بیاں ہو کس طرح رتبہ مرے تاج الشریعہ کا | Bayan Ho Kis Tarah Rutba Mere Tajushshariya Ka Lyrics in Urdu
بیاں ہو کس طرح رتبہ مرے تاج الشریعہ کا
زمانے بھر میں ہے چرچہ مرے تاج الشریعہ کا
فقاہت ناز کرتی ہے مرے تاج الشریعہ پر
فقاہت میں ہے وہ ملکہ مرے تاج الشریعہ کا
رضا کے علم کے وارث مرے تاج الشریعہ ہیں
ذرا دیکھےکوئی رتبہ مرے تاج الشریعہ کا
اصاغر کی کروں کیا بات، اے حضرت کے دیوانو !
اکابر نے پڑھا خطبہ مرے تاج الشریعہ کا
مرے اختر کے جانے کا اٹھایا غم زمانے نے
دلوں پر ایسا تھا قبضہ مرے تاج الشریعہ کا
انہیں جو دیکھتا تھا وہ دیوانہ ہو ہی جاتا تھا
تھا اتنا دل نشیں چہرہ مرے تاج الشریعہ کا
جھکایا اُن کے آگے علم والوں نے سرِ تسلیم
تھا رعب و دبدبہ ایسا مرے تاج الشریعہ کا
مخالف جلتے ہیں جلتے رہیں پرواہ نہیں ہم کو
لگےگا حشر تک نعرہ مرے تاج الشریعہ کا
ولی، بابا ولی، دادا ولی، نانا ولی اُن کے
دلوں میں بس گیا شجرہ مرے تاج الشریعہ کا
جناب مُفتیٔ اعظم کی چشم خاص تھی اُن پر
تبھی تو نام ہے چمکا مرے تاج الشریعہ کا
ادب وہ سیّدوں کا دل کی گہرائی سے کرتے تھے
مجھے اچھا لگا اسوہ مرے تاج الشریعہ کا
جنازہ دیکھ کر اُن کا مخالف کے لبوں پر بھی
سجا تعریف کا نغمہ مرے تاج الشریعہ کا
شریعت اور طریقت کے، اے عاصم ! پھول تھے حضرت
چمن بھی خوب تر مہکا مرے تاج الشریعہ کا
شاعر:
محمد عاصم القادری رضوی مرادآبادی
نعت خواں:
سید حسان اللہ حسینی
زمانے بھر میں ہے چرچہ مرے تاج الشریعہ کا
فقاہت ناز کرتی ہے مرے تاج الشریعہ پر
فقاہت میں ہے وہ ملکہ مرے تاج الشریعہ کا
رضا کے علم کے وارث مرے تاج الشریعہ ہیں
ذرا دیکھےکوئی رتبہ مرے تاج الشریعہ کا
اصاغر کی کروں کیا بات، اے حضرت کے دیوانو !
اکابر نے پڑھا خطبہ مرے تاج الشریعہ کا
مرے اختر کے جانے کا اٹھایا غم زمانے نے
دلوں پر ایسا تھا قبضہ مرے تاج الشریعہ کا
انہیں جو دیکھتا تھا وہ دیوانہ ہو ہی جاتا تھا
تھا اتنا دل نشیں چہرہ مرے تاج الشریعہ کا
جھکایا اُن کے آگے علم والوں نے سرِ تسلیم
تھا رعب و دبدبہ ایسا مرے تاج الشریعہ کا
مخالف جلتے ہیں جلتے رہیں پرواہ نہیں ہم کو
لگےگا حشر تک نعرہ مرے تاج الشریعہ کا
ولی، بابا ولی، دادا ولی، نانا ولی اُن کے
دلوں میں بس گیا شجرہ مرے تاج الشریعہ کا
جناب مُفتیٔ اعظم کی چشم خاص تھی اُن پر
تبھی تو نام ہے چمکا مرے تاج الشریعہ کا
ادب وہ سیّدوں کا دل کی گہرائی سے کرتے تھے
مجھے اچھا لگا اسوہ مرے تاج الشریعہ کا
جنازہ دیکھ کر اُن کا مخالف کے لبوں پر بھی
سجا تعریف کا نغمہ مرے تاج الشریعہ کا
شریعت اور طریقت کے، اے عاصم ! پھول تھے حضرت
چمن بھی خوب تر مہکا مرے تاج الشریعہ کا
شاعر:
محمد عاصم القادری رضوی مرادآبادی
نعت خواں:
سید حسان اللہ حسینی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں