کرم کے بادل برس رہے ہیں دلوں کی کھیتی ہری بھری ہے | Karam Ke Badal Baras Rahe Hain Dilon Ki Kheti Hari Bhari Hai Lyrics in Urdu
کرم کے بادل برس رہے ہیں، دِلوں کی کھیتی ہری بھری ہے
یہ کون آیا کہ ذِکر جس کا نگر نگر ہے گلی گلی ہے
یہ کون بن کر قرار آیا، یہ کون جانِ بہار آیا !
گُلوں کے چہرے ہیں نکھرے نکھرے، کلی کلی میں شگُفتگی ہے
دِیے دِلوں کے جلائے رکھنا، نبی کی محفل سجائے رکھنا
جو راحتِ دِل سُکُونِ جاں ہے، وہ ذِکر ذِکرِ محمّدی ہے
نبی کو اپنا خدا نہ مانو، مگر خدا سے جدا نہ جانو !
ہے اہلِ ایماں کا یہ عقیدہ، خدا خدا ہے، نبی نبی ہے
میں اپنی قسمت پہ کیوں نہ جُھومُوں، میں کیوں نہ ولیوں کے در کو چُومُوں
میں نام لیوا ہوں مصطفیٰ کا، خدا کے بندوں سے دوستی ہے
ہے دوش پر جن کے کملی کالی، وہی تو ہیں دو جہاں کے والی
کوئی سوالی نہ بھیجا خالی، یہ بات میرے کریم کی ہے
نبی کا ہر جا ظہور کہیے، ہاں کہیے کہیے ضرور کہیے
اُنہیں مِنَ اللّٰهِ نُور کہیے، یہ چار سُو جن کی روشنی ہے
نہ مانگو دُنیا کے تم خزینے، چلو نیازی ! چلیں مدینے
کہ بادشاہی سے بڑھ کے پیارے نبی کے در کی گداگری ہے
شاعر:
عبدالستار نیازی
نعت خواں:
ذوالفقار علی حسینی
سید حسان اللہ حسینی
یہ کون آیا کہ ذِکر جس کا نگر نگر ہے گلی گلی ہے
یہ کون بن کر قرار آیا، یہ کون جانِ بہار آیا !
گُلوں کے چہرے ہیں نکھرے نکھرے، کلی کلی میں شگُفتگی ہے
دِیے دِلوں کے جلائے رکھنا، نبی کی محفل سجائے رکھنا
جو راحتِ دِل سُکُونِ جاں ہے، وہ ذِکر ذِکرِ محمّدی ہے
نبی کو اپنا خدا نہ مانو، مگر خدا سے جدا نہ جانو !
ہے اہلِ ایماں کا یہ عقیدہ، خدا خدا ہے، نبی نبی ہے
میں اپنی قسمت پہ کیوں نہ جُھومُوں، میں کیوں نہ ولیوں کے در کو چُومُوں
میں نام لیوا ہوں مصطفیٰ کا، خدا کے بندوں سے دوستی ہے
ہے دوش پر جن کے کملی کالی، وہی تو ہیں دو جہاں کے والی
کوئی سوالی نہ بھیجا خالی، یہ بات میرے کریم کی ہے
نبی کا ہر جا ظہور کہیے، ہاں کہیے کہیے ضرور کہیے
اُنہیں مِنَ اللّٰهِ نُور کہیے، یہ چار سُو جن کی روشنی ہے
نہ مانگو دُنیا کے تم خزینے، چلو نیازی ! چلیں مدینے
کہ بادشاہی سے بڑھ کے پیارے نبی کے در کی گداگری ہے
شاعر:
عبدالستار نیازی
نعت خواں:
ذوالفقار علی حسینی
سید حسان اللہ حسینی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں