یا رسول اللہ یا حبیب اللہ اک نظرِ کرم فرما جانا | Ya Rasoolallah Ya Habiballah Ek Nazar-e-Karam Farma Jana Lyrics in Urdu
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ
!
اک نظرِ کرم فرما جانا
دن رات تڑپتا ہوں لِلّٰہ
دیدار کا جام پلا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
تیرے ہجر میں دل بھی جلتا ہے
آنکھوں سے خون ابلتا ہے
کہیں ڈوب نہ جاؤں طوفاں میں
بیکس کو پار لگا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
جینا بھی سزا ہے بن تیرے
مرنا بھی سزا ہے بن تیرے
دنیا کے غموں سے، میرے نبی !
بسمل کی جان چھڑا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
جس وقت نزع کا عالم ہو
تقدیر کا چہرہ برہم ہو
اُس وقت اپنے دیوانے کو
اپنا دیدار کرا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
میری ہر کوشش ناکام ہوئی
راہ تکتے عمر تمام ہوئی
جب مر جاؤں تو تربت میں
اک اپنی جھلک دکھلا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
اے میرے یارو غمخوارو !
اک میری نصیحت لکھ لینا
مجھے جب دفنا کے جانے لگو
سرکار کی نعت سنا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
تیری نعت کہاں، میری بات کہاں
لاچار شہاب کے بس میں نہیں
یہ پھول ہیں صرف عقیدت کے
انہیں کر منظور پیا جانا !
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
شاعر:
محمد شہاب الدین صیفی
نعت خواں:
عمیر منیر قادری
اک نظرِ کرم فرما جانا
دن رات تڑپتا ہوں لِلّٰہ
دیدار کا جام پلا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
تیرے ہجر میں دل بھی جلتا ہے
آنکھوں سے خون ابلتا ہے
کہیں ڈوب نہ جاؤں طوفاں میں
بیکس کو پار لگا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
جینا بھی سزا ہے بن تیرے
مرنا بھی سزا ہے بن تیرے
دنیا کے غموں سے، میرے نبی !
بسمل کی جان چھڑا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
جس وقت نزع کا عالم ہو
تقدیر کا چہرہ برہم ہو
اُس وقت اپنے دیوانے کو
اپنا دیدار کرا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
میری ہر کوشش ناکام ہوئی
راہ تکتے عمر تمام ہوئی
جب مر جاؤں تو تربت میں
اک اپنی جھلک دکھلا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
اے میرے یارو غمخوارو !
اک میری نصیحت لکھ لینا
مجھے جب دفنا کے جانے لگو
سرکار کی نعت سنا جانا
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
تیری نعت کہاں، میری بات کہاں
لاچار شہاب کے بس میں نہیں
یہ پھول ہیں صرف عقیدت کے
انہیں کر منظور پیا جانا !
یا رسول اللہ ! یا حبیب اللہ !
اک نظرِ کرم فرما جانا
شاعر:
محمد شہاب الدین صیفی
نعت خواں:
عمیر منیر قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں