لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ | Laye Tashreef Duniya Mein Khairul Wara Lyrics in Urdu
طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَيْنَا
مِنْ ثَنِيَّاتِ الْوَدَاعِ
وَجَبَ الشُّكْرُ عَلَيْنَا
مَا دَعَا لِلّٰهِ دَاعِ
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
چاند سے خُوب تَر ہے رُخِ مصطفیٰ
اُن کو دیکھا تو یہ عائشہ نے کہا
پھیکی پھیکی سی لگتی تھی اُس کی ضیا
چاند جب تک رہا آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
ایک دن بُو جہل نے نبی سے کہا
یہ بتا آج ہے میری مُٹِّھی میں کیا
دستِ بُو جہل میں کنکری نے کِیا
وصفِ شاہِ ہُدیٰ آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
کفر نے پھر اُٹھایا یہ فتنہ نیا
ہے نبی تو کرے چاند ٹکڑے ذرا
دیکھتے دیکھتے چاند شق ہو گیا
جب نبی نے کہا آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
قتل کا جب عُمَر نے ارادہ کِیا
جذبَۂ شوق ارقم کے گھر لے گیا
دیکھتے ہی جمالِ رُخِ مصطفیٰ
دل سے کلمہ پڑھا آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
گم شُدہ ایک سُوئی کا ہے واقِعَہ
جانے کب تک اُسے ڈھونڈتیں عائشہ
رات کی تیرگی میں اُجالا لیے
آ گئے مصطفیٰ آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
نعت خواں:
مولانا منیر احمد
مِنْ ثَنِيَّاتِ الْوَدَاعِ
وَجَبَ الشُّكْرُ عَلَيْنَا
مَا دَعَا لِلّٰهِ دَاعِ
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
چاند سے خُوب تَر ہے رُخِ مصطفیٰ
اُن کو دیکھا تو یہ عائشہ نے کہا
پھیکی پھیکی سی لگتی تھی اُس کی ضیا
چاند جب تک رہا آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
ایک دن بُو جہل نے نبی سے کہا
یہ بتا آج ہے میری مُٹِّھی میں کیا
دستِ بُو جہل میں کنکری نے کِیا
وصفِ شاہِ ہُدیٰ آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
کفر نے پھر اُٹھایا یہ فتنہ نیا
ہے نبی تو کرے چاند ٹکڑے ذرا
دیکھتے دیکھتے چاند شق ہو گیا
جب نبی نے کہا آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
قتل کا جب عُمَر نے ارادہ کِیا
جذبَۂ شوق ارقم کے گھر لے گیا
دیکھتے ہی جمالِ رُخِ مصطفیٰ
دل سے کلمہ پڑھا آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
گم شُدہ ایک سُوئی کا ہے واقِعَہ
جانے کب تک اُسے ڈھونڈتیں عائشہ
رات کی تیرگی میں اُجالا لیے
آ گئے مصطفیٰ آمنے سامنے
لائے تشریف دنیا میں خیر الوریٰ
حقّ و باطل ہوا آمنے سامنے
کفر اب شرم سے منہ چھپانے لگے
آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے
نعت خواں:
مولانا منیر احمد
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں