پڑا ہوں در پہ تیرے مثلِ کاہ یا زہرا | Pada Hun Dar Pe Tere Misl-e-Kah Ya Zahra Lyrics in Urdu
پڑا ہوں در پہ تیرے مثلِ کاہ، یا زہرا !
ملے فقیر کو خیراتِ جاہ، یا زہرا !
نہ پھیر آج مجھے اپنے در سے تو خالی
کہ تیرے بابا ہیں شاہوں کے شاہ، یا زہرا !
تو بادشاہِ دو عالم کی ایک شہزادی
میں اک غریب تیری گردِ راہ، یا زہرا !
بھروں تو کیسے بھروں دم تیری غلامی کا
بہت بڑی ہے تیری بارگاہ، یا زہرا !
تیرے حسین کا کردار دیکھ کر اب تک
پکارتے ہیں ملک واہ واہ، یا زہرا !
ہیں جن کے نور سے امّت کے روز وشب روشن
حسن حسین تیرے مہر و ماہ، یا زہرا !
بروز حشر نہ پرساں ہو جب کوئی اس کا
ملے نصیر کو تیری پناہ، یا زہرا !
شاعر:
پیر نصیرالدین نصیر
نعت خواں:
سیّد فصیح الدین سہروردی
ملے فقیر کو خیراتِ جاہ، یا زہرا !
نہ پھیر آج مجھے اپنے در سے تو خالی
کہ تیرے بابا ہیں شاہوں کے شاہ، یا زہرا !
تو بادشاہِ دو عالم کی ایک شہزادی
میں اک غریب تیری گردِ راہ، یا زہرا !
بھروں تو کیسے بھروں دم تیری غلامی کا
بہت بڑی ہے تیری بارگاہ، یا زہرا !
تیرے حسین کا کردار دیکھ کر اب تک
پکارتے ہیں ملک واہ واہ، یا زہرا !
ہیں جن کے نور سے امّت کے روز وشب روشن
حسن حسین تیرے مہر و ماہ، یا زہرا !
بروز حشر نہ پرساں ہو جب کوئی اس کا
ملے نصیر کو تیری پناہ، یا زہرا !
شاعر:
پیر نصیرالدین نصیر
نعت خواں:
سیّد فصیح الدین سہروردی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں