کوئی مایوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تجھ سے | Koi Mayoos Kyun Ho Apni Hajat Mang Kar Tujh Se Lyrics in Urdu
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
مُرادیں پاتے ہیں سب ساکنانِ بحر و بر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
جسے جو کُچھ مُناسب تھا وہی تُو نے اُسے بخشا
کِسی نے فقر پایا اور کسی نے مال و زر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
کسی شے سے اُمِید و خوف ہوتی ہی نہیں اُس کو
سمجھ میں جس کی آ جائے کہ ہے نفع و ضرر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
میرے اعمال کو مت دیکھ، دیکھ اپنی عنایت کو
یہی اِک عرض ہے، مولا! میری شام و سحر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
وہ دِل مُجھ کو عطا کر جس میں تُو ہو اور نہ ہو کُچھ بھی
تیرا سودا ہو جس میں مانگتا ہوں میں وہ سر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
اُٹھائے پلکوں سے دست دُعا آٹھوں پہر کیوں ہے
تجھے معلوم ہے جو مانگتی ہے چشمِ تر تجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
دو عالم میں سِوا تیرے نہیں حاجت روا کوئی
بتا پھر کِس سے مانگوں میں نہ مانگوں میں اگر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
رشیدِ خستہ جاں کے حال پر اب مہربانی ہو
کہ وہ مُدّت سے رکھتا ہے اُمِیدِ یک نظر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
شاعر:
قاری عبد المنان
نعت خواں:
قاری عبد المنان
مُرادیں پاتے ہیں سب ساکنانِ بحر و بر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
جسے جو کُچھ مُناسب تھا وہی تُو نے اُسے بخشا
کِسی نے فقر پایا اور کسی نے مال و زر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
کسی شے سے اُمِید و خوف ہوتی ہی نہیں اُس کو
سمجھ میں جس کی آ جائے کہ ہے نفع و ضرر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
میرے اعمال کو مت دیکھ، دیکھ اپنی عنایت کو
یہی اِک عرض ہے، مولا! میری شام و سحر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
وہ دِل مُجھ کو عطا کر جس میں تُو ہو اور نہ ہو کُچھ بھی
تیرا سودا ہو جس میں مانگتا ہوں میں وہ سر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
اُٹھائے پلکوں سے دست دُعا آٹھوں پہر کیوں ہے
تجھے معلوم ہے جو مانگتی ہے چشمِ تر تجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
دو عالم میں سِوا تیرے نہیں حاجت روا کوئی
بتا پھر کِس سے مانگوں میں نہ مانگوں میں اگر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
رشیدِ خستہ جاں کے حال پر اب مہربانی ہو
کہ وہ مُدّت سے رکھتا ہے اُمِیدِ یک نظر تُجھ سے
کوئی مایُوس کیوں ہو اپنی حاجت مانگ کر تُجھ سے
شاعر:
قاری عبد المنان
نعت خواں:
قاری عبد المنان
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں