جھکی ہوئی ہے جبین دل بھی لبوں پہ آقا کا نام آیا | Jhuki Hui Hai Jabeen-e-Dil Bhi Labon Pe Aaqa Ka Naam Aaya Lyrics in Urdu
جھکی ہوئی ہے جبینِ دل بھی لبوں پہ آقا کا نام آیا
قلم بھی لگتا ہے سر بہ سجدہ ادب کا ایسا مقام آیا
حضورِ والا کی ذات پر جب سلام بھیجا تو پھر نہ پوچھو
خدا کی جانب سے میری جانب خدا کے گھر سے سلام آیا
ہوا یہ محسوس جامِ کوثر چھلک رہا ہے میری نظر میں
جو میرے آقا کے ذکرِ انور کا میرے ہونٹوں پہ جام آیا
وہیں وہیں پر پروں کو اپنے بچھا دیا ہے ملائکہ نے
جہاں جہاں بھی رسولِ عربی خدا کا دینے پیام آیا
معراج کی شب رسولوں نبیوں نے دیکھا جب تو پکار اٹّھے
اٹھو اور اٹھ کر صفیں بناؤ، ہے آج ہمارا امام آیا
نبی کے دیں پہ لٹا کے سب کچھ حسین ابن علی تھے بولے
ہمیں وہ ہیں جن کے حصّے میں بس شہادتوں کا ہے جام آیا
اعمال تو نہ تھے میرے اچھے بہ روزِ محشر ہوئی ہے بخشش
قبر حشر میں ہے سیّدا کا ادب ہی بس میرے کام آیا
شہاب ! دل کی یہ آرزو ہے رسول اکرم کے در پہ جا کے
سدا لگاؤں نواز دیجے، حضور ! در پر غلام آیا
شاعر:
محمد شہاب الدین سیفی
نعت خواں:
عمیر منیر قادری
قلم بھی لگتا ہے سر بہ سجدہ ادب کا ایسا مقام آیا
حضورِ والا کی ذات پر جب سلام بھیجا تو پھر نہ پوچھو
خدا کی جانب سے میری جانب خدا کے گھر سے سلام آیا
ہوا یہ محسوس جامِ کوثر چھلک رہا ہے میری نظر میں
جو میرے آقا کے ذکرِ انور کا میرے ہونٹوں پہ جام آیا
وہیں وہیں پر پروں کو اپنے بچھا دیا ہے ملائکہ نے
جہاں جہاں بھی رسولِ عربی خدا کا دینے پیام آیا
معراج کی شب رسولوں نبیوں نے دیکھا جب تو پکار اٹّھے
اٹھو اور اٹھ کر صفیں بناؤ، ہے آج ہمارا امام آیا
نبی کے دیں پہ لٹا کے سب کچھ حسین ابن علی تھے بولے
ہمیں وہ ہیں جن کے حصّے میں بس شہادتوں کا ہے جام آیا
اعمال تو نہ تھے میرے اچھے بہ روزِ محشر ہوئی ہے بخشش
قبر حشر میں ہے سیّدا کا ادب ہی بس میرے کام آیا
شہاب ! دل کی یہ آرزو ہے رسول اکرم کے در پہ جا کے
سدا لگاؤں نواز دیجے، حضور ! در پر غلام آیا
شاعر:
محمد شہاب الدین سیفی
نعت خواں:
عمیر منیر قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں