ہے میلاد حضور کا | پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ | Hai Milad Huzoor Ka Lyrics in Urdu
میرے آقا آئے ہیں، سج گیا زمانہ ہے
میرے آقا آئے ہیں، سج گیا زمانہ ہے
آیا آیا آیا جشنِ نبی !
آیا آیا آیا جشنِ نبی !
جاں ہے میری، دِل ہے میرا ! نبی نبی میرا نبی !
لب پہ رہا، دل میں بسا ! نبی نبی میرا نبی !
رب کی عطا، نورِ خدا ! نبی نبی میرا نبی !
دل کا سکوں جوش و جُنوں ! نبی نبی میرا نبی !
کتنا ہے خوش یہ زمانہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیدا ہوئے جب پیارے محمد
گرنے لگے پھر بت کعبے کے
مشکل ہے کفر کا چلنا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
آمِنہ بی بی کے گھر آئے
نوری فرشتہ جُھولا جُھلائے
کیسا ہے نوری چہرہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیشْوائے انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مُرسلیں کے مُقتدیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سیّدِ ارض و سما ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سرور ہر دو سرا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
خلق کے حاجت روا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
دافِعِ رنج و بلا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
روحِ امیں نے گاڑا جھنڈا
اک مشرق میں، اک مغرب میں
اُونچا ہے اُن کا جھنڈا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیارے نبی نے دی دو چیزیں
آلِ نبی اور رب کا قرآں
دونوں ہیں ایماں اپنا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
تاجدارِ انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
رازدارِ کبریا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
آ گئے خیرُ الوَریٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
آئے شۂ انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مظہرِ ربُّ العُلیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مصطفیٰ و مجتبیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مُفلس زادی کی ہو شادی
یا ہو کِسی کے گھر کو چلانا
ایسے بھی جشن منانا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
آؤ، اُجاگر ! ہم بھی سجائیں
نعت کی محفل گھر میں اپنے
ہو جائے اُن کا آنا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیشْوائے انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مُرسلیں کے مُقتدیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سیّدِ ارض و سما ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سرور ہر دو سرا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
خلق کے حاجت روا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
دافِعِ رنج و بلا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
شاعر:
علامہ نثار علی اجاگر
نعت خواں:
زوہیب اشرفی
میرے آقا آئے ہیں، سج گیا زمانہ ہے
آیا آیا آیا جشنِ نبی !
آیا آیا آیا جشنِ نبی !
جاں ہے میری، دِل ہے میرا ! نبی نبی میرا نبی !
لب پہ رہا، دل میں بسا ! نبی نبی میرا نبی !
رب کی عطا، نورِ خدا ! نبی نبی میرا نبی !
دل کا سکوں جوش و جُنوں ! نبی نبی میرا نبی !
کتنا ہے خوش یہ زمانہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیدا ہوئے جب پیارے محمد
گرنے لگے پھر بت کعبے کے
مشکل ہے کفر کا چلنا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
آمِنہ بی بی کے گھر آئے
نوری فرشتہ جُھولا جُھلائے
کیسا ہے نوری چہرہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیشْوائے انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مُرسلیں کے مُقتدیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سیّدِ ارض و سما ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سرور ہر دو سرا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
خلق کے حاجت روا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
دافِعِ رنج و بلا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
روحِ امیں نے گاڑا جھنڈا
اک مشرق میں، اک مغرب میں
اُونچا ہے اُن کا جھنڈا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیارے نبی نے دی دو چیزیں
آلِ نبی اور رب کا قرآں
دونوں ہیں ایماں اپنا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
تاجدارِ انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
رازدارِ کبریا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
آ گئے خیرُ الوَریٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
آئے شۂ انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مظہرِ ربُّ العُلیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مصطفیٰ و مجتبیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مُفلس زادی کی ہو شادی
یا ہو کِسی کے گھر کو چلانا
ایسے بھی جشن منانا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
آؤ، اُجاگر ! ہم بھی سجائیں
نعت کی محفل گھر میں اپنے
ہو جائے اُن کا آنا
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پندرہ سو سالوں سے جاری ہے یہی سلسلہ
ہے میلاد حضور کا، ہے میلاد حضور کا
پیشْوائے انبیا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
مُرسلیں کے مُقتدیٰ ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سیّدِ ارض و سما ! مرحبا یا مصطفیٰ !
سرور ہر دو سرا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
خلق کے حاجت روا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
دافِعِ رنج و بلا ! مرحبا یا مصطفیٰ !
شاعر:
علامہ نثار علی اجاگر
نعت خواں:
زوہیب اشرفی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں