نور والے آقا کا میلاد آیا | Noor Wale Aaqa Ka Milad Aaya Lyrics in Urdu
مرحبا صَلِّ علیٰ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
صَلَّى اللهُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ الله !
وَسَلِّمْ عَلَيْكَ يَا حَبِيبَ ٱللّٰه !
مصطفیٰ یا مصطفیٰ ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
نَعْرَۂ عشق و وفا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ہے صحابہ کی نوا ! مرحبا صَلِّ علیٰ!
ہے سدائے سیّدا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ریلیوں میں ہے سدا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ہر طرف شور اُٹھا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ورد یہ روزانہ ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ساری دنیا نے کہا ! جان ودل تم پے فدا !
چاند اُتر آیا، نور و نور چھایا
چاند اُتر آیا، نور و نور چھایا
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
ذکرِ نَبِیٔ پاک تو دن رات کریں گے
لنگر، سبیل، صدقہ و خیرات کریں گے
سُونی کوئی گلی نہ محلہ کہیں ہوگا
کر کے چراگاں نور کی برسات کریں گے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمِنہ کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
آمد ہے کس پیمبر عالی مقام کی
آنے لگیں صدائیں درود و سلام کی
میلادِ مصطفیٰ سے ہیں دنیا میں رونقیں
دھومیں مچی ہیں آمدِ شاہِ انام کی
جشنِ نبی کُو بہ کُو ! آ گیا میلاد ہے !
دھوم مچی چار سُو ! آ گیا میلاد ہے !
نور زمانہ ہوا ! آ گیا میلاد ہے !
میں بھی دِوانہ ہوا ! آ گیا میلاد ہے !
ہاتھوں میں جھنڈا اُٹھا ! آ گیا میلاد ہے !
دل سے یہ نعرہ لگا ! آ گیا میلاد ہے !
گھر گھر میں سج گیا میلاد ہے
ہر زباں پہ مصطفیٰ کی نعت ہے
شربت پلائیں گے، لنگر کھلائیں گے
نامِ نبی چوم کر دل سے دل ملائیں گے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
خوش آج عاشقوں کا گھرانہ ضرور ہے
چہروں پہ مسکراہٹیں، دل میں سُرور ہے
لگتا ہے آج تارے زمیں پر اتر گئے
سرکار آئے مرحبا ہر سمت نور ہے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
عالم نے کوئی دیکھا نہیں آپ سا حسیں
کیسے وہ دیکھتا کسی ماں نے جنا نہیں
خوبانِ جہاں سر خمیدہ پیشِ مصطفیٰ
لاؤ تو کوئی میرے محمّد سا مہ جبیں
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
دیکھو تو آس پاس جہاں نور و نور ہے
تشریف آوری پہ سما نور و نور ہے
نعتوں کی گونج صَلِّ علیٰ لب پہ مرحبا
چاروں طرف ہی سارا جہاں نور و نور ہے
یہ جشنِ نبی عشقِ نبی کی دلیل ہے
سرکار کی ثنا تو ہماری وکیل ہے
جنّت میں کیسے جائیگا ؟ ہرگز نہ جائیگا
اُن پر درود پڑھنے میں جو بھی بخیل ہے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
آقا کی نعت سن کے ذرا تو بھی جُھوم لے
پڑھ لے درود، عشق جہانوں میں گُھوم لے
تعظیمِ مصطفیٰ کا تقاضا ہے، اُمّتی !
آقا کا نام آئے انگُوٹھوں کو چوم لے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
تخلیقِ کائنات کا مبدا کہوں تجھے
اے نور والے ! نورِ تَجَلّا کہوں تجھے
شعرِ رضا پہ ختم اُجاگر نے کر دیا
خالق کا بندہ خلق کا آقا کہوں تجھے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
گلیوں میں ہے سدا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ہر طرف شور اُٹھا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
وِرد یہ روزانہ ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ساری دنیا نے کہا ! جان و دل تم پہ فدا !
شاعر:
علامہ نثار علی اجاگر
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
حافظ احسن قادری
صَلَّى اللهُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ الله !
وَسَلِّمْ عَلَيْكَ يَا حَبِيبَ ٱللّٰه !
مصطفیٰ یا مصطفیٰ ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
نَعْرَۂ عشق و وفا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ہے صحابہ کی نوا ! مرحبا صَلِّ علیٰ!
ہے سدائے سیّدا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ریلیوں میں ہے سدا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ہر طرف شور اُٹھا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ورد یہ روزانہ ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ساری دنیا نے کہا ! جان ودل تم پے فدا !
چاند اُتر آیا، نور و نور چھایا
چاند اُتر آیا، نور و نور چھایا
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
ذکرِ نَبِیٔ پاک تو دن رات کریں گے
لنگر، سبیل، صدقہ و خیرات کریں گے
سُونی کوئی گلی نہ محلہ کہیں ہوگا
کر کے چراگاں نور کی برسات کریں گے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمِنہ کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
آمد ہے کس پیمبر عالی مقام کی
آنے لگیں صدائیں درود و سلام کی
میلادِ مصطفیٰ سے ہیں دنیا میں رونقیں
دھومیں مچی ہیں آمدِ شاہِ انام کی
جشنِ نبی کُو بہ کُو ! آ گیا میلاد ہے !
دھوم مچی چار سُو ! آ گیا میلاد ہے !
نور زمانہ ہوا ! آ گیا میلاد ہے !
میں بھی دِوانہ ہوا ! آ گیا میلاد ہے !
ہاتھوں میں جھنڈا اُٹھا ! آ گیا میلاد ہے !
دل سے یہ نعرہ لگا ! آ گیا میلاد ہے !
گھر گھر میں سج گیا میلاد ہے
ہر زباں پہ مصطفیٰ کی نعت ہے
شربت پلائیں گے، لنگر کھلائیں گے
نامِ نبی چوم کر دل سے دل ملائیں گے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
خوش آج عاشقوں کا گھرانہ ضرور ہے
چہروں پہ مسکراہٹیں، دل میں سُرور ہے
لگتا ہے آج تارے زمیں پر اتر گئے
سرکار آئے مرحبا ہر سمت نور ہے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
عالم نے کوئی دیکھا نہیں آپ سا حسیں
کیسے وہ دیکھتا کسی ماں نے جنا نہیں
خوبانِ جہاں سر خمیدہ پیشِ مصطفیٰ
لاؤ تو کوئی میرے محمّد سا مہ جبیں
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
دیکھو تو آس پاس جہاں نور و نور ہے
تشریف آوری پہ سما نور و نور ہے
نعتوں کی گونج صَلِّ علیٰ لب پہ مرحبا
چاروں طرف ہی سارا جہاں نور و نور ہے
یہ جشنِ نبی عشقِ نبی کی دلیل ہے
سرکار کی ثنا تو ہماری وکیل ہے
جنّت میں کیسے جائیگا ؟ ہرگز نہ جائیگا
اُن پر درود پڑھنے میں جو بھی بخیل ہے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
آقا کی نعت سن کے ذرا تو بھی جُھوم لے
پڑھ لے درود، عشق جہانوں میں گُھوم لے
تعظیمِ مصطفیٰ کا تقاضا ہے، اُمّتی !
آقا کا نام آئے انگُوٹھوں کو چوم لے
گلی گلی شہر شہر دھوم مچی ہے
آمنا کے لال کے آنے کی خوشی ہے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
تخلیقِ کائنات کا مبدا کہوں تجھے
اے نور والے ! نورِ تَجَلّا کہوں تجھے
شعرِ رضا پہ ختم اُجاگر نے کر دیا
خالق کا بندہ خلق کا آقا کہوں تجھے
نور والے آقا کا میلاد آیا
نور والے آقا کا میلاد آیا
گلیوں میں ہے سدا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ہر طرف شور اُٹھا ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
وِرد یہ روزانہ ! مرحبا صَلِّ علیٰ !
ساری دنیا نے کہا ! جان و دل تم پہ فدا !
شاعر:
علامہ نثار علی اجاگر
نعت خواں:
حافظ طاہر قادری
حافظ احسن قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں