بلغ العلیٰ بکمالہ | میں بروں سے لاکھ برا سہی | Balaghal Ula Bikamalihi Lyrics in Urdu
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
میں بُروں سے لاکھ بُرا سہی، مگر اُن سے ہے مِرا واسطہ
مِری لاج رکھ لے، میرے خدا ! یہ تِرے حبیب کی بات ہے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
جسے چاہا در پہ بلا لیا، جسے چاہا اپنا بنا لیا
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے، یہ بڑے نصیب کی بات ہے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
نہ کہیں سے دُور ہیں منزلیں، نہ کوئی قریب کی بات ہے
جسے چاہے اُس کو نواز دے، یہ درِ حبیب کی بات ہے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
آوے کر ماں والی جے او گھڑی، پھراں میں مدینے گلی گلی
کدی ساڈی وی ہووے حاضری، کوئی ساڈے لئی وی دُعا کرے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نَقْص جہاں نہیں
یہی پھول خار سے دور ہے، یہی شمع ہے کہ دُھواں نہیں
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
کروں تیرے نام پہ جاں فدا، نہ بس ایک جاں دو جہاں فِدا
دو جہاں سے بھی نہیں جی بھرا، کروں کیا کروڑوں جہاں نہیں
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
کروں مدحِ اہلِ دُوَلْ رضا ! پڑے اِس بَلا میں مِری بَلا
میں گدا ہوں اپنے کریم کا، مِرا دِین پارۂ ناں نہیں
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
نعت خواں:
خالد حسنین خالد
غلام مصطفیٰ قادری
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
میں بُروں سے لاکھ بُرا سہی، مگر اُن سے ہے مِرا واسطہ
مِری لاج رکھ لے، میرے خدا ! یہ تِرے حبیب کی بات ہے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
جسے چاہا در پہ بلا لیا، جسے چاہا اپنا بنا لیا
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے، یہ بڑے نصیب کی بات ہے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
نہ کہیں سے دُور ہیں منزلیں، نہ کوئی قریب کی بات ہے
جسے چاہے اُس کو نواز دے، یہ درِ حبیب کی بات ہے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
آوے کر ماں والی جے او گھڑی، پھراں میں مدینے گلی گلی
کدی ساڈی وی ہووے حاضری، کوئی ساڈے لئی وی دُعا کرے
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نَقْص جہاں نہیں
یہی پھول خار سے دور ہے، یہی شمع ہے کہ دُھواں نہیں
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
کروں تیرے نام پہ جاں فدا، نہ بس ایک جاں دو جہاں فِدا
دو جہاں سے بھی نہیں جی بھرا، کروں کیا کروڑوں جہاں نہیں
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
کروں مدحِ اہلِ دُوَلْ رضا ! پڑے اِس بَلا میں مِری بَلا
میں گدا ہوں اپنے کریم کا، مِرا دِین پارۂ ناں نہیں
بَلَغَ الْعُلیٰ بِكَمالِهٖ
كَشَفَ الْدُّجىٰ بِجَمالِهٖ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهٖ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهٖ
نعت خواں:
خالد حسنین خالد
غلام مصطفیٰ قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں