اپنے دامان شفاعت میں چھپائے رکھنا | میرے سرکار میری بات بنائے رکھنا | Apne Daman-e-Shafaat Mein Chhupaye Rakhna Lyrics in Urdu
اپنے دامانِ شفاعت میں چُھپائے رکھنا
میرے سرکار ! میری بات بنائے رکھنا
آپ کی یاد سے آباد ہے دِل میرا، حضور !
بندہ پَرور ! میری ہستی کو بسائے رکھنا
آپ یاد آئیں تو پھر یاد نہ آئے کوئی
غیر کی یاد میرے دل سے بُھلائے رکھنا
اِسی منصب کا طلبگار ہوں میں بھی، آقا !
خاک ہُوں میں، مجھے قدموں سے لگائے رکھنا
جب سوا نیزے پہ خورشیدِ قیامت ہوگا
اپنی زُلفوں کے گنہگار پہ سائے رکھنا
میں نے مانا کہ نکمّا ہُوں، مگر آپ کا ہُوں
مجھ نکمّے کو بھی، سرکار ! نِبھائے رکھنا
اُن کے ہو جاؤ، ہر اِک چیز اُنہیں سے مانگو
اپنے دامن میں نہ احسان پرائے رکھنا
اُن کے آنے کی گھڑی ہے، وہ ہیں آنے والے
میرے سرکار کی محفل کو سجائے رکھنا
شاید اِس راہ سے، خالد ! میرے آقا گُزریں
اپنی پلکوں کو سرِ راہ بِچھائے رکھنا
شاعر:
سید خالد عبداللہ اشرفی
نعت خواں:
اویس رضا قادری
ذوالفقار علی حسینی
حافظ طاہر قادری
میرے سرکار ! میری بات بنائے رکھنا
آپ کی یاد سے آباد ہے دِل میرا، حضور !
بندہ پَرور ! میری ہستی کو بسائے رکھنا
آپ یاد آئیں تو پھر یاد نہ آئے کوئی
غیر کی یاد میرے دل سے بُھلائے رکھنا
اِسی منصب کا طلبگار ہوں میں بھی، آقا !
خاک ہُوں میں، مجھے قدموں سے لگائے رکھنا
جب سوا نیزے پہ خورشیدِ قیامت ہوگا
اپنی زُلفوں کے گنہگار پہ سائے رکھنا
میں نے مانا کہ نکمّا ہُوں، مگر آپ کا ہُوں
مجھ نکمّے کو بھی، سرکار ! نِبھائے رکھنا
اُن کے ہو جاؤ، ہر اِک چیز اُنہیں سے مانگو
اپنے دامن میں نہ احسان پرائے رکھنا
اُن کے آنے کی گھڑی ہے، وہ ہیں آنے والے
میرے سرکار کی محفل کو سجائے رکھنا
شاید اِس راہ سے، خالد ! میرے آقا گُزریں
اپنی پلکوں کو سرِ راہ بِچھائے رکھنا
شاعر:
سید خالد عبداللہ اشرفی
نعت خواں:
اویس رضا قادری
ذوالفقار علی حسینی
حافظ طاہر قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں