میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا | Main Hun Hussaini Aur Zamana Hussain Ka Lyrics in Urdu
عشق میرا ہے حسین ! پیار میرا ہے حسین !
میں بھی کہوں یا حسین ! تم بھی کہو یا حسین !
ہر گھر میں یا حسین ! ہر لب پہ یا حسین !
ہم سب کی ہے صدا یا حسین !
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
بے مثل ہے جہاں میں تِرا کام، یا حسین !
ولیوں کا ہے وظیفہ تِرا نام، یا حسین !
آ آ کے چومتے ہیں فرشتے بھی رات دن
کیا دل نشیں ہیں تیرے در و بام، یا حسین !
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
بزمِ حسین مل کے سجاؤ، حسینیو !
شانِ حسین سب کو سناؤ، حسینیو !
کیسے یزیدیوں کو پچھاڑا حسین نے
مل کر یہ کل جہاں کو بتاؤ، حسینیو !
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
دنیا میں ایسا کوئی بھی مومن ملا نہیں
سلطانِ کربلا پہ جو دل سے فدا نہیں
نہرِ فرات آج بھی دیتی ہے یہ صدا
عبّاس سا جہاں میں کوئی با وفا نہیں
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
اسلام کی بقا کے لیے شاہِ کربلا
اک ایک کر کے سارا گھرانہ لٹا دیا
جب ذوالفقار حیدری لے کر چلا حسین
میداں میں ہر یزیدی کا دل تھرتھرا گیا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
عظمت میں کوئی ایسا انوکھا نہیں ملا
کوئی حسینِ پاک کے جیسا نہیں ملا
سر کو کٹا کے نیزے پہ قرآن جو پڑھے
شبّیر کے سوا کوئی دوجا نہیں ملا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
کر بل میں پیش کر کے شہادت حسین نے
دینِ خدا کی، کی ہے حفاظت حسین نے
اے سیف ! سر کٹانا تو منظور کر لیا
لیکن نہ کی یزید کی بیعت حسین نے
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
عشق میرا ہے حسین ! پیار میرا ہے حسین !
میں بھی کہوں یا حسین ! تم بھی کہو یا حسین !
ہر گھر میں یا حسین ! ہر لب پہ یا حسین !
ہم سب کی ہے صدا یا حسین !
شاعر:
سیف قادری الہ آبادی
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
میں بھی کہوں یا حسین ! تم بھی کہو یا حسین !
ہر گھر میں یا حسین ! ہر لب پہ یا حسین !
ہم سب کی ہے صدا یا حسین !
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
بے مثل ہے جہاں میں تِرا کام، یا حسین !
ولیوں کا ہے وظیفہ تِرا نام، یا حسین !
آ آ کے چومتے ہیں فرشتے بھی رات دن
کیا دل نشیں ہیں تیرے در و بام، یا حسین !
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
بزمِ حسین مل کے سجاؤ، حسینیو !
شانِ حسین سب کو سناؤ، حسینیو !
کیسے یزیدیوں کو پچھاڑا حسین نے
مل کر یہ کل جہاں کو بتاؤ، حسینیو !
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
دنیا میں ایسا کوئی بھی مومن ملا نہیں
سلطانِ کربلا پہ جو دل سے فدا نہیں
نہرِ فرات آج بھی دیتی ہے یہ صدا
عبّاس سا جہاں میں کوئی با وفا نہیں
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
اسلام کی بقا کے لیے شاہِ کربلا
اک ایک کر کے سارا گھرانہ لٹا دیا
جب ذوالفقار حیدری لے کر چلا حسین
میداں میں ہر یزیدی کا دل تھرتھرا گیا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
عظمت میں کوئی ایسا انوکھا نہیں ملا
کوئی حسینِ پاک کے جیسا نہیں ملا
سر کو کٹا کے نیزے پہ قرآن جو پڑھے
شبّیر کے سوا کوئی دوجا نہیں ملا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
کر بل میں پیش کر کے شہادت حسین نے
دینِ خدا کی، کی ہے حفاظت حسین نے
اے سیف ! سر کٹانا تو منظور کر لیا
لیکن نہ کی یزید کی بیعت حسین نے
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
میں ہوں حسینی اور زمانہ حسین کا
دنیا میں ہر جگہ پہ ہے چرچا حسین کا
عشق میرا ہے حسین ! پیار میرا ہے حسین !
میں بھی کہوں یا حسین ! تم بھی کہو یا حسین !
ہر گھر میں یا حسین ! ہر لب پہ یا حسین !
ہم سب کی ہے صدا یا حسین !
شاعر:
سیف قادری الہ آبادی
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں