نہیں
وہ جن کو حاجت جنت ہے یا خدا دے دے
مِرا تو اُن کے سوا کوئی انتخاب نہیں
تمہارے نقشِ قدم سے جو ہٹ گئے ہیں وہی
ہزار سجدے کریں پھر بھی کامیاب نہیں
جو دیکھ آئے ہیں، اعجاز ! گنبدِ خضراء
میں کیسے کہہ دوں کہ دل اُن کے آفتاب نہیں
شاعر:
اعجاز احمد اعجاز قادری
نعت خواں:
ثقلین رشید
تو لاجواب ہے تیرا کوئی جواب نہیں
نبی تو اور حسین و جمیل ہیں لیکن
جو تجھ میں آب ہے ایسی کسی میں آب نہیں
بنا کے حسنِ سراپا یہ کہہ دیا رب نے
تِرے شباب کے آگے کوئی شباب نہیں
تمہارے زلف ہے وَاللّیل، وَالضُّحیٰ چہرہ
تمہاری مست نظر کا کوئی جواب نہیں
تمہارے نور سے شمس و قمر ہوئے روشن
وہ کون ہے جو ترے در سے فیضیاب نہیں
خدا نے طور پہ موسیٰ سے لن ترانی کہا
کہا حبیب سے تم سے کوئی حجاب نہیں
حضور ! جس کو دیا تم نے بے حساب دیا
تمہاری دین میں، آقا ! کوئی حساب نہیں
کہاں ہے میری نظر اُن کی دید کے قابل
وہ میرے دل میں ہیں لیکن نظر کو تاب نہیں
تِری نظر نے مجھے کیا سے کیا بنا ڈالا
تِری عنایتیں اتنی ہیں کہ حساب نہیں
انہیں خدا نے بنایا ہے رحمتِ عالم
جو اُن کے ہو گئے اُن کو کوئی عذاب نہیں
وہ جن کو حاجت جنت ہے یا خدا دے دے
مِرا تو اُن کے سوا کوئی انتخاب نہیں
تمہارے نقشِ قدم سے جو ہٹ گئے ہیں وہی
ہزار سجدے کریں پھر بھی کامیاب نہیں
جو دیکھ آئے ہیں، اعجاز ! گنبدِ خضراء
میں کیسے کہہ دوں کہ دل اُن کے آفتاب نہیں
شاعر:
اعجاز احمد اعجاز قادری
نعت خواں:
ثقلین رشید
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں