ہجوم غم میں گھرا ہوا ہوں حضور میرا خیال رکھئے | Hujoom-e-Gham Mein Ghira Hua Hun Huzoor Mera Khayal Rakhiye Lyrics in Urdu
ہجومِ غم میں گھرا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
میں در پہ کب سے پڑا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
نہ کوئی ہمدم، نہ کوئی ساتھی، کسے میں رودادِ غم سناؤں
میں بے سہارا پڑا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
مِرے ہیں چاروں طرف مسائل، ہے روح اندر سے میری گھائل
میں ٹھوکروں میں پلا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
اُداس لمحوں میں جی رہا ہوں، میں تلخ موسم کو پی رہا ہوں
میں آنسوؤں سے بنا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
کہیں یہ مجھ کو جلا نہ ڈالے، جلا کے مجھ کو بجھا نہ ڈالے
میں آبِ زر سے ڈرا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
میں حرفِ مطلب سجا کے تشنہ لبوں پہ لایہ ہوں، میرے آقا !
میں عمر بھر کا لٹا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
ریاض شاعر ہوں آپ کا میں، ادب سے در پر کھڑا ہوں کب سے
یہاں مقامی بنا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
شاعر:
ریاض حسین چودھری
نعت خواں:
اسد رضا عطاری
سید زبیب مسعود
علی شبیر
میں در پہ کب سے پڑا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
نہ کوئی ہمدم، نہ کوئی ساتھی، کسے میں رودادِ غم سناؤں
میں بے سہارا پڑا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
مِرے ہیں چاروں طرف مسائل، ہے روح اندر سے میری گھائل
میں ٹھوکروں میں پلا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
اُداس لمحوں میں جی رہا ہوں، میں تلخ موسم کو پی رہا ہوں
میں آنسوؤں سے بنا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
کہیں یہ مجھ کو جلا نہ ڈالے، جلا کے مجھ کو بجھا نہ ڈالے
میں آبِ زر سے ڈرا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
میں حرفِ مطلب سجا کے تشنہ لبوں پہ لایہ ہوں، میرے آقا !
میں عمر بھر کا لٹا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
ریاض شاعر ہوں آپ کا میں، ادب سے در پر کھڑا ہوں کب سے
یہاں مقامی بنا ہوا ہوں، حضور ! میرا خیال رکھئے
شاعر:
ریاض حسین چودھری
نعت خواں:
اسد رضا عطاری
سید زبیب مسعود
علی شبیر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں