جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں | Jis Dar Pe Ghulamon Ke Halaat Badalte Hain Lyrics in Urdu
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
یہ اپنا عقیدہ ہے، جائینگے وہ جنّت میں
سرکار کی سیرت کے سانچے میں جو ڈھلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
لِلّٰہ بلا لیجئے دکھ درد کے ماروں کو
طیبہ کی زیارت کو ارمان مچلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
ہوتا ہے کرم جن پہ سُلطانِ مدینہ کا
طوفان کی موجوں سے بے خوف نکلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
تو ادنیٰ گدا بن جا سرکار کی چوکھٹ کا
سب شاہ وگدا جن کی خیرات پہ پلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
کہتا ہوں، معین ! اُس دم میں نعت شہِ والا
جذبات میرے جس دم اشعار میں ڈھلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
نعت خواں:
سیّد حسّان الله حسینی
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
یہ اپنا عقیدہ ہے، جائینگے وہ جنّت میں
سرکار کی سیرت کے سانچے میں جو ڈھلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
لِلّٰہ بلا لیجئے دکھ درد کے ماروں کو
طیبہ کی زیارت کو ارمان مچلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
ہوتا ہے کرم جن پہ سُلطانِ مدینہ کا
طوفان کی موجوں سے بے خوف نکلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
تو ادنیٰ گدا بن جا سرکار کی چوکھٹ کا
سب شاہ وگدا جن کی خیرات پہ پلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
کہتا ہوں، معین ! اُس دم میں نعت شہِ والا
جذبات میرے جس دم اشعار میں ڈھلتے ہیں
جس در پہ غلاموں کے حالات بدلتے ہیں
آؤ اُسی آقا کے دربار میں چلتے ہیں
نعت خواں:
سیّد حسّان الله حسینی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں