انمول یہ گھڑی ہے اسے مت گنواؤ نہ | پندرہ سو سالہ جشن ولادت مناؤ نہ | Pandra Sau Sala Jashn-e-Wiladat Manao Na Lyrics in Urdu
صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ، صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ
حُبُّ النَّبِي يَجْمَعُنَا
صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ
اَشَرَقَ النُّورُ بِمِيلادِ المُخْتَارِي
صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ
بِمَولِدِكَ يا رسُول الله
عَمَّ السَّلامِ، عَمَّ السَّلامِ
بِمَولِدِكَ يا حبيب الله
عَمَّ السَّلامِ، عَمَّ السَّلامِ
يَامَن اَرْسَلَهُ الله رَحْمَةَ لِلْعَالمِين
صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ، صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ
جشنِ ولادت مناؤ، دیوانو !
جشنِ ولادت مناؤ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
ہر دل میں بس درود کی تمہید آج ہے
ہر عاشقِ رسُول کی تو عید آج ہے
عشقِ نبی کا جام سبھی کو پلاؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
رل مِل کے مناؤ، سب نعرے لاؤ
آئے سوہنے آقا، گلیاں نوں سجاؤ
ہر اِک گلی میں دیکھیے اِک نُور چھا گیا
میلاد کی خوشی میں فلک جھومتا گیا
گلیوں کو رحمتوں کا نگر تم بناؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
میلاد کی بہار سے موسم بدل گیا
آمد کے نغمے سُن کے ہر اِک دِل مچل گیا
صلَّى عَلَيْكَ يا رسُول الله !
وَ سَلّم عَلَيْكَ يا حبيب الله !
أَهْلاً وَسَهْلاً مرحبا، یا رسُول اللہ !
میلاد کی بہار سے موسم بدل گیا
آمد کے نغمے سُن کے ہر اِک دِل مچل گیا
ماحول عشق والا ہر اِک سمت لاؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
جشنِ ولادت مناؤ، دیوانو !
جشنِ ولادت مناؤ
لب پر ہو نعت، آنکھ میں اشکِ نِیاز ہو
دِل میں حضور کے لیے اُلفت کا ساز ہو
میلاد کی خوشی کا ترانہ سناؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
آئے ہیں وہ نبی جو سراپا جمال ہیں
جن کے قدم سے اوج پہ ہر با کمال ہے
انمول یہ گھڑی ہے اِسے مت گنواؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
جشنِ ولادت مناؤ، دیوانو !
جشنِ ولادت مناؤ
ہم جن کے نامِ نامی پہ جانیں لٹائیں گے
بیخود ! وہ ہی تو خلد میں لے کر کے جائیں گے
تم بھی، نثار ! اُن پہ ہی قربان جاؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
شاعر:
وسیم بیخود مانڈلوی (انڈیا)
نعت خواں:
حافظ ڈاکٹر نثار احمد مارفانی
حُبُّ النَّبِي يَجْمَعُنَا
صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ
اَشَرَقَ النُّورُ بِمِيلادِ المُخْتَارِي
صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ
بِمَولِدِكَ يا رسُول الله
عَمَّ السَّلامِ، عَمَّ السَّلامِ
بِمَولِدِكَ يا حبيب الله
عَمَّ السَّلامِ، عَمَّ السَّلامِ
يَامَن اَرْسَلَهُ الله رَحْمَةَ لِلْعَالمِين
صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ، صلَّى عَلَيْكَ وَ سَلَّمَ
جشنِ ولادت مناؤ، دیوانو !
جشنِ ولادت مناؤ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
ہر دل میں بس درود کی تمہید آج ہے
ہر عاشقِ رسُول کی تو عید آج ہے
عشقِ نبی کا جام سبھی کو پلاؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
رل مِل کے مناؤ، سب نعرے لاؤ
آئے سوہنے آقا، گلیاں نوں سجاؤ
ہر اِک گلی میں دیکھیے اِک نُور چھا گیا
میلاد کی خوشی میں فلک جھومتا گیا
گلیوں کو رحمتوں کا نگر تم بناؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
میلاد کی بہار سے موسم بدل گیا
آمد کے نغمے سُن کے ہر اِک دِل مچل گیا
صلَّى عَلَيْكَ يا رسُول الله !
وَ سَلّم عَلَيْكَ يا حبيب الله !
أَهْلاً وَسَهْلاً مرحبا، یا رسُول اللہ !
میلاد کی بہار سے موسم بدل گیا
آمد کے نغمے سُن کے ہر اِک دِل مچل گیا
ماحول عشق والا ہر اِک سمت لاؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
جشنِ ولادت مناؤ، دیوانو !
جشنِ ولادت مناؤ
لب پر ہو نعت، آنکھ میں اشکِ نِیاز ہو
دِل میں حضور کے لیے اُلفت کا ساز ہو
میلاد کی خوشی کا ترانہ سناؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
آئے ہیں وہ نبی جو سراپا جمال ہیں
جن کے قدم سے اوج پہ ہر با کمال ہے
انمول یہ گھڑی ہے اِسے مت گنواؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
جشنِ ولادت مناؤ، دیوانو !
جشنِ ولادت مناؤ
ہم جن کے نامِ نامی پہ جانیں لٹائیں گے
بیخود ! وہ ہی تو خلد میں لے کر کے جائیں گے
تم بھی، نثار ! اُن پہ ہی قربان جاؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
نسبت حضور سے ہے تو پھر مسکراؤ نہ
پندرہ سو سالہ جشنِ ولادت مناؤ نہ
شاعر:
وسیم بیخود مانڈلوی (انڈیا)
نعت خواں:
حافظ ڈاکٹر نثار احمد مارفانی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں