منانا جشن میلادالنبی ہرگز نہ چھوڑیں گے | Manana Jashn-e-Miladunnabi Hargiz Na Chhodenge Lyrics in Urdu
منانا جشنِ میلادُالنّبی ہرگز نہ چھوڑیں گے
جلوسِ پاک میں جانا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
خدا کے دوستوں سے دوستی ہرگز نہ چھوڑیں گے
نبی کے دشمنوں کی دشمنی ہرگز نہ چھوڑیں گے
خدائے پاک کی رسّی کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
نہیں چھوڑیں گے دامانِ نبی ہرگز نہ چھوڑیں گے
لگاتے جا ئیں گے ہم یا رسول اللہ کے نعرے
مچانا مرحبا کی دھوم بھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
جو چاہو مانگ لو دروازۂ رحمت کُھلا ہے آج
تمہیں خالی ولادت کی گھڑی ہرگز نہ چھوڑیں گے
منائیں گے خوشی ہم حشر تک جشنِ ولادت کی
سجاوٹ اور کرنا روشنی ہرگز نہ چھوڑیں گے
اگرچہ جان بھی اِس راہ میں قربان ہو جائے
مگر نعتِ نبی پڑھنا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
نبی کے نام پر سو جان سے قربان ہو جائیں
غلامانِ نبی ذکرِ نبی ہرگز نہ چھوڑیں گے
جو کوئی جس کا کھاتا ہے اُسی کے گیت گاتا ہے
نبی کے گیت گانا ہم کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
اگرچہ راستے میں لاکھ روڑے کوئی اٹکائے
رَہِ اُلفت پہ چلنا ہم کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
اے میرے بھائیو! ہے تم سے مدنی اِلتجا میری
پکارو ہم رضا کی پَیروی ہرگز نہ چھوڑیں گے
صحابہ اور ولیوں کی محبّت دل میں ڈالی ہے
لہٰذا دعوتِ اسلامی بھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
ہمارا عہد ہے کہ دعوتِ اسلامی کو ہرگز
کبھی بھی ہم نہ چھوڑیں گے، کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
تسلّی رکھ، نہ ہو مایُوس، قبر و حشر میں عطّار !
تجھے تنہا رسولِ ہاشِمی ہرگز نہ چھوڑیں گے
شاعر:
محمد الیاس عطار قادری
نعت خواں:
محمود عطاری
محمد عارف عطاری
جلوسِ پاک میں جانا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
خدا کے دوستوں سے دوستی ہرگز نہ چھوڑیں گے
نبی کے دشمنوں کی دشمنی ہرگز نہ چھوڑیں گے
خدائے پاک کی رسّی کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
نہیں چھوڑیں گے دامانِ نبی ہرگز نہ چھوڑیں گے
لگاتے جا ئیں گے ہم یا رسول اللہ کے نعرے
مچانا مرحبا کی دھوم بھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
جو چاہو مانگ لو دروازۂ رحمت کُھلا ہے آج
تمہیں خالی ولادت کی گھڑی ہرگز نہ چھوڑیں گے
منائیں گے خوشی ہم حشر تک جشنِ ولادت کی
سجاوٹ اور کرنا روشنی ہرگز نہ چھوڑیں گے
اگرچہ جان بھی اِس راہ میں قربان ہو جائے
مگر نعتِ نبی پڑھنا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
نبی کے نام پر سو جان سے قربان ہو جائیں
غلامانِ نبی ذکرِ نبی ہرگز نہ چھوڑیں گے
جو کوئی جس کا کھاتا ہے اُسی کے گیت گاتا ہے
نبی کے گیت گانا ہم کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
اگرچہ راستے میں لاکھ روڑے کوئی اٹکائے
رَہِ اُلفت پہ چلنا ہم کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
اے میرے بھائیو! ہے تم سے مدنی اِلتجا میری
پکارو ہم رضا کی پَیروی ہرگز نہ چھوڑیں گے
صحابہ اور ولیوں کی محبّت دل میں ڈالی ہے
لہٰذا دعوتِ اسلامی بھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
ہمارا عہد ہے کہ دعوتِ اسلامی کو ہرگز
کبھی بھی ہم نہ چھوڑیں گے، کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے
تسلّی رکھ، نہ ہو مایُوس، قبر و حشر میں عطّار !
تجھے تنہا رسولِ ہاشِمی ہرگز نہ چھوڑیں گے
شاعر:
محمد الیاس عطار قادری
نعت خواں:
محمود عطاری
محمد عارف عطاری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں